20 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

ہندوستان کے آبی ہفتے 2017 کا افتتاح اگلے سال تک آبپاشی کے 285 نئے پروجیکٹ شروع کئے جائیں: نتن گڈکری

India Water Week – 2017 Inaugurated 285 New Irrigation Projects to be Taken up by Next Year Says Gadkari
Urdu News

نئی دہلی، صدر جمہوریہ جناب رام ناتھ کووند نے آج نئی دہلی میں ہندوستان کے آبی ہفتے 2017 کا افتتاح کیا۔

اس موقع پر تقریر کرتے ہوئے آبی وسائل، دریاؤں کے فروغ اور گنگا میں نئی جان ڈالنے، سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں نیز جہاز رانی کے مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری نے کہا کہ اس سال تک 27 پی ایم کے ایس وائی پروجیکٹ مکمل کرلئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگلے سال تک آبپاشی کے 285 نئے پروجیکٹ شروع کئے جائیں گے تاکہ ایک کروڑ 88 لاکھ ہیکٹیئر زمین میں آبپاشی کی سہولت فراہم کی جاسکے۔ جناب گڈکری نے کہا کہ ڈرپ آبپاشی اور پائپ لائن کے ذریعہ آبپاشی حکومت کے لئے ترجیح ہوگی کیونکہ اس سے بڑے پیمانے پر پانی کو بچایا جاسکے گا اور زمین کے حصول پر جو لاگت آتی ہے اسے بھی کم کیا جاسکے گا۔ آبی وسائل کے مرکزی وزیر نے کہا کہ  پانی، بجلی، ٹرانسپورٹ اور مواصلات ہماری ترقی کے چار اہم ستون ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ہر گھر کو پینے کا پانی فراہم کرنے اور ہر کھیت کو آبپاشی کا پانی دستیاب کرانے کی خواہش مند ہے۔ اس سلسلے میں انہوں نے وزیراعظم کے ذریعہ سردار سروور پروجیکٹ کے حالیہ افتتاح کا حوالہ دیا جس سے چار کروڑ سے زیادہ لوگوں کو پانی فراہم ہوگا اور 8 لاکے سے زیادہ ہیکٹیئر زمین کی آبپاشی میں مدد ملے گی۔

 جناب گڈکری نے کہا کہ دریاؤں کو آپس میں ملانا بڑی اہمیت کا حامل ہے تاکہ لوگوں کو سیلاب اور خوشک سالی سے بچایا جاسکے۔ انہوں نے بتایا کہ دریاؤں کو آپس میں ملانے کے 30 پروجیکٹوں کی منظوری دی گئی ہے جس میں سے 3 پروجیکٹ یعنی کین بیتو،  پرتاپی نرمدا اور دمن گنگا پنجال تین مہینے کے اندر اندر کام کرنا  شروع کردیں گے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ حکومت دریاؤں کو آپس میں ملانے کے لئے ایک بڑا فنڈ قائم کرنے کے امکانات کا جائزہ لے رہی ہے۔  جناب گڈکری نے کہا کہ بہتر بنائے گئے ضائع شدہ پانی  کے استعمال کے نئے طریقے تلاش کیے جانے چاہئیں۔ انہوں نے بتایا کہ انہوں نے بجلی کے وزیر سے درخواست کی ہے کہ  دوبارہ قابل استعمال بنائے گئے پانی کو این ٹی پی سی بجلی گھروں میں استعمال کا جائزہ لیا جائے۔  انہوں نے 70 فیصد اس دریائی پانی کو جو سمندر وں میں چلا جاتا ہے استعمال کرنے کے اختراعی نوعیت کے طریقے تلاش کرنے کی ضرورت کو اجاگر کیا۔ پنچیشور پروجیکٹ کا ذکر کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ تصفیہ طلب مسائل کو حل کرنے کے لئے آبی وسائل کی وزارت کے سکریٹری جلد ہی نیپال کا دورہ کریں گے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس پروجیکٹ پر جلد ہی کام شروع ہوجائے گا۔  جناب گڈکری نے امید ظاہر کی کہ ہندوستان کے آبی ہفتے کے دوران ہونے والے مذاکرات اور تبادلہ خیال سے کچھ اچھی تجویزیں سامنے آئیں گی۔

