نئی دہلی۔ ہندوستان اور سنگا پور نے آج نئی دہلی میں جامع اقتصادی تعاون معاہدے(سی ای سی اے) میں ترمیم کے لئے دوسرے پروٹوکول پر دستخط کئے۔ پروٹوکول پر حکومت ہند کی کامرس اور صنعت کی وزارت کے جوائنٹ سکریٹری ڈپٹی چیف مذاکرات کا رجناب رجنیش اور حکومت سنگاپور کی تجارت اور صنعت کی وزارت کے سینئر ڈائریکٹر جناب فرانسیس چونگ نے دستخط کئے۔
سی ای سی اے میں ترمیم کے لئےد وسرے پروٹوکول پر دستخط کئے جانے سے ہندوستان اور سنگا پور کے درمیان دوطرفہ تجارت کو فروغ حاصل ہوگا۔سی ای سی اے وہ پہلا جامع معاہدہ ہے جس میں ایسی اشیاء خدمات اور سرمایہ کاری کو شامل کیا گیا ہے،جس کے لئے ہندوستان نے اپنے کسی تجارتی شراکت دار کے ساتھ دستخط کئے۔سی ای سی اے پر 29 جون 2005 کو دستخط کئے گئے تھے اور اس پر پہلی نظرثانی یکم اکتوبر 2007 کو کی گئی تھی۔
دوسرے پروٹوکول پر دستخط کئے جانے سے سی ای سی اے کی دوسری نظرثانی پر ہونے والے مذاکرات رسمی طور پر بند ہوجائیں گے جو 11مئی 2010 کو شروع کئے گئے تھے۔ ہندوستان اور سنگا پور اب دوسری نظرثانی کو بند کرنے کے نتیجہ پر باہمی مفاہمت اور رضا مندی سے کامیابی کے ساتھ پہنچے ہیں۔فریقین اس معاہدے کے تحت ٹیرف سے متعلق رعایتوں، اشیاء کی اصل سے متعلق قوانین میں ڈھیل دینے ، مصنوعات سے متعلق خصوصی قوانین کو بہتر بنانے اور اصل کی سند کے ضابطوں اور اس کی تصدیق پر تعاون کو بھی شامل کرنے پرر ضا مند ہوئے ہیں۔ان اقدامات سے ہندوستان اور سنگاپور کے درمیان تجارت میں مزید آسانی پیدا ہوگی اور سی ای سی اے کے استعمال میں بھی بہتری آئے گی۔سی ای سی اے میں ترمیم کے پروٹوکول سے ہند۔ سنگاپور کے سی ای سی اے کی دوسری نظرثانی کو بند کئے جانے کے دوران ہند وستان اور سنگاپور کے درمیان جن ضابطوں پر اتفاق ہوا ہے وہ بھی نافذ ہوجائیں گے۔سی ای سی اے کی دوسری نظرثانی کے اختتام پر پہنچنے کا اعلان یکم جون2018 کو سنگا پور میں ہندوستان کے وزیراعظم نے اپنےد ورے کےد وران کیا تھا۔ دوسرے پروٹوکول کے ضابطے 14 ستمبر 2018 سے نافذ ہوں گے۔ دونوں ممالک ستمبر 2018 میں ہند۔ سنگاپور سی ای سی اے پر تیسری نظرثانی شروع کرنے کے امکانات تلاش کررہے ہیں۔
سنگا پور آسیان ممالک میں ہندوستان کا دوسرا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر ہے اور ہندوستان جنوبی ایشیا میں سنگا پور کا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر ہے۔جس کے ساتھ دو طرفہ تجارت 2017-18 میں 17.7 ملین امریکی ڈالر رہی ہے۔ سنگا پور کے ساتھ ہندوستان کی تجارت آسیان کے ساتھ ہماری مجموعی تجارت کا 21.8 فیصد ہے اور ہماری عالمی تجارت کا 2.3 فیصد ہے۔