نئی دہلی، مرکزی کابینہ نے جس کی صدارت وزیراعظم نریندر مودی نے کی، ہندوستان کے انتخابی کمیشن کی اس سفارش کی منظوری دے دی ہے کہ دوسرے ملکوں، بین الاقوامی ایجنسیوں کے انتخابی انتظام کے اداروں کے ساتھ انتخابی مینجمنٹ اور ایڈمنسٹریشن کے شعبے میں مفاہمت کی جائے گی، جن ملکوں اور اداروں کے ساتھ مفاہمت نامے تیار کئے جانے ہیں، ان کی تفصیل مندرجہ ذیل ہے:
1-نیشنل الیکٹورل کونسل آف ایکواڈور۔
2-سنٹرل الیکشن کمیشن آف البانیہ۔
3-الیکشن کمیشن آف بھوٹان۔
4-انڈپنڈنٹ الیکشن کمیشن آف افغانستان۔
5-نیشنل انڈیپنڈنٹ الیکٹورل کمیشن آف گِنی۔
6-یونین الیکشن کمیشن آف میانما اور
7-انڈیا انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ڈیموکریسی اینڈ الیکشن مینجمنٹ۔(آئی آئی آئی ڈی آئی ایم) اور انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ فار ڈیموکریسی اینڈ الیکوٹورل اسسٹینس (انٹرنیشنل آئی ڈی ای اے)۔
ان مفاہمت ناموں میں وہ معیاری دفعات اور شقیں شامل ہیں، جن سے انتخابی عمل کے تنظیمی اور تکنیکی فروغ کے شعبے میں معلومات اور تجربات کے تبادلے کے فروغ کی عکاسی ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ معلومات کے تبادلے ، ادارہ جاتی استحکام اور صلاحیت بڑھانے نیز عملے کی تربیت اور باقاعدہ صلاح و مشورے کا التزام بھی ہے۔
ان مفاہمت ناموں سے باہمی تعاون میں اضافہ ہوگااور انتخابات کے انتظام سے متعلق اداروں کی تکنیکی مدد کی جا سکے گی۔