نئی دہلی۔ عالمی بینک نے آبی وسائل، ندیوں کی ترقی اور گنگا کی صفائی کی وزارت کی مرکزی سیکٹر کی اسکیم 6000 کروڑ روپئے کی اٹل بھوجل یوجنا (اے بی ایچ وائی) کو منظوری دے دی ہے۔ اس اسکیم پر عالمی بینک کے تعاون سے 19-2018 سے 23-2022 تک پانچ سال کی مدت میں عمل درآمد ہوگا۔ مالی اخراجات سے متعلق کمیٹی کے ذریعے قبل ہی اسکیم کی تجویز پیش کردی گئی ہے اور وزارت جلد ہی کابینہ سے پروجیکٹ کی منظوری حاصل کرلے گی۔
وزارت کے ذریعے ملک کے ایک بڑے حصہ میں زیر زمین آبی وسائل کے مسئلہ کے حل کیلئے اٹل بھوجل یوجنا بنائی گئی ہے۔ اس اسکیم کا مقصد سماجی شراکت کے ذریعے ملک کے ترجیحی شعبہ میں زیر زمین پانی کے بندوبست کو بہتر بنانا ہے۔ اسکیم کے تحت شناخت کئے گئے ترجیحی علاقے ریاست گجرات، ہریانہ، کرناٹک مدھیہ پردیش ، مہاراشٹر ، راجستھان اور اترپردیش میں آتے ہیں۔ ، ہندوستان میں زیر زمین پانی کے اعتبار سے حد سے زیادہ پانی کی نکاسی والے علاقے، قلت اور نیم قلت والے علاقے کی کل تعداد کا تقریباً 25 فیصد انہی ریاستوں میں ہے۔ وہ ہندوستان میں پائے جانے والے دو قسم کے زیرزمین آبی نظام یعنی سیلابی علاقے اور پتھروں کے درمیان آبی ذخائر پائے جاتے ہیں اور زیر زمین پانی کے بندوست میں مختلف پیمانے کی ادارہ جاتی تیاری اور تجربات پائے جاتے ہیں۔
ریاستوں کو زیر زمین پانی کے بندوبست کے لئے ذمہ دار اداروں کو مستحکم کرنے کے علاوہ اور پانی کے استعمال میں طرز عمل میں تبدیلی لانے کے لئے جس سے پانی کی بچت کو فروغ حاصل ہوگا اور پانی کا کفایتی استعمال ہوگا، اس میں سماجی شراکت کی حوصلہ افزائی کیلئے اسکیم کے تحت فنڈ مہیا کرایا جائیگا۔ یہ اسکیم شناخت شدہ ترجیحی علاقوں میں توجہ والے پروگراموں کے عمل درآمد میں ترغیبات دیکر ریاستوں میں جاری سرکاری اسکیموں میں آسانیاں بھی پیدا ہوں گی۔ اس اسکیم پر عمل درآمد سے ان ریاستوں کے 78 اضلاع میں 8350 گرام پنچایتوں کو فائدہ پہنچنے کی امید ہے۔ اسکیم کے تحت اس میں شامل ریاستوں کو گرانٹ کے طور پر فنڈ مہیا کرایا جائیگا۔
اسکیم کے اہم مقاصد میں سے ایک زیر زمین پانی کے بندوبست میں سماج کی فعال شراکت کو یقینی بنانا ہے۔ اسکیم میں مختلف سرگرمیوں جیسے پانی کا استعمال کرنے والی تنظیموں کا قیام ، زیر زمین پانی کے اعداد وشمار کی نگرانی اور ترسیل ، پانی کی بجٹ کاری ، پانی کے تحفظ سے متعلق منصوبوں میں گرام پنچایتوں کی تیاری اور ان پر عمل درآمد نیز زیر زمین پانی کے بندوبست سے متعلق آئی ای سی سرگرمیوں میں سماجی شراکت پرزور دیا گیا ہے۔ اسکیم میں شامل ریاستوں میں زیر زمین پانی سے متعلق مختلف سرکاری پروگراموں میں عوامی سرمایہ کاری کو بہتر بنانے اور ان کے عملدرآمد کیلئے زمینی سطح پر منصوبہ بندی کے عمل میں بھی سماجی شراکت متوقع ہے۔
اسکیم کے عمل درآمد کے مختلف مثبت نتائج برآمد ہونےکی امید ہے جیسے زیر زمین پانی کے ضابطے سے متعلق بہتر افہام وتفہیم ، زیر زمین پانی کی سطح میں کمی سے متعلق مسئلے کے حل کیلئے سماج پر مبنی طریقہ کار ، نئی اور جاری اسکیموں کے ارتبا ط کے ذریعے زیر زمین پانی کا پائیدار بندوبست، نشان زد علاقوں میں زیر زمین پانی کےوسائل کا آب پاشی کیلئے استعمال میں کمی ، پانی کی بھرپائی کے لئے بہتر طریقہ کار اپنانا شامل ہے۔