نئی دہلی، جب حکومت ہند نے کووڈ – 19 کو پھیلنے سے روکنے کے لیے لاک ڈاؤن نافذ کرنے کا فیصلہ کیا تو یونین پبلک سروس کمیشن سول سروسز امتحان 2019(سی ایس ای 2019) کے لیے 2304 امیدواروں کے لیے پرسنیلٹی ٹیسٹ / انٹرویو کرا رہا تھا۔ کمیشن نے صورتحال کا جائزہ لیا اور سی ایس ای 2019 کے 623 امیدواروں کے لیے بقیہ پرسنیلٹی ٹیسٹ بورڈ کو 23.03.2020 سے ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا۔ اب جبکہ لاک ڈاؤن کو بتدریج ختم کیا جا رہا ہے کمیشن نے بقیہ امیدواروں کے لیے پرسنیلٹی ٹیسٹ 20 سے 30 جولائی 2020 کے درمیان منعقد کرانے کا فیصلہ کیا ہے اور سبھی امیدواروں کو اس کے مطابق پہلے سے معلومات دے دی گئی ہے۔ امیدواروں، ماہر مشیروں اور کمیشن کے عملے کی حفاظت اور صحت سے متعلق کسی طرح کی تشویش کو دور کرنے کے لیے مناسب انتظامات کیے ہیں۔
چونکہ ٹرین خدمات پوری طرح دستیاب نہیں ہے کمیشن نے ایک ہی وقت میں کیے جانے والے قدم کے طور پر فیصلہ کیا ہے کہ پرسنیلٹی ٹیسٹ کے لیے آنے والے امیدواروں کے لیے آنے اور جانے کا کم ترین خرچ دیا جائے۔ ریاستی سرکاروں سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ ان امیدواروں کو جن کے پاس پرسنیلٹی ٹیسٹ کے لیے ای- سمن مراسلے ہیں انہیں اس مقصد کے لیے ممنوعہ علاقوں میں آنے جانے کی اجازت دیں۔ کمیشن امیدواروں کے مدد کے لیے ان کے ٹھہرنے اور آنے جانے کی ضرورتوں میں بھی ان کی مدد کر رہا ہے۔
سبھی امیدواروں کو کمیشن پہنچنے پر ایک فیس ماسک، فیس شیلڈ، سینی ٹائزر کی ایک بوتل اور دستانوں پر مشتمل ایک شیلڈ کٹ فراہم کی جائے گی۔ چونکہ انٹرویو بورڈ عام طور پر سینئر ایڈوائزرز پر مشتمل ہوتا ہے لہذا کمیشن نے انٹروویو لینے والوں اور انٹرویو دینے والون کی مناسب حفاظت کے لیے رابطے کے بغیر پرسنیلٹی ٹیسٹ کے لیے تمام احتیاطی اور حفاظتی اقدامات کیے ہیں۔ پرسنیلٹی ٹیسٹ کے انعقاد میں شامل کمیشن کے عملے کو بھی انفیکشن سے بچاؤ کے مناسب آلات فراہم کیے گیے ہیں۔ سبھی کمروں ، ہالوں ، فرنیچر اور ساز و سامان کی لگاتار سینی ٹائزیشن کے انتظامات کیے گیے ہیں۔ سبھی مقامات پر امیدواروں کے لیے بیٹھنے کے انتظامات میں ایک دوسرے سے دوری برقرار رکھنے کو یقینی بنایا گیا ہے۔ انٹرویو میں شامل ہونے والے امیدواروں کو جس پروٹوکول / رہنما خطوط پر عمل کرنا ہے ان سے انہیں واپس کرا دیا گیا ہے۔
کمیشن اس بات کے لیے عہدبند ہے کہ صحت کی حفاظت سے اعلی ترین معیارات کو یقینی بنایا جائے جبکہ اسے اپنے ان امتحانات کے ذریعے موزوں ترین امیدواروں کو چننے کے لیے اپنی آئینی ذمہ داریاں بھی پوری کرنی ہے۔