نئی دہلی: دوسرے بھارت ۔روس اسٹراٹیجک اقتصادی مذاکرات ( آئی
آرایس ای ڈی ) نئی دہلی میں منعقد ہوئے ۔ تقریب کی صدارت نیتی آیوگ کے نائب چیئرمین ، ڈاکٹرراجیو کمار اور روسی وفاق کی اقتصادی ترقی کے نائب وزیر جناب تیمورمکسی موف نے کی۔
آئی آرایس ای ڈی کی دوسری میٹنگ میں خاص توجہ تعاون کے 6شعبوں پردی گئی جن میں ٹرانسپورٹ کے ڈھانچے اور ٹکنالوجیز کافروغ ، زراعت اور زرعی اشیأ کو ڈبہ بندکرنے کے شعبے کی ترقی ، چھوٹے اوردرمیانہ درجے کے کاروبارکی حمایت ڈیجیٹل تبدیلی اور صف اول کی تکنالوجیاں تجارت ، بینک کاری ، مالیات اور صنعت نیز سیاحت اور کنکٹی وٹی میں تعاون کے شعبے شامل ہیں۔
ڈاکٹرراجیو کمارنے دوسرے بھارت ۔ روس اسٹراٹیجک اقتصادی مذاکرات کے موقع پرکہاکہ ‘‘ آئی آرایس ای ڈی ایک بہت صحیح وقت پرہورہاہے کیونکہ بھارت ترقی کے فائدے زمینی سطح تک کے تمام لوگوں اورملک کے تمام شہریوں تک پہنچانے کو یقینی بنانے کی کوشش کررہاہے ۔ یہ ترقی اورپیش رفت کے عمل کا ایک حصہ ہے جس کی عکاسی ترقی پسندانہ مرکزی بجٹ سے ہوتی ہے ۔ ’’
جناب تیمورماکسی موف نے کہاکہ ‘‘ آج کے تبادلہ خیال کے نتائج سے ہمارے دونوں ملکوں کے درمیان اسٹراٹیجک اقتصادی تعاون کو بڑھانے میں مدد ملے گی ۔ ہمیں مستقبل میں مشترکہ کارروائی کے لئے خصوصی تجویزیں تیارکرنی چاہیئں اور ان پرتبادلہ خیال کرنا چاہیئے ۔ ہمیں ایسے اقتصادی تعلقات قائم کرنے چاہیئں جن سے دونوں ملکوں کے درمیان تعاون کے امکانات کی عکاسی ہوتی ہو۔
مذاکرات میں ساتھ ساتھ ہونے والی گول میز میٹنگیں بھی شامل ہیں جن میں اہم شعبوں میں مستقبل کی بات چیت کے لئے تعاون اورٹھوس نقشہ راہ پرتبادلہ خیال کیاگیا۔ ان میں شرکت کرنے والو ںمیں سرکاری اہلکار ، کاروباری رہنما اور ماہرین وغیرہ شامل تھے ۔
ڈیجیٹل تبدیلی اورصف اول کی تبدیلی کے بارے میں گول میز میٹنگ میں بھارت اورروس کے درمیان ڈیجیٹل شعبے اور فرنٹیئرٹکنالوجیوں میں تعاون کے شعبوں پر توجہ مرکوز کی گئی ۔ مختلف شعبوں مثلا پیمنٹ پلیٹ فارم ، مشترکہ اسٹارٹ اپ، ماحولیاتی نظام ، تعلیم ، تعمیر اور صلاحیت سازی جیسے مختلف شعبوں میں ڈیجیٹل ٹکنالوجی کے استعمال میں بھارت اور روس نے جو ترقی کی ہے ان پربات چیت کی گئی ۔
ٹرانسپورٹ کے بنیادی اورتکنالوجیوں میں ترقی کے سلسلے میں گول میز میٹنگ میں ٹرانسپورٹ کے مختلف ذرائع میں تعاون کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیاگیا۔ ان میں ریلوے میں ریلوے کی رفتارمیں اضافہ کرنے ، تحفظ اورمسافروں کے آرام ، بھارت اورروس کے درمیان دوبندرگاہوں کی تشکیل ، جہازسازی اور دریائی جہازرانی ، ریسرچ اورترقی وغیرہ جیسے معاملات شامل تھے ۔
