نئی دہلی، سوبھاگیہ کے تحت8 ریاستوں میں 100 فیصد گھریلو بجلی کاری ہوچکی ہے۔ ان ریاستوں کے نام مدھیہ پردیش، تریپورہ، بہار، جموں وکشمیر، میزورم، سکم، تلنگانہ اور مغربی بنگال ہیں۔اس طرح اب ملک میں کل 15 ریاستوں میں 100 فیصد گھریلو بجلی کاری حاصل کرلی ہے۔ بجلی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیرمملکت(آزادانہ چارج) جناب آر کے سنگھ نے آج یہاں ریاستوں اور ریاستی بجلی اداروں کے ساتھ‘‘ جائزہ، منصوبہ بندی اور دیکھ بھال(آر پی ا یم) میٹنگ کے بعد’’ میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی۔
سوبھاگیہ۔ ‘‘پردھان منتری سہج بجلی ہر گھر یوجنا’’ کا آغاز ستمبر 2017 میں کیا گیا تھا جس کا مقصد ملک کے بقیہ تمام گھرانوں تک بجلی پہنچانا تھا۔مرکزی وزیر نے بتایا کہ اب سوبھاگیہ کے تحت 2.1 کروڑ کنکشن جاری کئے گئے ہیں۔
وزیرموصوف نے کہا کہ مزید ریاستوں مثلاً مہاراشٹر، اتراکھنڈ، ہماچل پردیش، اروناچل پردیش، چھتیس گڑھ وغیرہ میں چند گھرانے ایسے ہیں جہاں ابھی تک بجلی نہیں پہنچی ہے اور ان گھرانوں میں کسی بھی وقت بجلی پہنچنے کی امید کی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ بجلی کاری کی موجودہ رفتار کے ساتھ توقع ہے کہ 31 دسمبر 2018 تک ملک میں 100 فیصد بجلی پہنچ جائے گی۔
وزیر موصوف نے مزید کہا کہ ملک میں 100 فیصد گھریلو بجلی کاری کا حصول سبھی کے لئے روزانہ 24 گھنٹے بجلی فراہم کرنے کی سمت میں ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔حکومت 31مارچ 2019 تک سبھی کو روزانہ 24 گھنٹے بجلی پہنچانے کو یقینی بنانے کے تئیں پرعزم ہے۔
ان ریاستوں میں جہاں پہلے ہی سو فیصد بجلی کاری ہوچکی ہے ان میں کوئی ایسا گھر باقی نہ رہ جائے جہاں بجلی نہ پہنچی ہو، اسے یقینی بنانے کے لئے ریاستوں سے کہا گیا ہے کہ وہ علاقوں میں بجلی کی حصولیابی کی تشہیر کی مہم چلائیں تاکہ اگر کسی گھر میں کسی وجہ سے بجلی نہ پہنچ سکی ہو تووہ سوبھاگیہ کے تحت بجلی کنکشن حاصل کرلے۔
سوبھاگیہ کے تحت ایوارڈ اسکیم
متعدد ڈسکام/ ریاستوں کے بجلی محکموں میں صحت مند مسابقہ آرائی کے لئے تین سو کروڑ سےزائد کی ایوارڈ اسکیم شروع کی گئی ہے۔یہ ایوارڈ ریاستوں/ ڈسکام کو دیئے جائیں گے۔جو بھی پہلا ڈسکام/ بجلی محکمہ سو فیصد تک گھریلو بجلی کاری کو مکمل کرے گا۔ اس کے ملازمین کے لئے پچاس لاکھ روپے کا نقدی ا یوارڈ دیاجائے گا اور سو کروڑ کی ا مداد ڈسٹریبیوشن انفرااسٹرکچر کے لئے خرچ کی جائے گی۔ایوارڈ کے مقصد کے لئے ریاستوں کو تین زمروں میں بانٹ دیا گیا ہے اور ان زمروں میں سے ہر ایک میں ایوارڈ دیا جائے گا۔
وہ ریاستیں جو31 دسمبر 2018 تک سو فیصد گھریلو بجلی کاری مکمل کرلیں گی انہیں سوبھاگیہ کے تحت منظور شدہ پروجیکٹ لاگت(5 فیصد تک خصوصی زمرے کی ریاستوں کے لئے) کی پندرہ فیصد اضافی مالی امداد بھی دی جائے گی۔
شہریوں کے لئے فوائد
گھروں میں بجلی نے لوگوں کی زندگیوں میں نئی روشنی پیدا کردی ہے۔بجلی کا روزمرہ کی زندگی کے تمام پہلوؤں کے معیار پر براہ راست مثبت اثر پڑتا ہے،خصوصی طور پر خواتین اور بچوں کی زندگیوں پر۔
اب جبکہ ملک بھر میں بجلی نیٹ ورک کی بہت زیادہ رسائی ہوگئی ہے،تعلیم، صحت اور مواصلات جیسی دیگر لازمی خدمات کی فراہمی میں بھی نمایاں بہتری کی امید کی جاتی ہے اور اس سے معاشی سرگرمیوں کے مزید مواقع پیدا ہوں گے جس کے نتیجے میں ملازمت پیدا ہوگی، آمدنی میں اضافہ ہوگا اور غربت کا خاتمہ ہوگا۔