نئیدہلی؛ پورنیہ کے مارنگا میں منجمد منی مرکز کا سنگ بنیاد رکھتے ہوئے زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزیر جناب رادھا موہن سنگھ نے کہا کہ راشٹریہ گوکل مشن کے تحت سو فیصد مرکز کے تعاون سے 64 کروڑ روپے ، کی لاگت سے منجمد منی مرکز قائم کیا جا رہا ہے۔ 64 کروڑ میں سے 20 کروڑ روپے پہلے ہی جاری کر دیئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا مصنوعی تخم باتنی کی تکنیک سے دودھ کی پیداوار اور پیداواریت میں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ اس وقت مصنوعی تخم پاشی بہار میں سی ایم او ایف ای ڈی (سدھا) کے ذریعہ کی جا رہی ہے۔ مصنوعی تخم پاشی کے لیے اعلیٰ جینیاتی صلاحیت والے سانڈ کی منی کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ آزادی کے بعد سے یہی حکومت ہے جو کسانوں کی بہبود کے لیے بنیادی سطح پر ٹھوس اقدامات کر رہی ہے۔ کسانوں کی بہتری کے لیے وزیراعظم جناب نریندر مودی نے عہد کیا ہے کہ 2022 تک ان کی آمدنی کو دوگنا کیا جائے اور ان مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے وزارت زراعت مویشی پروری ، ڈیئری اور ماہی پروری کے محکمہ کے ساتھ خصوصی طور پر کام کر رہی ہے۔
جناب رادھا موہن سنگھ نے کہا کہ پورنیہ میں منجمد منی مرکز ہندوستان میں پہلا جدید ترین منی پیداوار مرکز ہوگا۔