نئی دہلی، فضائیہ کی جاری فضائی مشق’’گگن شکتی-2018‘‘ کے حصے کےطور پر ایڈوانس لینڈنگ گراؤنڈ (اے ایل جی) پر جنگی طیاروں ، ہیلی کاپٹر اور ٹرانسپورٹ طیاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔ اے ایل جی قلیل مدت کے دوران تیار شدہ ؍ زیر تعمیر ہوائی پٹی ہوتی ہیں، جہاں وادیوں میں دشوار گزار پہاڑیوں کی وجہ سے ریل ؍ سڑک رابطہ محدود ہوتا ہے، سرحدوں کے قریب تعمیر ہوتی ہیں۔اے ایل جی دفاعی طور پر ہماری شمالی اور شمال مشرقی سرحدوں کے قریب واقع مقامات تک فوجیوں اور عسکری سازوسامان کی آسانی سے نقل وحمل کا موقع فراہم کرتے ہیں۔
وادیوں کے درمیان فوجیوں کی نقل وحمل (آئی وی ٹی ٹی) کے لئے کثیر تعداد میں اے ایل جی کو فعال کیا گیا ہے اورانہیں استعمال میں لایا جارہا ہے۔ نقل وحمل کے مخصوص علاقوں کے قریب ایس ایف کے ذریعے خصوصی ہیلی بورن آپریشنز، ایئرلینڈڈ آپریشنز اور خصوصی کارروائیاں انجام دی جاتی ہیں۔ شمال مشرقی سیکٹر میں زیادہ تر ایڈوانس لینڈنگ گراؤنڈ (اے ایل جی) سے ایس یو-30 مال بردار طیارے کی پرواز ہوئی ہے۔ ان سرگرمیوں کو بلاکسی رکاوٹ کے انجام دینے کے لئے ان اے ایل جی پر تمام امدادی خدمات انجام دی گئی ہیں۔
ان ایڈوانس لینڈنگ گراؤنڈ پر ہمارے پائلٹوں کو طیارہ اتارنے کے دوران غیر یقینی آب وہوا ، دشوار گزار گھاٹیوں ، تنگ راہ داریوں اور چھوٹی دوری رن وے کی وجہ سے کافی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ان دشوار گزار حالات میں ہماری فضائیہ کے پائلٹ انتہائی ہوشمندی اور پیشہ واریت کے ساتھ یہ بہادرانہ کام انجام دیتے ہیں اور ان کارروائیوں میں جرات مندانہ کام کرتے ہیں۔ شمال مشرقی خطے میں اتربھارت ہلس اور تیزو ولانگ میں آئی وی ٹی ٹی آپریشنز انجام دی جارہی ہیں۔ یہ کارروائیاں دفاعی طور پر اہمیت کے حامل ان مقامات پر اے ایل جی کی موجودگی کی وجہ سے ممکن ہورہی ہیں۔
یہ مشقیں ہمارے فضائی عملے کی ہنر مندی اور ان مخصوص کارروائیوں کے لئے امدادی خدمات کا بہتر مواقع ثابت ہوئی ہیں۔