نئی دہلی، عورتوں اور بچوں کی ترقی کی وزارت کے سکریٹری کی سربراہی میں مربوط نوڈل ایجنسی آئی این اے کی تیسری میٹنگ آج نئی دلی میں منعقد ہوئی۔ میٹنگ کے دوران کئے گئے بحث و مباحثہ اور غور وخوض کی بنیاد پر یہ فیصلہ کیا گیا کہ این آر آئی کی شادیوں کے تنازعہ سے متعلق 5 لوک آؤٹ سرکلر (ایل او سی) جاری کرنے کیلئے درست پایا گیا ہے اور عورتوں و بچوں کی ترقی کی وزارت 5 ایل او سی جاری کرے گی۔ مربوط نوڈل ایجنسی نے معیاری آپریٹنگ طریقۂ کار (ایس او پیز) پر تبادلۂ خیال کیا ہے تاکہ این آر آئی کی شادیوں کے تناعات سے نمٹنے کے عمل کو آسان بنایا جا سکے۔
اسٹینڈرڈ آپریٹنگ طریقۂ کار ایس او پیز مخصوص کئے گئے حدود کے ساتھ متعلقہ اتھارٹیز کی ذمہ داری کی بھی تشریح کرتا ہےا ور وہ خواتین کوپیش رفت سے با خبر رکھے گا۔
اس معاملے پر اظہار خیال کرتے ہوئے عورتوں اور بچوں کی ترقی کی مرکزی وزیر محترمہ مینکا سنجے گاندھی نے کہا کہ ایس او پی خواتین کو اس قابل کر سکے گا کہ وہ اس طرح کے تنازعات کا سامنا کریں تاکہ ایک مقررہ وقت کے اندر اپنے تنازعے کا ازالہ کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی خاتون جاری کئے گئے ایل او سی کی بنیاد پر اپنے این آر آئی شوہر کا پتہ لگانے کے مقصد سے ایم ڈبلیو سی ڈی سے اب رجوع کر سکتی ہے۔
این آر آئی کے فوجداری کے معاملے میں شامل ہونے کے معاملے میں تحقیقاتی ایجنسی کے ذریعے اس وقت ایل او سی جاری کیا جا سکتا ہے، جب این آر آئی شوہر غیر ضمانتی وارنٹ اور دیگر سخت اقدامات کے باوجود ٹرائل کورٹ میں حاضر نہ ہونے یا جان بوجھ کر گرفتار سے بچ رہا ہےیا اس بات کا امکان ہو کہ وہ مقدمے سے بچنے یا گرفتاری سے بچنے کیلئے ملک چھوڑ کر چلا جائے گا۔ این سی ڈبلیو کے ذریعے کیس کی جانچ پڑتال کے بعد ہی ایل او سی جاری کی جائے گی۔
حکومت ہند کو شادی کے وعدے، بچوں کی غیر قانونی؍زبردستی سرپرستی، گزارہ بھتہ کی عدم ادائیگی کے بعد دھوکہ دہی، چھوڑنے، گھریلو تشدد، ناجائز رشتوں ؍یکطرفہ طلاق اور پیسے کی دھوکہ دھڑی یعنی ڈھگی کی شکایتیں موصول ہو رہی ہیں ۔ ایک بڑی تعداد این آر آئی کی شادی کے تنازعہ کے معاملات زیر التوا ہیں، کیونکہ اس کی وجہ این آر آئی شوہر کی عدم موجود ہے، جس سے بچوں اور عورتوں کے مستقبل کو خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔ ایک مربوط نوڈل ایجنسی ایم ڈبلیو سی ڈی کی وزارت کے سکریٹری کی سربراہی میں تشکیل دی گئی ہے تاکہ این آر آئی کی شادیوں کے تنازعے سے متعلق معاملات حل کئے جا سکیں۔ جنوری 2018 کے بعد سے آئی این اے کی 3میٹنگیں ہو چکی ہیں۔