نئی دہلی، قلیتی امور کے مرکزی وزیر جناب مختار عباس نقوی نے کہا ہے کہ سیکولرازم،سماجی-فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور رواداری ہندوستان کے ڈی این اے میں موجود ہے اور پوری دنیا کے مقابلے آئینی ، سماجی، ثقافتی اور اقلیتوں کے مذہبی حقوق بھارت میں زیادہ محفوظ ہیں۔
شمالی ہندوستان کے دہلی چرچ کے پادری کے ساتھ ایک میٹنگ کے دوران جناب نقوی نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی مرکزی حکومت ’’سب کا ساتھ سب کا وکاس‘‘ کے وعدے ، وقار کے ساتھ ترقی اور کسی امتیاز کے بغیر مکمل ایمانداری کے ساتھ کام کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے ذات پات، مذہب، خطے سمیت ہر قسم کی رکاوٹوں کو توڑ دیا ہے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لئے جامع فروغ کی جانب گامزن ہے کہ کوئی ایک ہندوستانی بھی ترقی کی روشنی سے محروم نہ رہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت تمام آئینی اداروں، جمہوری اقدار اور تمام طبقوں کے مذہبی حقوق کا تحفظ کرنے لئے عہد بستہ ہے۔ جناب نقوی نے ان قوتوں کے خلاف محتاط رہنے پر زور دیا جو اپنی تفرقہ والی ذہنیت اور ذاتی مفاد کی وجہ سے اعتماد کے ماحول کو خراب کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سماجی-فرقہ وارانہ ہم آہنگی ہماری ثقافت ہے اور اس عہد کے ساتھ ہمیں ایک ساتھ مل کر اس کلچر اور وعدے کو محفوظ اور مستحکم کرنا چاہیے۔
جناب نقوی نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کسی امتیاز کے بغیر تمام مذہبوں اور ذاتوں کے لئے کام کررہے ہیں۔ حکومت ہند کی جن دھن یوجنا ، اسکل انڈیا، اسٹارٹ اپ انڈیا، اسٹینڈ اپ انڈیا، مدرا یوجنا، اجولا یوجناسے بڑی تعداد میں اقلیتوں سے تعلق رکھنے والی برادری کے غریب اور کمزور طبقوں کے نوجوانوں کو بڑی تعداد میں کام دیا گیاہے۔وزیر موصوف نے کہا کہ اقلیتوں کو پچھلے 48 مہینوں میں جو سماجی –اقتصادی-تعلیمی طورپر بااختیار بنانے کے لئے جو کام کیا گیا ہے وہ پچھلے 48 برسوں میں بھی نہیں کیا گیا۔غریب نواز کوشل وکاس یوجنا، ہنر ہاٹ، نئی منزل، سیکھو اور کماؤ اور بیگم حضرت محل لڑکیوں کے وظائف ، نئی اڑان، نیا سویرا اقلیتوں کو بااختیار بنانے میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں۔
وزیر موصوف نے کہا کہ وہ مسلسل اقلیتی برادریوں کے نمائندوں سے ملتے رہتے ہیں اور ان برادریوں کو سماجی-اقتصادی-تعلیمی طورپر انہیں بااختیار بنانے کے لئے کام کرتے رہتے ہیں۔
ڈایو سیس آف دہلی کے نائب صدر ریٹائرڈ ڈاکٹر سریش کمار کی قیادت میں 13 رکنی وفد نے مختلف شعبوں کے لوگوں سے ملاقات کی۔ ان میں ریٹائرڈ کمل جیرالڈ روجرس، محترمہ انورادھا اموس(پرنسپل)، محترمہ پورنیما لال(پرنسپل)، موہت ہینز ہیٹر کے علاوہ محترمہ سدھا (پرنسپل)، محترمہ سواتی پال(پرنسپل)، محترمہ اولیویا بسواس اور دیگر شامل تھے۔