Online Latest News Hindi News , Bollywood News

18ویں کُل ہند وہپس کانفرنس 2018 اختتام پذیر

Urdu News

نئی دہلی، دو روزہ 18ویں کُل ہند وہپس کانفرنس 2018 آج راجستھان کے اودے پور میں اختتام پذیر ہو گئی۔ پارلیمانی امور کے مرکزی وزیر جناب اننت کمار اور راجستھان کی وزیراعلیٰ محترمہ وسندھرا راجے سندھیا نے 8جنوری  2018 کو اس کانفرنس کا مشترکہ طورپر افتتاح کیاتھا۔ محترمہ سندھیا افتتاحی تقریب میں مہمان خصوصی بھی تھیں۔ راجستھان قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر جناب کیلاش چندرا میگھوال نے  آج افتتاحی اجلاس کی صدارت کی۔ پارلیمانی امور اور آبی وسائل و دریا کی ترقی اور گنگا صفائی ستھرائی کے مرکزی وزیر مملکت جناب ارجن رام میگھوال، پارلیمانی امور اور اعداد و شمار پروگرام کے نفاذ کے مرکزی وزیر مملکت جناب وجے گوئل، وزیر داخلہ جناب گلاب چند کٹاریا، راجستھان کے پارلیمانی امور کے وزیر جناب راجندرسنگھ راٹھور، بھی اس موقع پر موجود تھے۔کانفرنس میں وزرا، پارلیمنٹ اور ریاستی قانون ساز اسمبلیوں کے چیف وہپس اور وہپس سمیت تقریباً 90 وفود نے شرکت کی۔

مرکزی وزیر مملکت جناب وجے گوئل نے پہلے تکنیکی اجلاس کی صدارت کی، جس میں بالترتیب گوااور وشاکھا پٹنم میں ہوئی 16ویں اور 17ویں آ ل انڈیا وہپس کانفرنسوں کی سفارشات پر ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے ایکشن ٹیکن رپورٹ (اے ٹی آر) حاصل کی گئیں۔ دوسرے تکنیکی اجلاس کی صدارت ارجن رام میگھوال، جناب وجے گوئل اور راجستھان کے وزیر داخلہ جناب گلاب چند کٹاریا کی موجودگی میں مرکزی وزیر اننت کمار نے کی۔ دوسرے تکنیکی اجلا س کا موضوع تھا ‘قانون ساز اسمبلیوں کے مؤثر کام کاج’ اور تیسرے تکنیکی اجلاس کی صدارت ارجن رام میگھوال نے کی، جس کا موضوع تھا، پارلیمنٹ اور ریاستی قانون ساز اسمبلیوں میں ای-سنسد/ای-ودھان کا شروع کرنا تاکہ ان کے کام کاج کو بغیر کاغذ کا بنانے اور انہیں ڈی جیٹائز کیا جا سکے۔ تمام وفود نے ملک میں ای-سنسد/ای-ودھان پروجیکٹ کو پوری طرح کامیابی کیلئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔ وفود نے اپنے اپنے تجربات سے بھی ایک دوسرے کو آگاہ کیا اور سفارشات کے نفاذ کے مختلف پہلوؤں سے متعلق تشویش سے بھی ایک دوسرے کو جانکاری دی۔اختتامی اجلاس میں کانفرنس کے ذریعے 10سفارشات پر تبادلہ ٔ خیال ہو ااور ان سفارشات کو متفقہ طورپر منظوری دی گئی۔

اپنے افتتاحی خطاب میں مرکزی وزیر جناب اننت کمار نے کہا کہ وہپس تین رول یعنی ڈائی نیشنل رول یعنی مانیٹرنگ موڈریٹنگ اور ترغیب کا رول ادا کرنا ہے۔ انہوں نے اپنے ساتھی ارکان پارلیمنٹ سے اپیل کی کہ وہ پہلے بحث و مباحثہ کریں اور پھر فیصلہ کریں، لیکن کاررروائی میں خلل نہ ڈالیں۔ انہوں نے کہا کہ کانفرنس کا بنیادی مقصد پارلیمانی جمہوریت کے مختلف پہلوؤں پر تبادلہ خیال کرنا ہے، جو دستیاب متبادل میں حکومت کی بہترین شکل ہے اور انہوں نے اپیل کی کہ کچھ ٹھوس قراردادوں کو پاس کیا جائے ، جس سے ملک کے لوگوں کی بہتر طورسے خدمت کی جاسکتی ہے۔ محترمہ وسندھرا راجے نے کہا کہ ایک قانون ساز ادارے کو ایک کنبے کی طرح کام کرنا چاہئے، جہاں زبردست اور سخت بحث و مباحثے کے باوجود ساتھی ممبران ایک دوسرے کا ایسا احترام کریں۔

اختتامی اجلاس میں جناب کیلاش چندر میگھوال نے وفود کی شرکت کی تعریف کی اور پارلیمانی اداروں کے بہتر کام کاج کیلئے ان کے ذریعے ظاہر کئے گئے خیالات کی ستائش کی ۔ اس موقع پر راجندر سنگھ راٹھور ، ارجن رام میگھوال اور مرکزی وزیر مملکت وجے گوئل بھی موجود تھے۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More