20.7 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

49 انوویشن کو پانچ توجہ مرکوز علاقوں میں ملینیم الائنس راؤنڈ 6 اور کووڈ۔19 انوویشن چیلنج ایوارڈ سے نوازا گیا

Urdu News

ملینیم الائنس راؤنڈ 6 کوویڈ۔19 چیلنج ایوارڈ نے ہندوستان میں پانچ توجہ 

مرکوز شعبوں میں 49 جدید طریقوں کی نشاندہی کی ہے، جس میں جدید ماحولیاتی نظام بنانے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔

ڈی ایس ٹی نے جلد ہی ایک اعلی تقسیم شدہ ماحولیتی نظام بنانے کے لئے ایک پروگرام لانچ کرنے کااعلان کرتےہوئے ، ڈی ایس ٹی سکریٹری، پروفیسر آشوتوش شرما نے کہا کہ جدت کے لئے اسٹارٹ اپ شروع کرنے کے لئےیہ  ضروری ہے کہ اس کےلئے   نیٹ ورکنگ، حمایت، مالی مدد اور پروٹو ٹائپ کی سہولیت کے ساتھ ساتھ سبھی دیگر سہولیات انکیو بیٹرس کے بیرونی دائرے کو مہیا کرائی جائیں۔

 پروفیسر شرما نے اس بات کی نشاندہی کی  کہ‘‘حال  ہی میں ڈی ایس ٹی نے ٹیکنالوجی کے شعبہ میں 150 کار وباری انکیو بیٹرس کو حمایت دی ہے جس میں پورے ملک میں انکیو بیٹرس کے ساتھ ساتھ تقریباً 4000 ٹیکنالوجی اسٹارٹ اپ بھی ہیں، جس سے اس تعداد میں اضافے کےلئے  بہت سارے نئے خیالات  اور طریقے کئے جائیں گے۔ملینیم الائنس کے اس سفر میں  اس کے دوسرے  پارٹنرس جیسے یو ایس اے آئی ڈی، ایف آئی سی سی آئی،ڈی ایف آئی ڈی جیسی تنظیمیں  بھی مضبوط ساتھی رہی ہیں’’۔

 امریکی معاملوں کے  انچارج  ایڈ گرڈ   ڈی  کاگن  نے اس  بات کی نشاندہی کی کہ ملینیم الائنس یو ایس اے آئی ڈی  اور  ہندوستان کے درمیان شراکت داری کی اہمیت  اور کس طرح اس نے  دوسرے  پارنٹروں کے ساتھ لانے کے اپنے دائرے کو ظاہر کرتا ہے ۔ جس میں سبھی نے تعاون کیا ہے۔ ملینیم الائنس راؤنڈ 6 اور کووڈ ۔19 انوویشن  چیلنج ایوارڈ کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہو ں نے کہا کہ یہ خاص کوشش نہ صرف جدت  کوحمایت دینے کے لئے ہے بلکہ اس کا مقصد امریکہ اور ہندوستان کے تجارتی تعلقات اور لین دین کے مشکل ترین مرحلوں کی حمایت کو دوبالا کرنا بھی ہے۔

  ہندوستان میں برٹش ہائی کمشنر سر فلپ  بارٹن  نے کہا کہ ‘‘ ملینیم الائنس ایک ایسے طریقہ کی وضاحت کرتا ہے جس میں افریقہ  اور جنوبی ایشیا ممالک میں سبھی شراکت دار تعلیم، صحت،  شفاف توانائی ، پانی اور صاف صفائی، زراعت  اورمقامی جدت کے شعبے میں اپنی مہارت کا اشتراک کرتے ہیں یہ اس بات کی بھی وضاحت کرتا ہے کہ  اس شراکت داری سے  ہندوستان میں  جس طرح چیزیں وجود میں آتی ہے ،  وہ بین الاقومی سطح پر اثر انداز ہوتی ہیں’’۔

