23 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

ہومیوپیتھک دوا کو ضابطے میں لانے سے متعلق مربوط عالمی فورم کا افتتاح

Urdu News

نئی دہلی۔22؍فروری۔آیوش کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) جناب شریپدیسونائک ہومیوپیتھک دواؤں کی مصنوعات کو ضابطے میں لانے کے بارے میں دواؤں کے مربوط عالمی فورم : قومی اور عالمی حکمت عملی کا افتتاح کریں گے۔ فورم کا افتتاح کل نئی دلی میں کیا جائے گا۔ یہ اپنی نوعیت کا پہلا فورم ہے جس میں ہومیو پیتھک دواؤں کی صنعت کے فروغ میں بھارت کو ایک اہم ملک سمجھتے ہوئے اسے بین الاقوامی منظرنامے میں دیکھا جارہا ہے۔ دواؤں سے متعلق قانون ساز ، ضابطہ کار ، دوا تیار کرنے والی کمپنیاں اور دواؤں سے متعلق ماہرین جن کا تعلق25 ملکوں کی مختلف ضابطہ جاتی اتھارٹیز ، مشہور سائنسی تنظیموں اور دوا ساز صنعتوں سے ہےاس دو روزہ فورم میں شرکت کررہے ہیں۔ جس کا مقصد ہومیوپیتھک دوا سے متعلق صنعت میں قابل عمل پہلوؤں کے بارے میں حکمت عملی تیار کرنا ہے جس کے نتیجے میں اس شعبے میں عالمی ہم آہنگی کو فروغ حاصل ہوگا۔

اس فورم کا انعقاد آیوش کی مرکزی وزارت اور ہومیوپیتھی میں تحقیق کی مرکزی کونسل (سی سی آر ایچ )کررہی ہے جسے بھارتی دوا اور ہومیوپیتھی سے متعلق دواسازی کے کمیشن اور دواؤں کے معیار کو کنٹرول کرنے والی مرکزی تنظیم(سی ڈی ایس سی او) کی حمایت حاصل ہے۔

بات چیت کے اہم نکات میں مختلف ملکوں میں تازہ ضابطہ جاتی حیثیت ، کلیدی ملکوں میں پریکٹس اور ممکنہ تجارتی موقعے ، ضابطہ جاتی چیلنجوں کے ممکنہ حل ، علمی سرمایہ کی بہم رسانی اور قومی اور عالمی سطح پر چیلنجوں سے مزید مستعدی کے ساتھ نمٹنے کیلئے نیٹ ورک اور مزید بین الاقوامی اشتراک اور ہم آہنگی کے ذریعے قومی سطح پر کیا کچھ کیا جاسکتا ہے اس کا اہم منظرنامہ بھی شامل ہے۔ فورم کی اہم باتوں میں ایک یہ بھی ہے کہ امریکہ کے ہومیوپیتھک فارما کوپیا کنووینشن اور بھارتی دوا و ہومیو پیتھی کے فارما کوپیا کمیشن اور ہومیوپیتھی میں ریسرچ کی مرکزی کونسل سی سی آر ایچ کے مابین ہومیو پیتھک دواؤں کے میدان میں تعاون سے متعلق مفاہمتی قرارداد کا لین دین بھی شامل ہے۔ امید کی جاتی ہے کہ یہ معاہدہ ہومیوپیتھک دوا سازی کو فروغ دینے اور اس میں ہم آہنگی لانے کے مقصد کو پورا کرنے والے اور بہت سے معاہدوں کے لئے ایک معیار ثابت ہوگا۔ نیز یہ پوری دنیا میں ہومیو پیتھی کیلئے ضابطہ جاتی سہولتوں کو مستحکم کریگا۔

بھارت میں ہومیوپیتھی کی دواؤں کیلئے ضابطے ڈرگز و کاسمیٹکس ایکٹ اینڈ رولز کے ذریعے بنائے جاتے ہیں ان ضابطوں پر دوا بنانے والے سبھی کارخانوں کو قانونی طور پر عمل کرنا ہوتا ہے جوبدلے میں ہومیوپیتھک دواؤں کی حفاظت اور معیار کی یقین دہانی کراتے ہیں۔ مزید یہ کہ یہ کارخانے گُڈ مینوفیکچرنگ پریکٹسز (جی ایم پی) سے منسلک ہیں جو منظورشدہ پیداوار ، پیکیجنگ اور تقسیم کو یقینی بناتے ہیں۔ اس سلسلے میں بھارت، ہومیوپیتھی کیلئے نسبتاً پوری طرح مستحکم ضابطہ جاتی لائحہ عمل کا حامل ہے۔ البتہ کبھی کبھی ان قوانین اور ضابطوں پر دواساز کمپنیوں کیلئے چیلنج بن جاتا ہے۔ حالانکہ وہ ان پر عمل کرنے کیلئے زیادہ سے زیادہ کوشش کرتی ہیں پھر بھی کچھ عملی چیلنج ان کی راہ میں آجاتے ہیں۔

دوسری طرف ہومیوپیتھک دواؤں کی مصنوعات کے ضابطوں کا بین الاقوامی منظر نامہ بھی بہت سے ملکوں میں مختلف ہے۔ ہومیوپیتھی بھارت میں سب سے زیادہ استعمال کیا جانے والا طبی نظام ہے اور اس کی طاقت اس حقیقت سے نمایاں ہے کہ اس کی دوائیں بے ضرر، محفوظ اور مناسب قیمت والی ہیں۔ ایسے میں جبکہ دواؤں کے ردعمل اور خود مدافعت اور طرز حیات سے تعلق رکھنے والی بیماریوں میں دی جانے والی دواؤں کے بڑھتے ہوئے مضر اثرات پائے جارہے ہیں۔ ہومیوپیتھی کا بنی نوع انسان کی صحت میں ایک اہم رول ہے۔ بھارت میں ہومیوپیتھی کا استعمال رفتہ رفتہ بڑھتا جارہا ہے اور آیوش کی وزارت کے ایک تجزیے کے مطابق اس شعبے میں پچھلے سال کی بہ نسبت 26.3 فیصد سالانہ شرح کا اضافہ ہوا ہے جو آیوش کے دیگر علاج کے طریقوں کی بہ نسبت سب سے زیادہ ہے۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More