17.9 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت کی زندگی کی آسانی پر جاری کردہ انڈیکس تقریباً 1488 مربع میٹر کلومیٹر دہلی کے بڑے شہری علاقے سے متعلق ہے جس میں مشرقی، جنوبی، شمالی اور نئی دلی میونسپل کونسل کے علاقے شامل ہیں

Urdu News

نئی دہلی۔عوامی حلقوں میں ممبئی اور دلی  کی رینکنگ سے متعلق ہاؤسنگ  اور شہری امور کی وزارت کے ذریعہ 13 اگست 2018 کو  ’زندگی کی آسانی  پر جاری کردہ انڈیکس‘اور ’دی اکانامسٹ انٹیلی جینس یونٹ (ای آئی یو)‘ کے ذریعہ 14 اگست 2018 کو جاری ’عالمی رہائش پذیر کے لائق مقامات‘ سے متعلق (گلوبل لائیو لیٹی انڈیکس) پر ایک بحث چل رہی ہے۔ یہ بحث خاص طور پر اس بات پر مرکوز ہے کہ ای آئی یو کے ذریعے جاری گلوبل لیویبلٹی انڈیکس میں گریٹر ممبئی (117ویں)  کا مقام دلی  (112ویں)  کے بعد ہے جبکہ وزارت کے ذریعے جاری فہرست میں یہ دونوں اس کے متبادل تیسرے اور 65ویں مقام پر ہیں۔

رینکنگ سورس گریٹر ممبئی کا زمرہ بندی دلی کی زمرہ بندی

زندگی بسر کرنے کی آسانی   3 65

گلوبل لائیویبلٹی انڈیکس *               117 112

* ای آئی یو کا لیوبلٹی انڈیکس میٹروپولیٹن علاقوں سے متعلق ہے جبکہ دلی میں  زندگی بسر کرنے کی آسانی کا انڈیکس قومی راجدھانی علاقے کے بڑے شہری علاقوں سے تعلق رکھتی ہے۔

تقابلی تجزیہ

نزدیک سے نظر ڈالنے پر ان دونوں انڈیکسوں میں شہروں کی الگ الگ حالاتوں کو سمجھنے میں مدد ملتی ہے۔

  1. شہری وزارت کا زندگی بسر کرنے کی سادگی کی فہرست نہ صرف نئی دلی سے متعلق ہے بلکہ یہ مشرقی، جنوبی ، شمالی اور نئی دلی میونسپل کونسل سے  منسلک شہری علاقہ جو کہ تقریباً 1488 مربع میٹر کلومیٹر ہے ، سے متعلق ہے۔ اس لیے دونوں ہی انڈیکس کے دائرے میں آنے والی آبادی اور جغرافیائی علاقے میں فرق ہے اس لیے ان کا موازنہ نہیں کیا جا سکتا ہے۔
  2. دونوں ہی انڈیکسوں میں مختلف پیمانے ہیں اور انہیں الگ اہمیت دیئے گئے ہیں۔ گلوبل لیویبلٹی انڈیکس میں ہر شہر کو 30 کوالیٹیٹیو انڈیکس میں ہر شہر کو 30 کوالیٹیٹیو اور تعداد کی بناء  پر 5 اہم سطحوں میں تقسیم کیاگیا ہے جیسے صحت، ثقافت اور ماحولیات، تعلیم اور بنیادی ڈھانچہ۔ جبکہ ایز آف لیوینگ انڈیکس میں کل ملاکر 78 انڈیکس ہیں جس میں سے 56 اہم اور 22 معاون اور 15 تھیم پر مبنی زمرے ہیں جس میں  بہتر حکمرانی ، شناخت، ثقافت، تعلیم، صحت، تحفظ ، معیشت، سستے رہائش، زمین کے استعمال سے متعلق انتظامات، کھلا عوامی مقام، ٹرانسپورٹیشن، پانی کی یقینی دستیابی، خراب پانی کی مینجمنٹ، سخت کچرے کا مینجمنٹ، توانائی اور ماحولیاتی کوالٹی شامل ہیں۔
  3. ان 15 زمروں کو چار ستون میں تقسیم کیا گیا ہے – ادارہ جاتی، سماجی، معاشی اور جسمانی ۔ قریب سے نظر ڈالنے پر واضح ہوتا ہے کہ دونوں ہی انڈیکسوں میں صرف کچھ ہی چیزیں ہیں جو کہ ملتی ہیں اور اس کی وجہ دونوں ہی انڈیکسوں کو تیار کرنے کی مختلف پس منظر اور مختلف طریقے کار ہیں۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More