نئی دہلی، جولائی 2018، جسٹس ایل نرسمہا ریڈی نے جنہوں نے سینٹرل ایڈمنسٹریٹیو ٹریبونل (سی اے ٹی) کے نئے چیئرمین کا عہدہ سنبھالا ہے، آج یہاں مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) برائے ترقی شمالی مشرقی خطہ، وزیراعظم کے دفتر میں وزیر مملکت، عملے، عوامی شکایات اور پنشن، ایٹمی توانائی اور خلا کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ سے ملاقات کی اور کیٹ کے کام کاج سے متعلق بہت سے مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔ اس کے علاوہ انہوں نے ٹریبونل میں موجودہ خالی آسامیوں کو پر کرنے کے بارے میں بھی بات چیت کی۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے امید ظاہر کی کہ جسٹس نرسمہا ریڈی جو ہندوستان کی سرکردہ ہائی کورٹوں میں سے ایک کے یعنی حیدرآباد ہائی کورٹ کے جج ہونے کا طویل تجربہ رکھتے ہیں اور جنہوں نے پٹنہ ہائی کورٹ میں بھی کام کیا ہے وہ اپنے طویل تجربے اور عہد بندی کے ساتھ کیٹ کے کام کاج کو اور اس کی صلاحیت کو مزید بہتر بناسکیں گے۔
کیٹ کو حکومت ہند کا ایک اہم ادارہ قرار دیتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ کیٹ کا قیام 1985 میں عمل میں آیا تھااور اس کے قیام کے پیچھے یہ مقصد تھا کہ حکومت میں کام کرنے والے افسروں اور ملازمین کو اپنے مسائل درج کرانے کا جس میں ان کی شکایات اور تنازعات بھی شامل تھے، ایک آسان متبادل راستہ مل جائے گا اور انہیں انصاف کے لئے ایک عدالت سے دوسری عدالت تک دوڑنا نہ پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پورے ملک میں کیٹ کی مختلف بنچوں میں خالی پڑی ہوئی آسامیوں کو پر کرنے کی فوری ضرورت سے آگا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس مقصد کے لئے مناسب کارروائی شروع کردی گئی ہے۔
جسٹس نرسمہا ریڈی نے مرکزی وزیر سے ملاقات کے بعد بتایا کہ ان کی ترجیح التوا میں پڑے ہوئے کیسوں کو نمٹانے کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی بہترین کوشش ہوگی کہ انتظامیہ میں کام کرنے والے تمام افسروں اور ملازمین کو انصاف ملنے کا مقصد پورا ہوجائے گا۔