20.7 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

سنتوش کمار گنگوار نے عمارت سازی اور دیگر تعمیراتی مزدوروں کے اندراج کو بڑھانے کیلئے خصوصی مہم کی ضرورت پر زور دیا

Urdu News

نئی دہلی، محنت اور روزگار کے مرکزی وزیر جناب سنتوش کمار گنگوار نے آج اندراج کو بڑھانے اور فلاحی فائدےکی ڈلیوری طریقۂ کار کو آسان بنانے کیلئے خصوصی مہم کی  ضرورت پر زور دیا تاکہ عمارت  سازی اور دیگر تعمیراتی  سبھی مزدور اپنے فائدے حاصل کر سکیں۔ عمارت سازی اور دیگر تعمیراتی مزدوروں سے متعلق قومی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جناب گنگوار نے کہا کہ یہ ایک تشویش کی بات ہے کہ  تعمیراتی اور  عمارت سازی کے سیکٹر میں   5 کروڑ سے زیادہ مزدور ہیں اور صرف  2 کروڑ 86 لاکھ مزدوروں کا ہی اندراج ہوا ہے۔

وزیر موصوف نے کہاکہ سپریم کورٹ نے  ریاستوں  میں پڑے  غیر استعمال شدہ محصول فنڈ پر تشویش کا اظہار کیاہے۔  سپریم کورٹ نے ہدایات جاری کی ہیں کہ سبھی مزدوروں کا اندراج کیا جائے اور ان کی فلاح و بہبود کیلئے فنڈ کا پوری طرح استعمال کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ نے صحت ، پنشن، تحفظ  جیسے سماجی سکیورٹی فائدوں والی مثالی اسکیم بنانے اور سبھی ریاستوں میں سماجی سکیورٹی اسکیموں کو معیاری کرنے کیلئے تعلیم کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ یہ سبھی فائدے عمارت سازی اور دیگر تعمیراتی مزدوروں (روزگار کے ضابطے اور خدمات کی شرائط ) قانون 1996 اور عمارت سازی اور دیگر تعمیراتی مزدوروں کی فلاحی  محصول قانون 1996 میں   ضم کئے گئے ہیں۔ انہوں نے تمام ریاستوں اور دیگر فریقوں سے اپیل کی کہ وہ حال ہی میں شروع کئے گئے قومی پورٹل کا استعمال کریں تاکہ تعمیرات اور عمارت سازی سے متعلق مزدوروں کے رجسٹریشن میں آسانی ہو۔

دن بھر چلنے والی کانفرنس کی صدارت روزگار اور محنت کے وزیر نے کی تھی، جس میں ریاست کے محنت کے وزراء، بی او سی ڈبلیو سے متعلق سنٹرل ایڈوائزری کمیٹی کے چیئرمین ، اسٹیٹ ویلفیئر بورڈ س کے چیئرمین ، سی ٹی یو ایس کے نمائندوں، آجروں کے نمائندوں، سماجی ساجھیداروں اور ریاستوں اور مرکزی حکومت کے سینئر افسروں نے شرکت کی۔ کانفرنس اس لئے منعقد کی گئی تھی تاکہ  کام کی حالت اور تعمیراتی مزدوروں کی فلاح و بہبود اور تحفظ سے متعلق معاملات پر تبادلۂ خیال کیا جا سکے۔

محنت اور روزگار کے سکریٹری جناب پوپی سنگھ نے بتایا کہ یہ بات علم میں آئی ہے کہ دیگر ریاستوں سے تعلق رکھنے والے بی او سی مزدوروں کے رجسٹریشن میں عام طور پر حوصلہ شکنی کی جاتی ہے اور فلاحی فائدے ریاستوں  تک نہیں پہنچ پا رہے ہیں۔ انہوں نے ریاستوں سے درخواست کی کہ وہ  نقل مکانی کرنے والی  بی او سی مزدوروں کا زیادہ سے زیادہ رجسٹریشن کریں اور اسے آسان بنائیں اور مزدوروں کیلئے سماجی سکیورٹی فائدوں کو یقینی بنانےکیلئے محصول فنڈ کا استعمال کریں، جس کا ذکر قانون میں کیا گیا ہے اور سپریم کورٹ نے اپنے فیصلےمیں اسے انڈر لائن کیا ہے۔

عمارت سازی اوردیگر تعمیراتی مزدور ہندوستان میں غیر منظم سیکٹر کے مزدوروں کا ایک سب سے حساس حصہ ہیں۔ اس کانفرنس کا   ایک اہم نتیجہ  یہ رہا کہ  ایک کمیٹی تشکیل دی گئی، جس میں ریاستوں اور دیگر فریقوں کے نمائندے شامل ہیں۔ یہ کمیٹی ایک مثالی فلاحی اسکیم کا مسودہ تیار کرے گی تاکہ مزدوروں کو سماجی سکیورٹی فراہم کی جا سکے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More