ہمیں بھارت – ای ایوسمٹ کو کووڈ -19 کے تناظر میں ملتوی کرنا پڑا تھا جو مارچ میں منعقد ہونا تھی۔ اچھی بات یہ ہے کہ آج ہم ایک آن لائن وسیلے کے ذریعے ملاقات کر رہے ہیں۔ سب سے پہلے میں یوروپ میں کورونا وائرس کی وجہ سے ہونے والے جانی نقصان پر اپنی طرف سے تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔ آپ کے افتتاحی کلمات کے لیے شکریہ۔ آپ کی طرح میں بھی بھارت اور یوروپی یونین کے درمیان تعلقات میں گہرائی اور استحکام پیدا کرنے کا عہدبند ہوں۔ ہمیں اس کے لیے ایک طویل مدتی حکمت عملی پر ایک نظریہ اختیار کرنا چاہیے ۔
اس کے ساتھ ساتھ کاروائی پر مبنی ایک ایجنڈا بھی تشکیل دیا جائے جس پر مقررہ مدت کے اندر اندر عمل درآمد ہو۔ بھارت اور یوروپی یونین قدرتی شراکتدار ہیں۔ ہماری شراکت داری دنیا میں امن اور استحکام کے لیے بھی مفید ہے۔ یہ حقیقت آج کے عالمی منظر نامے میں اور زیادہ نمایاں ہے۔ دونوں ہی فریقوں کے درمیان جمہوریت ، تکثیریت، شمولیت ، بین الاقوامی اداروں کے تئیں احترام ، کثیر ملکیت آزادی اور شفافیت جیسی آفاقی اقدارمشترک ہیں۔ کووڈ – 19 کے بعد اقتصادی میدان میں عالمی سطح پر نئی پریشانیاں ابھری ، اس کے لیے جمہوری ملکوں کے مابین اور زیادہ تعاون کی ضرورت ہے۔
آج ہمارے شہریوں کی صحت اور خوشحالی دونوں کو چنوتیوں کا سامنا ہے۔ اصولوں پر مبنی بین الاقوامی نظام پر مختلف قسم کے دباؤ ہیں۔ اس طرح کے حالات میں بھارت – یوروپی یونین شراکتداری ،اقتصادی تعمیر نو اور انسانیت پر مرکوز تعمیر اور انسانیت پر مرکوز عالمگیریت میں ایک اہم رول ادا کر سکتی ہے۔ موجودہ چنوتیوں کے علاوہ آب و ہوا میں تبدیلی جیسی طویل مدتی چنوتیوں سے نمٹنا بھی بھارت اور یوروپی یونین دونوں کے لیے ایک ترجیحی معاملہ ہے۔
بھارت میں قابل تجدید توانائی کے استعمال میں اضافے کی اپنی کوششوں میں ہم یوروپ سے سرمایے اور ٹکنالوجی کو مدعو کرتے ہیں۔ مجھے امید ہے کہ اس آن لائن سمٹ کے ذریعے ہمارے تعلقات میں تیزی آئے گی۔
معزز حضرات، میں ایک بار پھر آپ سے مخاطب ہونے کے اس موقعے پر اپنی خوشی کا اظہار کرتا ہوں۔