نئی دہلی، ہند اور امریکہ کے درمیان طویل عرصے سے توانائی کے شعبے میں تعاون جاری ہے۔ جون 2017 میں عالی جناب وزیر اعظم جناب نریندر مودی اور امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ایک نئی امریکہ – ہند اسٹریٹیجک انرجی پارٹنرشپ (ایس ای پی) کے اعلان کے ذریعے دو فریقی توانائی تعاون کی اسٹریٹیجک اہمیت کو مضبوطی عطا کی تھی۔ وزارتی سطح کی پہلی میٹنگ اپریل 2018 میں ہوئی تھی۔ ہند – امریکہ کے درمیان اسٹریٹیجک انرجی پارٹنرشپ کے چار ستون ہیں – تیل اور گیس، بجلی اور توانائی ایفی شینسی، قابل تجدید اور پائیدار ترقی۔ پائیدار ترقی کے لئے نیتی آیوگ اور یو ایس اے آئی ڈی مل کر کام کررہے ہیں۔
مرکزی وزیر دھرمیندر پردھان اور توانائی کے سکریٹری کی مشترکہ صدارت میں 17 جولائی 2020 کو منعقدہ ایس ای پی کی وزارتی سطح کی بات چیت کے دوران، پائیدار ترقی کی اہم حصول یابیوں اور مستقبل کے کارروائی منصوبوں پر روشنی ڈالی گئی۔ ڈاکٹر راکیش پروال، ایڈیشنل سکریٹری، نیتی آیوگ اور پائیدار ترقیاتی ستون کے ہندوستان میں شریک -صدر نے کہا کہ یہ ستون ہندوستان اور امریکہ کے محققین اور پالیسی سازوں کو تین اہم شعبوں میں تعاون دینے کے لئے ایک ساتھ لاتا ہے جو ہیں: انرجی ڈیٹا مینجمنٹ، انرجی موبلنگ اور کاربن کے کم اخراج والی ٹیکنالوجی کو بڑھاوا دینا۔ پائیدار ترقیاتی ستون کے سبھی تین شعبوں میں قابل ذکر پیش رفت حسب ذیل ہے:
- انرجی ڈیٹا مینجمنٹ: 2015 میں جاری کئے گئے ایک انڈیا انرجی ڈیش بورڈ کو آن لائن ڈیٹا اِن پٹ کے التزام اور اے پی آئی انٹیگریشن کو نئی شکل دی گئی ہے۔ اس کوشش کو نتیجہ خیز بنانے کے لئے نیتی آیوگ کے ذریعے توانائی کی مانگ اور سپلائی کے شعبوں میں 8 ذیلی گروپ بنائے گئے ہیں۔ ہندوستانی اور امریکی ایجنسیاں ایک مضبوط انرجی ڈیش بورڈ بنانے کے لئے تعاون کریں گی۔
- انرجی ماڈلنگ: توانائی – پانی کے سلسلے میں کئے گئے دو مشقوں اور ٹرانسپورٹ کے شعبے میں غیرمرکزیت پر خاص طور پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ نیتی آیوگ اور یو ایس اے آئی ڈی نے مشترکہ طور پر 2 جولائی 2020 کو انڈیا انرجی ماڈلنگ فورم کا آغاز کیا ہے۔ یہ فورم امریکی اور ہندوستانی محققین، علمی شراکت داروں، تھنک ٹینک، قومی اور بین الاقوامی دونوں سطح کے اور سرکاری ایجنسیوں و محکموں کو طویل مدتی توانائی منصوبہ بندی کی مشق کے لئے شامل کرے گا۔
- کم کاربن والی ٹیکنالوجی: دونوں فریق ہندوستان میں کم کاربن کے اخراج والی ٹیکنالوجیز کے فروغ سے متعلق ایجنسیاں اور نجی شعبوں میں ایک ساتھ اشتراک کے لئے متفق ہوئے۔
پائیدار ترقی ستون کی میٹنگ پر تبصرہ کرتے ہوئے، ایشیا بیورو، یو ایس ایجنسی فار انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ اور ستون کے امریکی شریک- صدر نے کہا کہ دونوں فریق امریکی ایجنسیوں کے ساتھ اہم تعاون کے ذریعے، انرجی ڈیٹا کی دستیابی، اس کے لئے رسائی اور تسلسل میں بہتری کے لئے انرجی ڈیٹا مینجمنٹ سسٹم کو مضبوطی دینے کی سمت میں کام جاری رکھیں گے۔ پائیدار ترقیاتی ستون اسٹین فورڈ یونیورسٹی میں ماڈلنگ فورم کے ساتھ شراکت داری پر مبنی تعلق کے ذریعے انڈیا انرجی ماڈلنگ فورم کو تعاون دے گا اور یہ ایک نئے ملٹی – ٹیم جوائنٹ ریسرچ اسٹڈیز کا بھی آغاز کرے گا، تاکہ فورم کے تحت توانائی اور ماحولیاتی فیصلہ سازی میں تعاون دیا جاسکے۔
یہ تسلیم کیا جارہا ہے کہ کووڈ – 19 ایک انسانی بحران ہے اور اس کے لئے ملکوں کے درمیان شراکت داری کی ضرورت ہے۔ تاہم چیلنجز ہمیشہ نئے طور طریقوں کو اپنانے اور مسائل کے حل کے نئے مواقع دریافت کرنے کی ضرورت اپنے ساتھ لے کر آتے ہیں۔ دونوں فریق، ہندوستان اور امریکہ، فائدے کے لئے پائیدار ترقیاتی ستون کے تحت بہترین طور طریقوں اور نئی تدابیر کا اشتراک کرنے پر توجہ مرکوز کرتے رہیں گے اور اس سلسلے کو جاری رکھیں گے۔ اس نے ہندوستان اور امریکہ کے درمیان کامیاب اسٹریٹیجک انرجی شراکت داری کی تعمیر کے لئے اسٹیج سجادیا ہے۔