نئی دہلی، آنے والے مہینوں میں صاف ہوا کو یقینی بنانے کی غرض سے تمام میونسپل اور دیگر ایجنسیوں کی طرف سے مشترکہ کارروائی پر زور دیتے ہوئے ماحولیات، جنگلات اور آب وہوا کی تبدیلی کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ مرکز نے پنجاب، ہریانہ اور اترپردیش کی ریاستوں میں فصلوں کی باقیات کو جلانے کے مسئلے سے نمٹنے کی خاطر مرکزی نگرانی والی اسکیموں(سی ایس ایس) کی شکل میں 1150 کروڑ روپے کی امداد فراہم کی ہے۔اس کے علاوہ دہلی کو سڑک صاف کرنے کی مشینیں، پانی کے چھڑکاؤ اور ہریالی کے سلسلے میں شہری ترقیاتی فنڈ (یو ڈی ایف) کے تحت بھی مالی امداد دستیاب کرائی ہے۔ دہلی- این سی آر کی پانچ ریاستوں کے ماحولیات کے وزیروں اور سینیئر افسروں کی ایک میٹنگ سے آج خطاب کرتے ہوئے جس کا مقصد ہوا کے معیار میں بہتری کے سلسلے میں بہتر تیاری کو یقینی بنانا تھا ۔ ڈاکٹر ہرش وردھن نے اس بات کی ضرورت پر زور دیا کہ متعلقہ ایجنسیوں کی طرف سے اضافہ شدہ اور بروقت کارروائی ہونی چاہئے، جس سے ہوا کے معیار پر مثبت اثرات مرتب ہوں۔ میٹنگ میں موسم سرما کے مہینوں کے دوران ہوا کی آلودگی پر توجہ دینے کے سلسلے میں اقدامات پر تبادلہ خیال کیا اور پچھلے برسوں کے مقابلے میں آنے والے مہینوں میں دہلی- این سی آر میں ہوا کے معیار کو بہتر بنانے کے سلسلے میں بہتر تیاری کو یقینی بنانے کےلئے کئے گئے اقدامات کا جائزہ لیا۔2017ء میں اچھے ، اطمینان بخش اور معتدل دنوں کی تعداد 144 تھی جو 2018ء میں بڑھا کر 149 کردی گئی ہے۔ اسی طرح خراب، بہت خراب اور بہت سخت دنوں کی تعداد جو2017ء میں 125 تھی وہ 2018ء میں اب تک کم کرکے 120 کردی گئی ہے۔
آلودگی کی روک تھام کےمرکزی بورڈ (سی پی سی بی)نے اس سال ستمبر سے ان سرگرمیوں کا جائزہ لینے کے لئے جن سے آلودگی پیدا ہوتی ہے دہلی-این سی آر میں 41ٹیمیں تعینات کی ہیں۔سی پی سی بی نے آلودگی کی روک تھام کے ریاستی بورڈوں (ایس پی سی بیز)، ایم سی ڈیز، تعمیراتی ایجنسیوں، ٹرانسپورٹ اور زرعی محکموں کو یہ ہدایات بھی جاری کی ہیں کہ وہ ہوا میں آلودگی پھیلانے والے ذرائع کے لئے نشانہ بند لائحہ عمل تیار کریں اور ان منصوبوں پر عمل درآمد کریں۔دہلی میں مسائل سے نمٹنے کے تین آزمائشی پروجیکٹوں کی منظوری بھی دی گئی ہے۔اس کے علاوہ اور بھی بہت سے اقدامت کئے گئے ہیں، مثلاً ہریانہ،ا ترپردیش اور راجستھان نے تیل نکالنے والی ڈرم کی چھوٹی ٹونٹی اور بھٹی کے تیل کے استعمال کو محدود کرنے ، اپریل 2018ء سے دہلی میں بی ایسVI قسم کے پیٹرول کے استعمال کی شروعات، اینٹیں تیار کرنے والی بھٹیوں کو زگ زیگ ٹیکنالوجی میں تبدیل کرنا وغیرہ شامل ہیں۔
عوام کی شرکت کو بڑھانے کی غرض سے سی پی سی بی نے لوگوں سے تجویزیں مانگی ہیں۔ کوئی بھی شخص جس کے پاس کوئی خاص تجویز ہو وہ اجتماعی کوشش میں شامل ہوسکتا ہے۔
ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا کی تبدیلی کے وزیر مملکت ڈاکٹر مہیش شرما، دہلی کے ماحولیات اور جنگلات کے وزیر جناب عمران حسین ، اترپردیش کے ماحولیات اور جنگلات کے وزیر جناب دارا سنگھ چوہان اور کئی وزارتوں کے سینیئر افسروں نیز دہلی ، ہریانہ، پنجاب ، راجستھان اور اترپردیش کے بہت سے سینیئر افسران نے اس میٹنگ میں شرکت کی۔