نئی دہلی، جہاز رانی کے مرکزی وزیر مملکت جناب پون رادھا کرشنن نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ ہندوستان کی آبی گزرگاہوں کی اتھارٹی آئی ڈبلیو اے آئی نے جہازوں ، فیئر وے ڈیولپمنٹ (ڈریجنگ)اوربہتے ہوئے پلوں کے قیام کے لئے الگ الگ ٹینڈر طلب کئے ہیں، تاکہ دہلی قومی راجدھانی خطے میں دریائے یمنا کی 16 کلو میٹر پٹی (قومی آبی گزرگاہ-110) پر وزیر آباد سے فتح پور جٹ کے لئے واٹر ٹیکسی خدمات شروع کی جاسکیں۔دریائے یمنا پر واٹر ٹیکسی چلانے کے لئے ماحولیات کے پہلوؤں سے متعلق منظوری کے لئے نیشنل گرین ٹرائبونل سے رجوع کیا گیا تھا، جس پر ٹرائبونل نے اس معاملے کو ایک پرنسپل کمیٹی کے حوالے کردیا تھا، جس نے 5 مئی 2017ء کو اپنی میٹنگ میں یمنا پر واٹر ٹیکسی چلانے کے لئے ماحولیاتی اور ایکو لوجیکل پپلوؤں پر تبادلہ خیال کیا۔ پرنسپل کمیٹی نے کہا تھا کہ پینے کے پانی کے ذخیرے میں تجویز کردہ سرگرمیوں کے ماحولیاتی اثر کو دھیان میں رکھتے ہوئےپروجیکٹ سے متعلق تجویز پر دوبارہ غور ہونا چاہئے اور ماحولیاتی لاگت کو دھیان میں رکھتے ہوئے پروجیکٹ کے لاگت ، فائدے کے تجزیوں کو جاری رکھاجاناچاہئے اور تجویز پر دوبارہ غورکرنے کے لئے پرنسپل کمیٹی سے رجوع ہونا چاہئے۔ این جی ٹی دہلی کو پرنسپل کمیٹی کی سفارشات کمیٹی کے بارے میں مطلع کردیا گیا ہے۔ آئی ڈبلیو اے آئی نے ایک ایجنسی مقرر کی ہے، تاکہ ماحولیاتی اثرات کے جائزے،( ای آئی اے ) سوشل امپیکٹ اسسمنٹ(ایس آئی اے) مطالعے اور یمنا دریا میں وزیر آباد سے فتح پور جٹ پٹی کے لاگت، فائدے اورتجزیوں کو انجام دیا جاسکے۔