نئی دہلی، محترم وزیراعظم ہند، جناب نریندر مودی نے آج یعنی 14 دسمبر 2017 کو ممبئی میں بحریہ کے ڈاکیارڈ میں منعقدہ ایک متاثر کن تقریب کے دوران آئی این ایس کلوری (ایس-21)جو اپنی نوعیت کی اولین -6اسکارپین کلاس کی آبدوز ہے اور پروجیکٹ 75(کلوری کلاس)کے تحت تیار کی گئی ہے، کو بھارتی بحریہ کے بیڑے میں شامل کیا۔ اس موقع پر اس آبدوز کو رسمی طورپر بحریہ میں شامل کیا گیا۔ اس کی تیاری مزگاؤں ڈاک لمیٹیڈ میں عمل میں آئی ہے اور اس تیاری میں فرانس کی آبدوز ساز کمپنی نیول گروپ کا تعاون و اشتراک شامل تھا۔
مہاراشٹر کے گورنر جناب چودھری ودیا ساگرراؤ،وزیراعلیٰ مہاراشٹر جناب دیویندر فڑنویس، رکشہ منتری محترمہ نرملا سیتا رمن، رکشہ راجیہ منتری ڈاکٹر سبھاش بھامرے، قومی سلامتی مشیر جناب اجیت کمار ڈووال، بحریہ کے سربراہ ایڈمرل سنیل لانبا، نائب ایڈمرل گریش لوتھرا، فلیگ آفیسر کمانڈنگ اِن چیف، مغربی نیول کمان کموڈورراکیش آنند، (سبکدوش)سی ایم ڈی، ایم ڈی ایل، کموڈور سبرامنین(سبکدوش)سابق کلوری(ایک سوویت فاکس ٹراٹ کلاس کی آبدوز) کے کمانڈنگ افسر اور بڑی تعداد میں دیگر معززین بھی اس تاریخی اور سنگ میل موقع پر موجود تھے۔
نیول ڈاک یارڈ ممبئی پہنچنے پر ، وزیراعظم کا خیر مقدم بحریہ کے سربراہ نے کیا۔ وزیراعظم کو 100افراد پر مشتمل گارڈ آف آنر پیش کیاگیا اور ان کا تعارف جہاز کے افسران اور موقع پر موجود دیگر معززین سے کرایا گیا۔ اس موقع پر بھارت کے عوام کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے وزیراعظم نے آئی این ایس کلوری کو ‘میک ان انڈیا’ کی ایک زبردست مثال قرار دیا۔ انہوں نے اس کی مینوفیکچرنگ میں شریک تمام افراد کو مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے اس آبدوز کو بھارت اور فرانس کے مابین سُرعت سے استوار ہورہے کلیدی شراکت داری پر مبنی تعلقات کی عمدہ مثال قراردیا۔ انہوں نے کہا کہ آئی این ایس کلوری بھارتی بحریہ کی قوت میں مزید اضافہ کرے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ 21ویں صدی کو ایشیا کی صدی قرار دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بھی طے شدہ ہے کہ 21ویں صدی میں ترقی کا راستہ بحر ہند سے ہو کر گزر رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بحر ہند کو حکومت کی پالیسیوں میں ایک اہم مقام حاصل ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ان کی بصیرت کو سُرنامیہ یاوضعی لفظ ساگر –سلامتی اور اس خطے میں سبھی کی ترقی سے سمجھا جا سکتا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ بھارت اپنے اردگرد کی دنیا سے پوری طرح باخبر ہے اور بحر ہند میں کلیدی اور اقتصادی مفادات کے تئیں بھی خبردار ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ جدید اور کثیر جہتی بھارتی بحریہ اس خطے میں امن اور استحکام کو فروغ دینے میں ایک سرکردہ کردار ادا کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سمندر میں پوشیدہ بے پناہ مضمرات ہماری قومی ترقیات کو اقتصادی قوت عطا کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ بھار ت کو گردوپیش میں موجود چنوتیوں کا پورا پورا احساس ہے، خواہ وہ سمندر کے راستے انجام دی جانے والی دہشت گردی ہو یا قذاقی، منشیات کی تجارت ہو، یہ تمام چیزیں صرف بھارت کو ہی نہیں، بلکہ اس خطے کے تمام ممالک کو اس کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت ان تمام چنوتیوں سے نمٹنے میں اپنا کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت اس بات میں یقین رکھتا ہے کہ دنیا ایک کنبہ ہے اور اسی لحاظ سے بھارت اپنی ذمہ داریاں نبھا رہا ہے۔ بھارت نے بحران کے دور میں اپنے شراکت دار ممالک کے ساتھ ‘‘اولین مجیب’’کا کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی سفارت کاری کا انسانی چہرہ اور بھارتی سلامتی ادارے ہماری خصوصیات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک مضبوط اور باصلاحیت بھارت کو بنی نوع انسان کیلئے ایک اہم کردار ادا کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر کے ممالک بھارت کے ساتھ امن اور استحکام کے راستے پر قدم سے قدم ملا کر چلنے کے خواہش مند ہیں۔ تمام تر معیشت حیوانات کا نظام، جو دفاع اور سلامتی سے مربوط ہے، گزشتہ تین برسوں میں ان میں تبدیلیاں رونما ہونے لگی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئی این ایس کلوری کی تیاری کے دوران جو ہنر مندی حاصل ہوئی ہے، وہ بھارت کیلئے ایک اثاثہ ہے۔
وزیراعظم نے اپنی تقریر کے دوران یہ بات دوہرائی کی حکومت نے یہ عہد کیاتھا کہ ‘‘ایک عہدہ-ایک پنشن’’کا دیرینہ التوائی مسئلہ حل کیاجائےگا اور وہ مسئلہ حل کیا جا چکا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کی پالیسیاں اور مسلح افواج کی شجاعت نے اس امر کو یقینی بنایا ہے کہ جموں و کشمیر میں لڑی جانے والی درپردہ جنگ کامیاب نہ ہو۔ وزیراعظم نے ملک کی سلامتی کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والوں کیلئے اظہار تشکرکیا۔
ایم ڈی ایل کو ایک مرتبہ پھر سے آبدوزوں کی تیاری کاکام شروع کرنے کیلئے مبارکباد پیش کرتے ہوئے رَکشہ منتری محترمہ نرملا سیتا رمن نے یارڈ کے کارکنان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج کا دن دراصل ان کا دن ہے۔ ملک میں آبدوزوں کی تیاری کا کام ازسرنو شروع ہو چکا ہے اور یہ کام اب رکنا نہیں چاہئے۔ انہوں نے صنعت میں خاص خاص موقع کے لحاظ سے کام شروع کرنے اور بند کرنے کی ضرورت سے احتراز کرنے پر زور دیتے ہوئے ہنرمندی کا ایک اجتماع قائم کرنے کی تجویز رکھی تاکہ ملک کے اندر اعلیٰ ٹیکنالوجی کا ایک پلیٹ فارم فراہم ہو سکے ۔ اگر یہ ہنرمندی برقرار رہے، تو بھارتی صنعت کیلئے بہتری کا راستہ کھل جائے گا۔ ہنرمندیوں کی بہم رسانی اور امن واستحکام ملک کیلئے نیک شگون ہوں گے۔
حاضرین کا خیر مقدم کرتے ہوئے ایڈمرل سنیل لانبا نے کہا کہ آج اس آبدوز کی شمولیت کے ساتھ بھارتی بحریہ کے سفر میں اندرون ملک آبدوز کی تیاری کے سلسلے میں ایک سنگ میل حاصل کر لیا گیا ہے۔ بھارتی بحریہ نے اندرون ملک سازوسامان کی تیاری کا عزم محکم کر رکھا ہے اور حکومت کی جانب سے ‘میک ان انڈیا’پر زور دیا جا رہا ہے۔ کلوری کی شمولیت ہمارے اِس عزم کا مظہر ہے اور یہ تمام کامیابیاں بھارتی بحریہ کی سرگرم ا ور مربوط کوششوں کا نتیجہ ہے ، جو خودکفالت کے حصول کیلئے کی جا رہی ہے۔
اس آبدوز کی شمولیت کے سلسلے میں کمانڈنگ افسر کیپٹن ایس ڈی میہندالے نے آبدوز کا کمیشننگ وارنٹ پڑھ کر سنایا۔
آئی این ایس کلوری پر 8 افسروں، 35 جہازرانوں اور کیپٹن ایس ڈی مہندالے بطور سربراہ اور اولین کمانڈنگ افسر کے طور پر تعینات کئے گئے ہیں۔ اس شمولیت سے بھارتی بحریہ کی عسکری صلاحیت خصوصا مغربی بحری کمان کی عسکری صلاحیت میں اضافہ ہوگا۔