نئی دہلی۔ عالمی یوم تپ دق کے موقع پر آج یہاں منعقدہ ایک تقریب میں اظہار خیال کرتے ہوئے صحت کی سکریٹری محترمہ پریتی سدن نے کہا کہ ہمیں پہلے ہی سے تپ دق کے عالمی علاج سے متعلق پروٹوکول ملا ہوا ہے۔ 2025 تک تپ دق کے خاتمے کا مشن ہونا چاہیے اور اس میں سول سوسائٹی اور دیگر شراکت داروں کے ساتھ کمیونٹی کی شرکت ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کا سال 2030 تک تپ دق کے خاتمے کا ہدف ہے لیکن ہم سال 2025 تک پاک ہو جائیں گے۔ یہ بڑا کام ہے لیکن مجھے یقین ہے کہ اگر ہم سب مل کر کام کریں گے اور مکمل علاج کو تسلسل کے ساتھ اگر یقینی بنائیں گے تو ہم اس ہدف کو حاصل کرسکتے ہیں۔ مجھے اس سلسلے میں یقین ہے اور میرے اس اعتماد کو پولیو کے خاتمے میں کامیابی سے تقویت حاصل ہوتی ہے۔
مذکورہ تقریب میں صحت کی سکریٹری نے ٹی بی انڈیا 2018 رپورٹ اور نیشنل ڈرگ رسٹنس سروے رپورٹ بھی جاری کی۔ انہوں نے نکشے اوشدھی پورٹل کی بھی ابتدا کی۔
محترمہ پریتی سدن نے ٹی بی کے مرض کا سامنا کرنے والے سمن کی تعریف کی ۔ اس نوجوان نے ٹی بی کے مرض سے متعلق اپنے تجربات بیان کیے۔ سکریٹری برائے صحت نے کہا کہ ٹی بی کی جلد تشخیص اور اس کا مکمل علاج ٹی بی سے نجات حاصل کے مقصد کو حاصل کرنے کے لیے ضروری ہے۔ ہمین سمن جیسے جانباز کی ضرورت ہے اور اس کے پیغام کو عام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ تپ دق سے متعلق وہم کو دور کیا جا سکے۔
شرکا سے خطاب کرتے ہوئے صحت کی سکریٹری نے کہا کہ وزیراعظم نے ٹی بی سے پاک ہندوستان کا نعرہ بلند کیا ہے۔ جو اس وقت ممکن ہے جب ہم پنچایت اور بلاک کو ٹی بی سے پاک ہونے کو یقینی بنائیں گے۔اس کے لیے حکومت نے مناسب مقدار میں ادویات فراہم کی ہیں۔
اس موقع پر ڈی جی ایچ ایس ڈاکٹر بی بی اتھانی، ایڈیشنل سکریٹری (صحت) سنجیو کمار، صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے اقتصادی مشیر جناب اے کے جھا، جوائنٹ سکریٹری جناب وکاس شیل ڈی ڈی جی (ٹی بی) اور مزکورہ وزارت کے دیگر حکام، عالمی صحت تنظیم اور دیگر ترقیاتی پارٹنروں کے نمائندے شامل تھے۔