نئی دہلی۔ ‘‘جب اس نقطہ نظر اور پہلو سے دیکھا جائے کہ کس کو زندگی بخشنا یہ ہوتا ہے کہ اس میں کوئی اپنے جسم کا کوئی حصہ کسی کو دیتا ہے یا عطیہ کرتا ہے، یہ‘‘ دیوتاؤ ں کا عمل’’ ہے، ہمیں اس کی حوصلہ افزائی کرنےکی ضرورت ہے۔ یہ بات صحت اور کنبہ بہبود کی وزیرمملکت محترمہ انوپریا پٹیل نے آج یہاں نیشنل آرگن اینڈ ٹیشو ٹرانسپلانٹ آرگنائزیشن( این او ٹی ٹی او) کے زیراہتمام منعقدہ آٹھویں انڈین آرگن ڈونیشن ڈے کے موقع پر کہی ہے۔ محترمہ انوپریا پٹیل نے سب سے اپنے جسمانی عضا عطیہ کرنے کی غرض سے آگے آنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ جسمانی عضا عطیہ کرنے کے عمل کے فروغ کے علاوہ عضا کی پیوند کاری کے لئے سرکاری اسپتالوں کے بنیادی ڈھانچے اور صلاحیت کو بہتر بنانا بھی اہم ہے تاکہ اس سے ان لوگوں کا فائدہ ہوسکے جو عضا کی پیوند کاری کی استطاعت نہیں رکھتے۔ اس موقع پر محترمہ انوپریا نے شرکا ءکو جسمانی عضا کے عطیہ کاحلف دلایا۔ اس تقریب میں حکومت تمل ناڈو کے وزیر صحت ڈاکٹر سی وجے بھاسکر بھی موجود تھے۔
اس موقع پر منعقدہ تقریب میں محترمہ انوپریا پٹیل نے کہا کہ یہ سمجھنا اہم ہے کہ ہندوستان میں جو لوگ اپنے عضا کو عطیہ کرتے ہیں وہ لوگ اس کا اظہار اپنی زندگی میں کرتے ہیں لیکن ان میں سے تقریبا 23 فیصد انسانی عضا ہی پیوند کاری کے لئے لاشوں سے حاصل ہوتے ہیں۔ محترمہ پٹیل نے مزید کہا کہ ‘‘ انسانی عضا کی تجارت کے خظرے سے بچنے کے لئے اور عضا کے زندہ عطیہ کنندگان کی صحت کو خطرے میں ڈالنے سے بچنے کے لئے زندہ عطیہ دہندگان پر انحصار کرنے کے بجائے لاشوں یا بیمار عضا کے عطیہ کے عمل کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔
حکومت تمل ناڈو کے وزیرصحت ڈاکٹر سی وجے بھاسکر نے لگاتار تیسری بار جسمانی عضا کو عطیہ کرنے والی تمل ناڈو کو بہتری ریاست قرار دیئے جانے پر خوشی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ 1056 عطیہ دہندگان سے 5933 انسانی عضا حاصل کرکے تمل ناڈو نے غیرمعمولی کام کیا ہے۔ دماغی طور پر موت کی قانونی طور پر تصدیق، جسمانی عضا کی تقسیم میں آسانیاں پیدا کرنے اور گرین کاریڈور کے قیام جیسے متعدد اقدامات کرنے والی تمل ناڈو کو ہندوستان کو پہلی ریاست قرار دیا گیا ہے۔ انہو ں نے شرکاء کو بتایا کہ تمل ناڈو قوت مدافعت پیدا کرنے والی دوا مفت تقسیم کررہی ہے اور پرائیویٹ سیکٹر میں انسانی عضاء کی پیوند کاری کے لئے وزیراعلی کی جامع صحت بیمہ اسکیم کے تحت 35 لاکھ روپئے منظور کئے ہیں۔
وزارت صحت کی سیکریٹری محترمہ پریتی سودان نے 70ہزار عملہ کو اپنے جسمانی عضا کے عطیہ کاعہد دلانے کی کوششوں کے لئے پی ا یس ایف کے ڈائریکٹر جنرل جناب کے کے شرما کی تعریف کی اور جسمانی عضا عطیہ کرنے کے شعبہ میں سرفہرست رہنے کے لئے ریاست تمل ناڈو کو مبارک باد دی۔ انہو ں نے اس موقع پر مذہبی رہنماؤں اور نوجوانوں سے جسمانی عضا عطیہ کرنے کی مہم میں آگے آنے کی اپیل کی اور ملک میں عضا کے عطیہ کے پروگرام کو کامیاب بنانے نیز اس میں شفافیت لانے کی غرض سے اعلی سطح پر ملکیت اور ذیلی سطح پر رابطے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے نہ صرف اپنے جسمانی عضا عطیہ کرنے کا عہد لیا۔ بلکہ اس کے لئے اپنے عزم کا اعادہ بھی کیا۔
اس موقع پر محترمہ انوپریا پٹیل نے بی ایس ایف کے ڈائریکٹر جنرل جناب کے کے شرما اور ملک کے مختلف حصوں سے آئے عضا کے عطیہ دہندگان کی عزت افزائی بھی کی۔ اس سلسلہ میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی ریاستوں کو تمل ناڈو، مہاراشٹر اور تلنگانہ کو ایوارڈ دیئے جب کہ چپمیر(جے آئی پی ایم ای آر)، پوڈو چیری کو جسمانی عضا کے عطیہ اور پیوند کاری میں بہترین کارکردگی کامظاہرہ کرنے والی ریاست قرار دیا گیا۔ تلنگانہ کےیشودا اسپتال، پی جی آئی،چنڈی گڑھ اور سہدیری اسپپشلسٹی اسپتال، پونے کو اس شعبہ میں ان کےتعاون کے لئے ملک کا بہترین اسپتال قرار دیا گیا۔ جسمانی عضا کی پیوند کاری کی کوآرڈینٹر ڈاکٹر پیٹریکا نمیتا ماریہ ویگو، کرناٹک، تمل ناڈو کی ڈاکٹر پی پریا نیاگم، صفدرجنگ اسپتال کی محترمہ سنگیتا سہراوت اور ایمس کے جناب بلرام اور موہن فاؤنڈیشن آف انڈیا کو ان کی کوششوں کے لئے ایوارڈز دئے گئے۔
اس موقع پر صحت خدمات کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر جگدیش پرساد، ا یڈیشنل سکریٹری آر کے وتس، وزارت صحت کے جوائنٹ سکریٹری، ڈاکٹر سدھیر کمار، بی ا یس ایف کے ڈائریکٹر جنرل جناب کے کے شرما، این او ٹی ٹی او کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ویمل بھنڈاری، بی ایس ایف اور سی آر پی ایف کے اعلی افسران اور مختلف ترقیاتی اداروں کے طلباء اور نمائندے بھی موجود تھے۔