پینے کے پانی اور پانی کی صفائی ستھرائی کی مرکزی وزیر  محترمہ اوما بھارتی نے اپنی تقریر میں کہا کہ حکومت ملک کے ہر گھر کو  2022 تک پینے کا محفوظ پانی فراہم کرنے اور  ہر کھیت کو آبپاشی کی سہولت فراہم کرنے  کے لئے مخلصانہ طور پر کام کررہی ہے۔ ‘‘انہوں نے کہا کہ یہ بڑی تشویش کی بات ہےکہ زیر زمین پانی کی سطح  تشویشناک حد تک نیچی ہوتی جارہی ہے۔ ہم نے زیر زمین پانی کا بیجا اور غلط استعمال کیا ہے۔ ہمیں پانی ،دریاؤں ا ور زیر زمین پانی کا احترام کرنا چاہیے اور اپنے دریاؤں کو اویرل اورنرمل بنایا جانا چاہیے’’۔

ہندوستان کی آبی ہفتے 2017 کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے آبی وسائل، دریاؤں کی ترقی اور گنگا میں نئی جان ڈالنے کے مرکزی وزیر مملکت جناب ارجن رام میگھوال نے کہا کہ پانی اور توانائی دو ایسے اہم وسائل ہیں جن کا تحفظ اور مناسب استعمال کسی قوم کی ترقی کے لئے ضروری ہوتا ہے۔  انہوں نے بتایا کہ ملک کے 112 اضلاع کو 20 فیصد سے بھی کم آبپاشی کا پانی ملتا ہے۔ اس لئے پانی کی قلت اور سیلاب کے بندوبست کے چیلنجوں سے نمٹنے کےلئے وقت پر پورے ہونے والے پروگرام بنانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت نے 6ہزار کروڑ روپے کی عالمی بینک کی مدد سے  زیر زمین پانی کے قومی انتظام  کی اسکیم کی تجویز پیش کی ہے تاکہ زیر زمین پانی کا دیرپا بندوبست کیا جاسکے۔

آبی وسائل، دریاؤں کی ترقی اور گنگا میں نئی جان ڈالنے کے محکمے کے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر ستیہ پال سنگھ نے ہندوستان کے آبی ہفتے 2017 کے مذاکرات میں شرکت  کرنے والے تمام نمائندوں کا شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ اجلاسوں کے دوران پانی اور توانائی کے جن بنیادی مسائل پر تبادلہ خیال کی جائے گا وہ پالیسی سازوں اور قوم کے لئے انتہائی مفید ثابت ہوں گے۔

اس پانچ روزہ بین الاقوامی کانفرنس میں ہندوستان اور 13 دوسرے ملکوں کے تقریباً 1500 مندوبین شرکت کررہے ہیں۔ ہندوستانی آبی ہفتے 2017 کا موضوع ہے ‘‘پانی اور توانائی خصوصی ترقی کے لئے’’ ۔

 اس کانفرنس کے مندرجہ ذیل  اہم موضوعات ہوں گے:

  • پانی، خوراک اور توانائی کا تحفظ ۔ دیرپا ترقی کے لئے ضروری ۔
  • شمولیت والی ترقی کے لئے پانی کا استعمال
  • توانائی کی پائیدار ترقی ۔ مجموعی اقتصادی ترقی کے لئے اہمیت کی حامل
  • پانی اور معاشرہ

ہندوستان کے آبی وسائل پر توجہ مرکوز کرنے کے لئے آبی وسائل، دریاؤں کی ترقی اور گنگا مین نئی جان ڈالنے  کی وزارت  کے ذریعہ حکومت 2012 سے ہر سال اس طرح کی بین الاقوامی کانفرنس منعقد کرتی ہے۔ 2012 ، 2013، 2015 اور 2016 میں ہندوستان کے آبی ہفتے کی چار کانفرنسیں اب تک منعقد کی جاچکی ہیں۔ ان کانفرنسوں میں جو سفارشات پیش کی جاتی ہیں اور لائحہ عمل مرتب کیا جاتا ہے اسے مرکزی حکومت اور ریاستی حکومتوں کی متعلقہ وزارتوں کو موزوں عمل درآمد کے لئے بھیج دیا جاتا ہے۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More