بھارت اورروس میں چھوٹے اوردرمیانہ درجے کی تجارت میں تعاون اورتال میل بڑھانے کے تعلق سے گول میز میٹنگ میں دونوں ملکوں کے درمیان رابطہ کے نوڈل پوائنٹس قائم کرنے کی سفارش کی ۔ مالیات ، بلارکاوٹ ڈیجیٹل بینک کاری ، ای ۔مارکیٹوں تک رسائی اور تمام سیکٹروں میں موٹے طورپرتعاون پر بھی تبادلہ خیال کیاگیا۔
زراعت اور زرعی مصنوعات کی ڈبہ بندی سے متعلق راؤنڈ ٹیبل میں دونوں ملکو ں میں زراعت ، مویشی پروری اور خوراک کی ڈبہ بندی کی انقلابی نوعیت کو نوٹ کیاگیاکہ ان میں تعاون کے زبردست کے امکانات موجود ہیں ۔ اس سلسلے میں جوسفارشات کی گئیں ان میں تال میل کی کوششوں کو معقول بنانے کے لئے دونوں ملکوں کی زراعت کی وزارتوں کے درمیان قریبی رابطے کی سفارش بھی شامل ہے ۔ سرٹیفکیکشن ،صف اول کی تکنالوجیوں اور سوفٹ ویئرکو دونوں طرف سے تسلیم کئے جانے پربھی غورکیاگیا۔
سیاحت اورکنکٹی وٹی سے متعلق گول میز میٹنگ میں اقتصادی اورتجارتی شراکت داری کے لئے باہمی سیاحت کو بڑھانےاورقدرتی وسائل کو تلاش کرنے کی ضرورت کو اجاگرکیاگیا۔ دونوں ملکوں کے سیاحوں کے لئے سہولتوں کو بڑھانے اورسیاحوں کی دلچسپی کی مزید سہولتوں قائم کرنے پرزور دیاگیاجن میں یوگا اور میڈیکل سیاحت شامل ہے ۔ علاقائی کنکٹی وٹی بہتربنانے اور حکومت اورصنعت کے درمیان تعاون بڑھانے کے لئے کام کرنے پربھی میٹنگ میں بات چیت کی ۔
صنعتی تجارت اور تعاون کے بارے میں راؤنڈٹیبل میں توانائی اور مالیات اور صنعتوں میں شرکت پرزوردیاگیااوران میں دونوں ملکوں کے درمیان سرمایہ کاری کے مواقع کے بارے میں معلومات کے تبادلے پرزوردیاگیا۔ کاروبارسے کاروبارکے درمیان رابطے اورتال میل اورسرکاری اورپرائیویٹ تعاون کے ذریعہ اورزیادہ سرمایہ حاصل کرنے پربھی تبادلہ خیال ہوا۔
آئی آرایس ای ڈی 5اکتوبر، 2018کو نئی دہلی میں منعقدہ سالانہ بھارت ۔ روس باہمی چوٹی کانفرنس کی 19ویں میٹنگ کے دوران نیتی آیوگ اور روسی وفاق کی اقتصادی ترقی کی وزار ت کے درمیان ایک باہمی مفاہمت نامے ( ایم اویو) کے نتیجے میں قائم کیاگیاتھا۔
پہلے بھارت ۔ روس اسٹراٹیجک اقتصادی مذاکرات 26-25نومبر ،۔ 2018کو سینٹ پیٹرس برگ میں منعقد ہوئے تھے جس کی صدارت روسی وفاق کی اقتصادی ترقی کے وزیر جناب میکسم اوریشکن نے اور نیتی آیوگ کے نائب چیئرمین ڈاکٹرراجیو کمارنے کی تھی ۔
مذاکرت کالا حۂ عمل ایک مشترکہ بیان میں شامل کیاجائیگا جسے جلد ہی جاری کیاجائیگا۔