18 اگست 2020 کو عملی طور پر منعقد ہوئی اس تقریب میں کل49  انوویشن  کو ایوارڈ سے نوازا گیا جس میں انہیں جدت کے پانچ توجہ مرکوز علاقوں جیسے تعلیم، صحت، شفاف توانائی، پانی اور صاف صفائی، زراعت  اور بین الاقوامی اہمیت کے حامل شعبے کے ساتھ ساتھ جنوبی  ایشیا اور افریقی ممالک جیسے نیپال، روانڈا، یوگانڈا، بنگلہ دیش اور کینیا میں جاری پائلیٹ پروجیکٹس کے لئے 26 کروڑ روپے کی رقم بطور ایوارڈ دی گئی ہے۔اس کے ساتھ ہی 16 انوویٹرس کو کووڈ ۔19 انوویشن چیلنج کے زمروں میں ایوارڈ سے نوازا گیا۔ ان انعام یافتہ انوویشن کاانتخاب ایف آئی سی سی آئی اور پروگرام پارٹنرس کے سخت تشخیصی عمل اور ماہرین کے ذریعہ کیاگیا۔

اس پروگرام کا انعقاد  معزز ہستیوں اور اس کی پارٹنر تنظیموں۔  شعبہ سائنس اور ٹیکنالوجی( ڈی ایس ٹی)، فیڈریشن آف انڈین چیمبرس آف کامرس اینڈ انڈسٹری( ایف آئی سی سی آئی)، یونائٹیڈ  اسٹیٹ ایجنسی فار انٹر نیشنل ڈیولپمنٹ( یو ایس اے آئی ڈی)، برطانیہ کا بین الاقوامی ترقی کا شعبہ ، فیس بک اور ماریکو انوویشن فاؤنڈیشن کی موجودگی میں کیاگیا۔

 ایچ سی ایل کے بانی اور ایف آئی سی سی آئی کمیٹی کے چیئرمین جناب اجے چودھری نے پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ‘‘ ملینیم الائنس کووڈ۔19  انوویشن کی سخت ضرورتوں کو پورا کررہی ہیں۔ جس میں وہ انڈین اسٹارٹ اپ کومالی مدد کی فراہمی کے لئے اپیل کرے  گی۔ جس کی ٹیکنالوجیز کو اس عالمی وبا کے اثر کو کم کرنے میں تیزی سے نافذ کیا جاسکتا ہے۔ تین ہفتے میں 400 سے زیادہ انوویٹرس نے اس اپیل کے لئے درخواست دی ہے۔

ملینیم الائنس اختراع پر مبنی اور موثر پہل ہے جس سے اشتراک کے قابل وسائل کو فروغ حاصل ہوگا۔ تاکہ ان ہندوستانی اختراعات کی جانچ اور اس کے پیمانے کی نشاندہی کی جاسکے۔ جن سے عالمی ترقی کے طریقے تلاش کئے جاسکیں۔ یہ شراکت داروں کاایک کاروباری ادارہ ہے( عوامی۔ نجی شراکت داری)، جس میں حکومت ہند کا شعبہ سائنس اور ٹیکنولوجی اور بین الاقوامی  ترقی کی امریکی ایجنسی( یو ایس اے آئی ڈی) ، فیڈریشن آن انڈین چیمبرس آف کامرس اور انڈسٹری( ایف آئی سی سی آئی)، برطانونی کا حکومت کا بین الاقوامی ترقی کا شعبہ (ڈی ایف آئی ڈی) فیس بک ماریکو انوویشن فاؤنڈیشن شامل ہیں۔ یہ  پروگرام  اس وقت اپنے چھٹے سال میں ہے اور اس نے مالی مدد فراہم کرنے، صلاحیت کی تعمیر اور ہندوستانی سماج کے تاجروں کو کاروبار میں حمایت دینے کے سلسلے میں  اہم رول ادا کیا ہے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More