ارضیاتی سائنسز اور صحت وخاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے ڈی ایس ٹی- سی آئی آئی انڈیا پرتگال ٹکنالوجی سمٹ2020 کو مطلع کیا کہ ہندوستان میں تقریباً 30 ویکسینز (ٹیکے) تیاری کے مختلف مراحل میں ہیں۔ ان میں سے دو تیاری کے آخری مرحلے میں ہیں۔ کوویکسین طبی تحقیق کی بھارتی کونسل ، بھارت بائیو ٹیک کے اشتراک سے تیار کی گئی ہے اور کو وی شیلڈ سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا نے تیار کی ہے۔دونوں ہی ویکسین فیزIII کے کلینکل آزمائشی مرلے میں ہمارا پریمیئر انسٹی ٹیوشن یعنی ادارہ انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ اپنے ٹرائل یعنی آمائش کے عمل سے گزرتا ہے، جبکہ ہندوستان سبھی بڑے ویکسین کنڈینڈرس کے لئے طبی آزمائشوں کی میزبانی کررہا ہے۔ یعنی بھارت کی دیکھ ریکھ میں ان ٹیکوں کی آزمائش کی جارہی ہے۔ ویکسین تیار کرنے والے دنیا کے سب سے بڑے ادارے سیرم انسٹی آف انڈیا اس ویکسین (ٹیکے) کی آزائش کررہا ہے، جسے آکسفورڈ یونیورسٹی نے تیار کیا ہے۔ زائی ڈس کیڈیلا بھی ایک دیسی ڈی این ویکسین فیز-2 کی آزمائش کررہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہماری ایک بڑی فارما کمپنی ڈاکٹرس لیباریٹریز اس وقت ہندوستان میں ویکسین (ٹیکہ) تقسیم کرے گی جب انسان پر حتمی مرحلے کی آزمائش اور باقاعدہ منظوری حاصل کرلی جائے گی۔
سائنس وٹکنالوجی کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے بتایا کہ ہندوستان پٹینٹس فیلڈ کے نمبر کے معاملے میں دنیا کے دس چوٹی کے ملکوں میں شامل ہے۔کووڈ کے چیلنج سے نمٹنے کی ہندوستانی کی کوششوں کو اجاگر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے جن 100 سے زیادہ اسٹارٹ اپ کی حمایت کی گئی ہیں۔ انہوں نے اختراعی پروڈکٹس اور سولوشنس فراہم کیے ہیں، تاکہ کووڈ-19 کے دریعے سے پیدا کردہ چیلنجوں سے نمٹا جاسکے۔
ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہے یہ سمٹ ملک کے لئے زبردست ٹکنالوجی ایکو نظام تیار کرنے کے لئے حکومت اور صنعت کے درمیان مؤثر شراکت داری کا ایک عکس ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ اس اشتراک کے اگلے سفر میں نئے حل کی حوصہ افزائی کرنا شامل ہے۔ انہوں نے لمبے عرصے سے جاری مختلف شعبوں میں بھارت پرتگال تعلقات کا ذکر کیا۔ ڈاکٹر ہرش وردھن نے امید ظاہر کی کہ مذاکرات حفظان صحت، پانی، زراعت، توانائی اور انفارمیشن ٹکنالوجی جیسے مختلف سیکٹروں میں باہمی سرمایہ کاری کے امکانات کا پتہ لگانے کے لئے شرکت کرنے والی کمپنیوں کو ایک اچھا موقع فراہم کرتا ہے۔پرتگال کی حکومت کے سائنس وٹکنالوجی اور اعلیٰ تعلیم کے وزیر پروفیسر مینوول ہپٹور نے بھی کلیدی خطاب کیا جو تقریب میں مہمان خصوصی تھے۔
انہوں نے کہا کہ یہ یکجہتی دکھانے کا وقت ہے اور ہمارے بھارت کے ساتھ تعلقات بہت مضبوط ہیں۔ ہم کو اس بحران سے نمٹنے کے لئے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ اس سمٹ کا مقصد شراکت داری بڑھانا، اختراع کو بڑھاوا دینا، سرمایہ کاری اور تجارت کو فروغ دینا، ٹکنالوجی کی منتقلی، مشترکہ پروجیکٹس اور مارکیٹ تک رسائی کے لئے آسانی پیدا کرنا ہے۔
توقع ہے کہ یہ سمٹ باہمی معلومات اور اختراع کے ایجنڈے کے حصول میں مددگار ثابت ہوگی۔ہندوستان اور پرتگال کے درمیان سرکاری نجی شراکت داری بڑھے گی اور نئے شراکت داروں کے لئے فاسٹ ٹریک مارکیٹ میں داخل ہونے کے مواقع فراہم کرے گی۔