نئی دہلی، آیوش کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) جناب شری پد یسونائیک نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ ہندستان اور ملیشیا کی حکومت نے 27 اکتوبر 2010 کو میڈیسن کے روایتی نظام کے شعبے میں تعاون سے متعلق ایک مفاہمت نامہ پر دستخط کئے تھے۔ اس مفاہمت نامے کی کچھ اہم خصوصیات حسب ذیل ہیں۔
1۔تدریس اور معالجے کو منظم بنانا اور میڈیسن کے روایتی نظام کے ادویہ اور بغیر ادویہ کے علاج کے سمیت روایتی میڈیسن کو فروغ دینے کے لئے تعاون کرنا ہے۔
2۔ میڈیسن کے روایتی نظام میں ڈاکٹروں ، نیم طبی عملے، سائنس دانوں ، اساتذہ اور طلبہ کی تربیت کے لئے ماہرین کا تبادلہ کرنا ہے ۔
3۔روایتی میڈیسن سے متعلق تعلیمی اور تربیتی پروگراموں کے لئے اداروں میں دلچسپی لینے والے ڈاکٹروں ، نیم طبی عملے اور طلبا کے لئے گنجائش نکالنا ہے۔
4۔ ہندستانی فارمہ کوپیا اور ملیشیائی ہربل فارمہ کوپیا، آیووید ،یونانی، اور سدھا کو باہمی سطح پر تسلیم کرنا ہے۔
5۔ میڈیسن کے روایتی نظام سے متعلق ایکڈمک چیئرس کا قیام بھی اس سمجھوتے کی اہم خصوصیت ہے ۔
حکومت ملیشیا کے روایتی اور کمپلی مینٹری میڈیسن ،(ٹی اینڈ سی ایم ) ایکٹ 2016 کے سیکشن 24 کے مطابق کوئی بھی شخص ، جس کا ، ملیشیا کے باہر ایک پریکٹیشنر کے طور پر اندراج ہے ، اس شرط پر ملیشیا کے پی ایم کونسل میں عارضی طور پر اپنا رجسٹریشن کراسکتا ہے ۔ وہ کونسل کی شرطوں کی پابندی کرے گا۔