نئی دلّی ، ریلوے کی وزارت نے 41 اہم ریلوے جنکشنوں پر ہاتھ سے ریل گاڑیوں کے آنے جانے کے اوقات کو درج کرنے کا سلسلہ ختم کر دیا ہے اور اس کام کو ڈاٹا لاگرس سے مربوط کر دیا ہے ۔ ریلوے بورڈ نے زونل ریلویز کو ہدایت دی ہے کہ وہ ریل گاڑیوں کے آنے جانے کے سلسلے کو یکم جنوری ، 2018 ء سے ڈاٹا لاگرس کے ساتھ مربوط کریں اور اس امر کا بالکل خوف نہ کریں کہ ایسا کرنے پر ریل گاڑیوں کی اوقات کی پابندی پر اثر پڑے گا ۔ ساتھ ہی ساتھ ریل گاڑیوں کے اصل پابندیٔ اوقات کی کیفیت سے بھی مطلع کریں ۔
ڈاٹا لاگر ، جسے ڈاٹا ریکارڈر بھی کہتے ہیں ، ایک الیکٹرانک آلہ ہے ، جو ریل گاڑی کے چلنے اور اس کے اوقات کے لحاظ سے تمام اعداد و شمار کو ریکارڈ کرتا ہے ۔ ریلوے زونوں نے 41 اسٹیشنوں پر ایسے ڈاٹا لاگر فراہم کرائے ہیں ۔ ان میں ہاوڑہ ، ممبئی سی ایس ٹی ، مغل سرائے ، لکھنؤ ، کانپور ، چینئی سینٹرل ، احمد آباد اور بنگلور شامل ہیں ۔
بھارتی ریلوے کی کوشش رہی ہے کہ ریل گاڑیوں کو وقت پر چلایا جائے اور اپنے صارفین کو تازہ ترین اور قابل اعتبار اور صحیح اطلاعات فراہم کرائی جائیں اور یہ تمام امور ایسے ہوں ، جن میں انسانی عمل دخل کم سے کم ہو ۔ ریلوے اسٹیشنوں پر ڈاٹا لاگروں کی فراہمی اس مقصد سے کی گئی ہے کہ سگنل گیئرس کے کام کاج کی کیفیت کی نگرانی کی جا سکے ۔ ٹرین کنٹرول کے لئے آپٹیکل فائبر نیٹ ورک بھی بچھایا گیا ہے اور اسے ڈویژنوں کے کنٹرول مراکز سے مربوط کیا گیا ہے ۔
ڈاٹا لاگرس کا استعمال ریل گاڑیوں کے چلنے اور تاحال کنٹرول دفتر استعمال کے نظام کو خود کار بنانے کے مقصد سے سینٹرل سرور کے ساتھ شروع کیا گیا ہے ۔ اس مقصد کے لئے ابتدا میں ایک ٹرمنل اسٹیشن پر ڈاٹا لاگر لگایا گیا اور ہر ایک زونل ریلوے کے تحت ایک دیگر اسٹیشن کو سی او اے سے جوڑا گیا ، جس میں آپٹیکل فائبر کی بنیادی حیثیت تھی تاکہ ریل گاڑیوں کے چلنے کی کیفیت خود کار طور پر جانی جا سکے ۔ 17 ٹرمینل اسٹیشنوں اور 17 دیگر اسٹیشنوں پر اس کا نفاذ پائلٹ پروجیکٹ کے طور پر عمل میں آ چکا ہے ۔ یہ نظام یکم جنوری ، 2018 ء سے کام کر رہا ہے اور اس کی توسیع مجموعی 41 اسٹیشنوں تک کی گئی ہے ۔