نئی دہلی، بھارتی ریلوے، ریلوے نظام کم لاگت کے نقل و حمل، تیز رفتار خدمات، بھروسہ اور تحفظ فراہم کرنے کی سمت میں کام کر رہا ہے اور سب سے ترجیحی ٹرانسپورٹ نظام کے طور پر ابھرا ہے۔ یہ کہنے کی ضرورت نہیں ہے کہ ریلویز سبز ذریعۂ آمدورفت ہے۔ سال 18-2017 میں ، ملک میں تقریباً 29 ملین گاڑیاں بنائی گئیں، جو گزشتہ برس اسی مدت کے دوران 14.78 فیصد کا اضافہ دکھاتا ہے۔ موجودہ لوکار پینیٹریشن ، بڑھتی ہوئی خوشحالی اور سستی پرائیویٹ گاڑیوں میں اضافے کے سبب، ہندوستان میں آٹوموبائل انڈسٹری نے تیزی سے ترقی کی ہے۔ ان گاڑیوں کو ملک کے دور دراز علاقوں تک ٹرانسپورٹ کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ بھارتی ریلویز نے حالیہ دور میں آٹو موبائل ٹریفک کو لانے ، لے جانے کیلئے متعدد اقدام کئے ہیں۔
رکن ٹریفک، جناب محمد جمشید نے کہا ہے کہ سال 18-2017 میں بھارتی ریلوے نے آٹو موبائل ٹریفک کو متوجہ کرنے اور اپنی مالبرداری باسکٹ میں اضافہ کرنے کیلئے مارکیٹنگ کے شعبے میں متعدد اقدام کئے ہیں اور خصوصی طور پر 18-2017 کے آخر میں عزت مآب وزیراعلیٰ جناب پیوش گوئل کی سربراہی میں اس میں یکسر تبدیلی آئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ آٹو موبائل کرایہ بھاڑہ، ٹرین آپریشن (اے ایف ٹی او)پالیسی کو نرم بنا کر خصوصی ویگنز، ہمارے خود کے بی سی اے سی بی ایم (اعلیٰ صلاحیت والی ریلوے وینگز) اور این ایم جی ویگنز کی خریداری کیلئے پرائیویٹ سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپریل، 2018 میں دو کھیل تبدیل کردینے والے فیصلے لئے۔ ان میں سے ایک فیصلہ کے تحت آٹوموبائل کی ہنڈلنگ تمام کنٹینر ٹرمنلز پر کرنے کی اجازت اور دوسرے کے تحت پرائیویٹ ویگنز کو آٹو اسپیئر کرنا۔
بھارتی ریلوے آٹو موبائل انڈسٹری کے ساتھ انڈسٹری اور ریلوے دونوں کے باہمی مفاد میں پالیسیاں وضع کرنے کیلئے بہت نزدیکی سے کام کر رہا ہے۔ اپریل 2018 میں ، بھارتی ریلوے نے اے ایف ٹی او پالیسی کو مزید آسان بنایا ہے۔