نئی دہلی، صدر جمہوریہ ہند جناب رام ناتھ کووند 27 جون 2018 کو نئی دہلی میں بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں (ایم ایس ایم ای) کی وزارت کےسولر چرخہ مشن کا افتتاح کریں گے۔ یہ مشن 50 کلسٹروں کا احاطہ کرے گا اور ہر ایک کلسٹرمیں 400 سے 2000 دستکار کام کریں گے۔ حکومت ہند کے ذریعہ اس مشن کو منظوری دے دی گئی ہے اور دستکاروں کے مابین 550 کروڑ روپے کی سبسڈی تقسیم کی جائے گی۔ ایم ایس ایم ای کے وزیر نے یہ بات آج یہاں اپنی وزارت کی چار سالہ حصولیابیوں سے متعلق ایک کتابچہ کا اجرا کرتے ہوئے پریس کانفرنس میں کہی۔
وزیر موصوف نے مزید بتایا کہ شمال مشرق سمیت پورے ملک میں 15نئے جدید ترین ٹکنالوجی کے مراکز قائم کئے جارہے ہیں۔ ان میں سے دس مراکز مارچ 2019 تک کام کرنے لگیں گے۔ ہر ایک مرکز تقریباً 150 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کیا جارہا ہے۔ یہ دس مراکز جو جلد ہی کام کرنے لگیں گے وہ درگ (چھتیس گڑھ) بھواڑی (راجستھان) روہتک (ہریانہ) وشاکھاپٹنم (آندھرپردیش) بنگلورو(کرناٹک) ستار گنج (اتراکھنڈ) بڈی (ہماچل پردیش)، بھوپال (مدھیہ پردیش) ، کانپور (اترپردیش) اور پڈوچیری میں واقع ہیںَ۔
وزیر موصوف نے یہ بھی بتیایا کہ وزیراعظم کے ایمپلائمنٹ پروگرام (ای ایم ای جی پی) کے تحت مالی سال 19-2018 کے لئے بجٹی تخصیص کو 75 فی صد کا اضافہ کرکے 1800 کروڑ روپے کردیا گیا ہے۔ صنعت کاروں خصوصاً خواتین اور ایس سی/ ایس ٹی سے تعلق رکھنے والے صنعت کاروں کو ترغیبات دینے کی غرض سے حکومت رواں مالی سال کے دوران مائیکرو سیکٹر میں تقریباً دس لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کرے گی۔
جناب گری راج سنگھ نے بھی بتایا کہ وزارت کے ذریعہ کئے گئے کام میں 4 پورٹل یعنی ایم ایس ایم ای ، سمادھان ، ادیوگ آدھار اور اودیم سکھی کے قیام کے ساتھ ایز آف ڈوئنگ بزنس کو فروغ حاصل ہوا ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ایم ایس ایم ای کی وزارت میں اپنے مختلف اقدامات کے ذریعہ گزشتہ چار برسوں کے دوران 15 لاکھ سے زیادہ افراد کو ٹریننگ بھی دی ہے۔