نئی دہلی،اسسٹنٹ سیکریٹریز کے اختتامی اجلاس کے ایک حصے کے طور پر آج 2015 بیچ کے آئی اے ایس افسروں نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے روبرو اپنے تاثرات پیش کیے۔
افسروں کے ذریعے حکمرانی کے مختلف موضوعات مثلاً حادثوں کا شکار ہونے والوں کے سلسلے میں فوری کارروائی ، علیحدہ علیحدہ کاربن فٹ پرنٹس کا پتہ لگانا، مالیاتی شمولیت ، دیہی آمدنی کو بہتربنانا، اعدادو شمار سے تحریک پانے والی دیہی خوشحالی، وراثتی مقامات سے متعلق سیاحت ، ریلوے تحفظ اور مرکزی مسلح پولس دستو ں کے بارے میں پرزینٹیشنزتیار کی گئی تھیں جن میں سے 8 کو منتخب کیا گیا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ یہ بہت اہم ہے کہ سب سے جونیئر افسر اور سب سے سینئر افسردونوں ایک دوسرے کےساتھ بات چیت میں اتنا زیادہ وقت گزار یں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ نوجوان افسروں کو اس بات چیت سے تمام مثبت خیالات کو ذہن نشین کرنا چاہئے۔وزیر اعظم نے نوجوان افسروں سے کہا کہ وہ جی ایس ٹی کے نفاذ اور ڈیجیٹل لین دین ،خصوصی طور بھیم ایپ کے ذریعے لین دین کو فروغ دینے جیسے موضوعات پر اپنی توجہ مرکوز کریں۔
انہوں نے تمام افسران سے کہا کہ اپنے متعلقہ محکموں میں گورنمنٹ ای -مارکیٹ پلیس (جی ای ایم)اختیار کئے جانے کے کام کو رفتار دیں۔انہوں نے کہا کہ اس سے دلالوں کا خاتمہ ہوگا اور حکومت کی بچت میں اضافہ ہوگا۔
او ڈی ایف اہداف اور دیہی برق کاری کی مثالیں دیتے ہوئے وزیر اعظم نے افسروں سے کہا کہ وہ اہداف کو سو فیصد پورا کرنے کے لئے کام کریں۔انہوں نے افسروں سے کہا کہ وہ 2022 تک مجاہدین آزادی کے خوابوں کا ہندوستان تیار کرنے کی سمت میں کام کریں۔ انہوں نے کہا کہ جو افسران غریب خاندانوں سے آئے ہیں انہیں نوجوان طلباء سے ملاقات کرنی چاہئے اور انہیں ترغیب دینی چاہئے۔انہوں نے کہا کہ بات چیت سے ہی جذبہ پیدا ہوتا ہے۔
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے کہا کہ آج افسروں کا سب سے اہم مقصد ملک او راس کے شہریوں کی فلاح و بہبود ہے۔ انہوں نے افسروں سے کہا کہ وہ ٹیم کے جذبے کے ساتھ کام کریں اور جہاں کہیں جائیں ٹیمیں تیار کریں۔