16.3 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

2017-18 میں سود سے متعلق مالی امداد کے لئے20339 کروڑ روپئے منظور کئے گئے:اقتصادی جائزہ

Urdu News

2017-18 میں حکومت نے ملک کے کسانوں، خاص طور سے چھوٹے اور محروم کسانوں کی لاگت کی ضروریات کو پورا کرنے کی خاطر کم مدت والے فصلوں کے قرض اور فصل کی کٹائی کے بعد اسٹوریج کی ضروریات کو پورا کرنے کی خاطر لئے گئے قرضوں کے سود میں مالی مددکی خاطر اپنی ذمہ داری کو پورا کرنے کے لئے 20339 کروڑ روپے کی منظوری دی ہے۔  یہ بات اقتصادی جائزہ برائے 2017-18 میں کہی گئی ہے جسے آج خزانے اور کارپوریٹ امور کے مرکزی وزیر جناب ارون جیٹلی نے پارلیمنٹ میں پیش کیا۔جائزے میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ ادارہ جاری قرضے کسانوں کو غیر ادارہ جاتی وسائل سے قرضے حاصل کرنے سے روکیں گے، جہاں انہیں سود کی بہت زیادہ شرح پر قرض لینا پڑتا ہے۔ چونکہ پردھان فصل بیمہ یوجنا (پی ایم ایف بی وائی)کا تعلق فصل پر قرضے حاصل کرنے سے ہے اس لئے کسانوں کو  حکومت کے ذریعے کسانوں پر مرکوز اقدامات اور فصل کے لئے قرضوں، دونوں سے فائدہ حاصل ہوتا ہے۔

 جائزےمیں کہا گیا ہے کہ حکومت اس بات کو یقینی بنانے کے لئے کسانوں کو اپنی پیداوار مارکیٹ میں مناسب قیمت پر فروخت کرنے سے فائدہ حاصل ہو، حکومت مارکیٹ میں  اصلاحات کے اقدامات کررہی ہے۔ الیکٹرانک قومی زرعی مارکیٹ (ای- این اے ایم)کا مقصد، جسے حکومت نے اپریل 2016 میں شروع کیا تھا،  پھیلے ہوئے اے پی ایم سی کو الیکٹرانک پلیٹ فارم کے ذریعے مربوط کرنا اورمسابقتی انداز میں قیمتیں طے کرنےکے قابل بنانا ہے، جس سے کسانوں کو فائدہ حاصل ہوتا ہے۔ اگرچہ کسانوں کو آن لائن تجارت کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے لیکن یہ بھی بہت اہم ہے کہ وہ خود اپنی پیداوارکو مقررہ گوداموں میں رکھنے کے لئے فصل کٹنے کے بعد کے قرض حاصل کرتے ہیں۔ یہ قرضے چھوٹے اور حاشئے پر رہنے والے کسانوں کے پاس دستیاب کسان کریڈٹ کارڈ میں دستیاب ہیں جن پر کولڈ اسٹوریج میں اپنی پیداوار 6ماہ کے عرصے تک رکھنے کے لئے حاصل قرض کا دو فیصد سود حکومت برداشت کرتی ہے۔ اس سے کسانوں کو اپنی پیداوار اس وقت  فروخت کرنے میں مدد ملے گی جب کہ اسے اس کی ٹھیک قیمت حاصل ہو اور وہ پریشانی میں اپنی فصل فروخت کرنے سے بچ سکے گا۔ جائزے میں مزید کہا گیا ہے کہ اسی وجہ سے چھوٹے اور حاشئے پر رہنے والے کسانوں کے لئے ضروری ہے کہ وہ اپنے کسان کریڈٹ کارڈ کو چالو حالت میں رکھیں۔

اقتصادی جائزے میں کہا گیا ہے کہ حکومت 2022 تک کسانوں کی آمدنی دوگنا کرنےکے لئے پرعزم ہے جس کے لئے اس نے کئی نئے اقدامات کئے ہیں۔ جس میں  بیج سے لے  کر فصل کی فروخت تک سرگرمیوں کا احاطہ کیا گیا ہے۔ ادارہ جاتی ذرائع سے لئے گئے قرض کے تحت حکومت کے تمام اقدامات،  جیسے سوائل ہیلتھ کارڈ، لاگت کا بندوبست، پردھان منتری کرشی سینچائی یوجنا کے تحت فی بوند زیادہ فصل، پی ایم ایف بی وائی اور ای-نیم وغیرہ شامل ہیں۔

Related posts

8 comments

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More