نئی دہلی، وزیراعظم جناب نریندر مودی کی سربراہی میں اقتصادی امور سے متعلق کابینہ کمیٹی نے آج پیٹرول اور قدرتی گیس کی وزارت کے ذریعہ تیل کے کنوئیں (ریگولیشن اینڈ ڈیولپمنٹ )ایکٹ 1948 (او آر ڈی ایکٹ1948) کے سیکشن 12 کے تحت 3 نومبر 2015 کو جاری کئے گئے نوٹی فکیشن کے کلاز 3 (xiii) میں ترمیم کرتے ہوئے ایک نوٹی فکیشن جاری کرنے کو اپنی منظوری دے دی ہے۔ اس ترمیم کی وجہ سے پیٹرولم اور قدرتی گیس کے ضابطوں 1959 پی این جی ضابطے 1959) کے تحت کول انڈیا لمیٹیڈ (سی آئی ایل) اور اس کی کمپنیوں کو اپنا کوئلہ والے علاقوں سے کول بیڈ میتھین (سی بی ایم) کو نکالنے کے لئے پی این جی ضابطہ 1959 کے تحت لائسنس /پٹے کی منظوری کے لئے درخواست دینے کے معاملہ میں راحت دی جاتی ہے۔
اثر:
یہ فیصلہ کاروبار کو آسان کرنے کے لئے حکومت کے اقدامات کے مطابق ہے اس سے سی بی ایم کی کھوج اور اسے کام میں لینے کے سلسلہ میں تیزی آئے گی۔ قدرتی گیس کی دستیابی بڑھے گی اور قدرتی گیس کی مانگ اور سپلائی کے درمیان فاصلہ کم ہوجائے گا ۔ بلاک کے آس پاس سی بی ایم گیس ذخائر کی کھوج اور کام میں لینے کے لئے ترقی کی سرگرمیاں بڑھنے سے اقتصادی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا اور اس کے نتیجہ میں سی بی ایم آپریشین اور صنعتوں میں روزگار کے مواقع بڑھیں گے۔
پس منظر:
حکومت ہند نے اس سے پہلے 3 نومبر 2015 کو ایک نوٹیفکیشن جاری کیا ہے جس کے تحت تمام کوئلہ والے علاقوں سے سی بی ایم کی کھوج اور اسے کام میں لینے کے لئے سی آئی ایل اور اس کی معاون کپنیوں کو حقوق دیئے گئے ہیں جس کے لئے وہ کوئلہ کے لئے کانکنی پٹے پر رکھتے ہیں۔ نوٹیفکیشن کے کلاز 3 (vi) میں اس بات کی گنجائش ہے کہ سی بی ایم کے لئے کانکنی / پٹے کی منظوری کے لئے پی این جی ضابطہ 1959 کے تحت پٹے دار پیٹرولیم اور قدرتی گیس وزارت کو مرکزی کانکنی پلاننگ اور ڈیزائن انسٹی ٹیوٹ لمیٹیڈ (سی ایم پی ڈی آئی ایل) کی تفصیلی سفارشات کے ساتھ درخواست داخل کریں گے۔