نئی دہلی، اقتصادی امور سے وابستہ کابینہ کمیٹی نے وزیراعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں دیگر پسماندہ طبقات کے طلبا کے لئے جو بھارت میں زیر تعلیم ہیں، مرکزی اسپانسر شدہ اسکیم (پی ایم ایس۔ او بی سی) یعنی پوسٹ میٹرک اسکالر شپ کو 18۔2017، 19۔2018 اور 20۔2019 کے دوران جاری رکھنے اور اس پر نظرثانی کرنے کو منظوری دی ہے۔
تفصیلات:
اس اسکیم کے موثر نٖفاذ اور بہتر نگرانی کے لئے پی ایم ایس۔ او بی سی اسکیم پر نظرثانی کے تحت درج ذیل باتیں شامل ہیں۔
- والدین کی سالانہ آمدنی کی حد ایک لاکھ روپے سے بڑھاکر 1.5 لاکھ روپے کردی گئی ہے۔
- مختص کئے گئے فنڈ میں سے 30 فیصد فنڈ، طالبات کے لئے اور 5 فیصد فنڈ معذوری کے شکار طلبا کے لئے نشا ن زد کیا گیا ہے۔
- اسکالر شپ کی تقسیم آدھار کے حامل بینک کھاتوں کے توسط سے کی جائے گی۔
- چونکہ مذکورہ اسکیم کے تحت سرمایہ محدود ہے لہذا مرکزی امداد کی فراہمی نظریاتی تخصیص کے لحاظ سے کی جائے گی۔ اجرا کے سلسلے میں ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں پر لازمی واجبات ادائیگی کا اصول نافذ نہیں ہوگا۔
مذکورہ اسکیم کی تخمینہ لاگت 3085 کروڑ روپے کے بقدر ہے۔
اثرات:
نظرثانی شدہ اسکیم کے تحت:
- بڑی تعداد میں مستحق اور نادار اور اہل او بی سی طلبا پر احاطہ کیا جائے گا جو اس اسکالر شپ کی مدد سے اعلی تعلیم حاصل کرسکیں گے۔
- یہ اسکیم موثر نفاذ کو یقینی بنائے گی اور اس میں دھاندلی کی کوئی گنجائش نہیں ہوگی ساتھ ہی ساتھ اس کی اضافی نگرانی بھی کی جائے گی۔
بھارت میں زیر تعلیم دیگر پسماندہ طبقات کے طلبا کے لئے پوسٹ میٹرک اسکالر شپ (پی ایم ایس۔ او بی سی)، سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت کی ایک فلیگ شپ اسکیم ہے اور یہ اسکیم 99۔1998 سے نافذ العمل ہے۔ اس کے ذریعے مجموعی طور پر چارلیس لاکھ او بی سی طلبا کو دسویں کلاس کے بعد ہر سال اعلی تعلیم کے حصول کے لئے امداد فراہم کی جاتی ہے۔