17.6 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

ہندوستان کی ترقی کے لئے حفظان صحت کا شعبہ اور نوجوانوں میں ہنر مندی کا فروغ کا فی اہم ہے : نائب صدر جمہوریہ

Healthcare sector and Skill Development in youth crucial for India’s progress Vice President
Urdu News

نئی دہلی، نائب صدر جمہوریہ جناب ایم وینکیا نائیڈو نے کہا ہے کہ ہندوستان کی ترقی کے لئے حفظان صحت کا شعبہ اور نوجوانوں میں ہنر مندی کا فروغ نہا یت اہم ہے ۔ وہ آج حیدرآباد میں سوارن بھارت ٹرسٹ میں گتی – کے ڈبلیو ای پرائیوٹ لمیٹیڈ کے اشتراک سے لا رسن اینڈ ٹیبرو(ایل ایم ٹی)اسمارٹ ورلڈ کمیو نیکیشن لمیٹڈ اور گتی ڈرائیور ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کے ساتھ  اسٹار اینڈ رین بو اسپتال اور ہنر مندی کو فروغ دینے والے دو اداروں- سی سی ٹی وی نیٹ ورک منجمنٹ اینڈ آپٹک فائبر ٹکنیشن کورسیز کے ساتھ مل کر ایک طبی کیمپ کا افتتاح کر نے کے بعد سامعین سے خطاب کر رہے تھے ۔ اس موقع پر تلنگا نہ کے ڈپٹی وزیر اعلیٰ جناب محمد محمود علی ،  تلنگا نہ کے آب پا شی اور لیجسلیٹو امور کے وزیر جناب ٹی ہریش راؤ، آندھرا پردیش کے صحت اور طبی تعلیم کے وزیر جناب کا می نینی سری نواس اور دیگر اہم شخصیات موجود تھیں ۔

نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ سرکاری اخراجات، حفظان صحت کے شعبوں میں بڑھتی مانگ کے مطابق نہیں ہے ۔ ایسی صورت میں شہری اور دیہی دونوں علاقوں میں نیجی شعبہ اہم کردارادا کر نے کے لئے آ گے آیا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ شہری علا قوں میں صرف 32 فیصد مریض ہی سرکاری اسپتالوں میں جا تے ہیں جبکہ باقی 68 فیصد مریض پرائیوٹ اسپتالوں کو ترجیح دیتے ہیں ۔ دیہی علاقوں میں 42 فیصد مریض سرکاری اسپتالوں میں جا تے ہیں جبکہ باقی ماندہ مریض پرائیوٹ اسپتالوں کی طرف دیکھتے ہیں ۔

جناب وینکیا نائیڈو نے مزید کہا کہ سرکاری حفظان صحت کے شعبے میں صرف بنیا دی ڈھانچے کی تو سیع کی ہی ضرورت نہیں ہے بلکہ اس کے لئے بجٹ میں اضافہ بھی ضروری ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان میں 1000 افراد پر دستیاب معا لجوں کی تعداد ترقی یافتہ مما لک کے مقابلے میں نہا یت نا کا فی ہے جبکہ ترقی یا فتہ مما لک میں 10 ہزار افراد پر دستیاب معا لجوں کی تعداد 20 ہوتی ہے ۔ ہندوستان میں یہ تعداد صرف 6 ہوتی ہے جبکہ ملک میں فی الحال 10.5 لاکھ ڈاکٹروں کی ضرورت ہے ۔

جناب وینکیا نائیڈو نے مزید کہا کہ 1000 افراد پر ایک ڈاکٹر کے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او)کے ضابطے (ہندوستان میں 1700 کی آبادی پر ایک ڈاکٹر ہے)تک پہنچنے کے لئے نیتی آیوگ کی اعلیٰ سطحی کمیٹی نے 2022 تک ملک میں مزید 187 میڈیکل کا لجوں کے قیام کی سفارش کی ہے ۔ اسی طرح ترقی یا فتہ مما لک میں 1000 افراد پر اسپتال میں بستروں کی تعداد 40 ہے جبکہ ہندوستان میں یہ تعداد صرف 9 ہے ۔

نا ئب صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہندوستان 35 سال سے کم عمر کی 65 فیصد آبادی کے ساتھ ایک نو جوان  ملک ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان کو صرف معاشی فوائد کے لئے ہی اپنے نوجوانوں کو ہنر مند نہیں بنا نا ہو گا بلکہ سما جی اسباب سے بھی انہیں ہنر مند بنا نا ہوگا ۔  ہندوستان کی وسیع انسانی صلاحیت کو پیداواری صنعتوں میں تیزی سے ترقی پر توجہ کے ساتھ انہیں مزید گو نا گوں صلاحیتوں کا حامل بنانا ہوگا اور روزگار و ترقی کو باہم ملا نا ہو گا ۔

انہوں نے کہا کہ ہما رے تعلیمی نظام کو ما رکیٹ کی ضرورتوں کے مطابق بنا نے کے لئے خصوصی طور پر تربیتی پرو گرام ترتیب دینا چاہئے تا کہ وہ طلبا جو اپنی تعلیم مکمل کر تے ہیں انہیں فوری طور پر روزگار ملے اور وہ بیکار نہ بیٹھیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ مینوفیکچرنگ کا شعبہ فی الحال ہما رے ملک کی مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی)میں تقریباً 13 فیصد کا تعاون کرتا ہےاور میک انڈیا میں ملک کی معیشت کو تیزی سے فروغ دینے کے لئے آئندہ برسوں کے دوران اس میں 25 فیصد کا اضافہ کر نے کی بات کہی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چین میں مینو فیکچرنگ کا شعبہ اس ملک کی جی ڈی پی میں تقریباً 36 فیصد کا تعاون کرتا ہے ۔ جی ڈی پی میں مینوفیکچرنگ شعبہ کا حصہ 30 فیصد ہے جو کہ ترقی پذیرمتعدد معیشتوں کے مقابلے میں کا فی کم ہے ۔

جناب نائیڈو نے کہا کہ اس شعبہ کو مجموعی طور پر ہنر مند افرادی قوت کی قلت کا سامنا کر نا پڑ رہا ہے ۔ حکومت کی کوشش ہے کہ کارپوریٹ شعبے اور دوسری صنعتوں کے ذریعہ نوجوانوں کو ہنر مند بنا یا جا ئے تا کہ جی ڈی پی میں 25 فیصد تعاون کے نشانے کو تیزی سے حاصل کیا جا سکے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ وقت ہے جب اسکل انڈیا ، ڈیجیٹل انڈیا اور میک ان انڈیا، اقتصادی نظامی میں مل کر کا م کریں اور ایک نیا فعال ہندوستان بنا ئیں ۔ ہمیں اس بات کو یقینی بنا نا ہو گا کہ منا سب اقتصادی نظام کے ساتھ تیز رفتا ر سے اپنی کوششیں جا ری رکھیں ،تبھی مستقبل میں ہندوستان ہنر مند افرادی قوت میں دنیا کا سب سے بڑا برآمد کار بن سکتا ہے ۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More