نئیدہلی: مواصلات، ایم ای آئی ٹی وائی اور قانون وانصاف کے وزیر جناب روی شنکر پرساد نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ دیہی علاقوںّ میں قیام پذیر افراد کو بڑی راحت دیتے ہوئے منفرد شناخت اتھارٹی آف انڈیا ( یو آئی ڈی اے آئی ) نے اطلاعاتی ٹکنالوجی اور الیکٹرانک کے تحت کام کرنے والے ایک ایس پی وی یعنی کامن سروس سینٹر ( سی ایس ) کو اپنی جانب سے اجازت دی ہے کہ وہ اپنے بیس ہزار سی ایس سی پر آدھار کی تازہ کاری کی سہولت کا آغاز کرے ۔ یہ ادارہ بینکنگ کارس پانڈینٹس کے طور پر کام کرتا ہے۔
وزیر موصوف نے ٹویٹ میں کہا ہے کہ تقریباََ 20 ہزارسی ایس سی یعنی کامن سروس سینٹر اب اس لائق ہوجائیں گے کہ وہ شہریوں کو یہ خدمت فراہم کرسکیں۔ انہوں نے سی ایس سی وی ایل ای سے کہا ہے کہ وہ آدھار کا کام پوری ذمہ داری کے ساتھ شروع کریں اور اس سلسلے میں یو آئی ڈی اے آئی کے سلسلے میں جاری کردہ ہدایات پر عمل کریں ۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ یہ سہولت بڑی تعداد دیہی شہریوں کے لئے مدد گار ہوگی اور وہ اپنی رہائش کے نزدیک ہی آدھار خدمات کی سہولت حاصل کرسکیں گے۔
یوآئی ڈی اے آئی نے جون سے کام شروع کرنے کا نشانہ مقررکررکھا ہے اور یہ ادارے اپنے بنیادی ڈھا نچے میں بینکنگ سہولتوں کے علاوہ دیگر سہولتوں کی فراہمی اور متعلقہ ضرورتوں کے لئے منظوریاں حاصل کریں گے تاہم سی ایس سی ای او ڈاکٹر دینش تیاگی نے کہا ہے کہ انہوں نے تمام بی سی اداروںسے کہا ہے کہ وہ یو آئی ڈی اے آئی کی ہدایت کے مطابق فوری طور پر تکنیکی اور تازہ کاری کا عمل مکمل کریں تاکہ آدھار کی تازہ کاری کا کام جلد ازجلد شروع ہوسکے۔
سی ایس سی کے توسط سے آدھار کی تازہ کاری کے عمل کو ازسرنو شروع کرنے کے لئے جناب روی شنکر پرساد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ڈاکٹر تیاگی نے کہا ہے کہ اس کی مددسے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کےذریعہ ’ڈجیٹل انڈیا‘ کے نشانوں کے حصول کی کوششوں کو مزید استحکام حاصل ہوگا۔
سی ایس سی کے توسط سے آدھار کی تازہ کاری کے عمل کا آغاز کووڈ -19 کے پھوٹ پڑنے کے بعد نافذ ہوئے لاک ڈاؤن کے نتیجے میں عائدکی جانے والی پابندیوں کے دوران ایک بڑی راحت ثابت ہوگا۔آدھار کی تازہ کاری کے لئے دستیاب 20 ہزار اضافی مراکز کے ساتھ استعمال کنندگان خصوصاََدیہی علاقوںکے استعمال کنندگان کو اپنے کام کے لئے بینک کی شاخوں یا ڈاک گھر کے دفاتر میں واقع آدھار مراکز جانے کی ضرورت باقی نہیں رہے گی۔