نئی دلّی: اقوام متحدہ کے لئے 12 ممالک کے مستقل نمائندوں پر مشتمل ایک وفد نے گزشتہ روز بھارت کے انتحابی کمیشن کا دورہ کیا ۔ ان ممالک میں اکویٹوریل گنیا ، کوموروس ، نائیجر ، سینٹ کٹس اینڈ نیوس ، گرینیڈا ، مالٹا ، مارشل آئی لینڈ ، ڈومینیکا ، سینٹ لوسیا ، اسواتینی ، زامبیا اور کریباتی شامل ہیں ۔ یہ دورہ وزارت امور خارجہ کی اسپانسر شپ کے تحت 22 سے 28 اگست ، 2018 تک ہو رہا ہے ۔وفد نے الیکشن کمشنر جناب اشوک لواسا سے ملاقات کی اور بھارت کے انتخابی طریقہ کار کے بہترین عمل پر تبادلہ خیال کیا ۔
جناب اشوک لواسا نے اپنے خطبے میں مستقل نمائندگان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ برسوں میں دنیا بھر میں جمہوری اقدار اور عالم گیریت نے زبردست ترقی کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تعمیری اشتراک کے ذریعہ متعدد مسائل کو حل کیا جا سکتا ہے ۔ جمہوریت میں فیصلہ سازی کے طریقہ کار کی قوت کا حوالہ دیتے ہوئے اور یہاں یو این کے ذریعہ اختیار کردہ سسٹین ایبل ڈیولپمنٹ گولس ( ایس ڈی جی ز) یعنی ہمہ گیر ترقیات نشانے، صلاحیت سازی کو تسلیم کیا جانا اور اداروں کا استحکام بھارت کے انتخابی کمیشن کے نشانوں میں سے ہیں ، بھارت کا انتخابی کمیشن بھارت میں پُر سکون اور موثر انتخابات کے انتظام کو یقینی بنانے کے لئے کوشاں ہے ۔
الیکشن کمشنر جناب لواسا نے کہا کہ انتخابی کمیشن کو جن چیلنجوں کاسامنا ہے ان میں (i) بڑھتی ہوئی آبادی کے دیئے گئے اعداد و شمارکو انتخابی رول میں درج کرانے کو یقینی بنانا ، (ii) تکنالوجی کا استعمال ، (iii) سوشل میڈیا کا غلط استعمال اور (iv) روپئے کی قوت کا بے جا استعمال شامل ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ انتخابی کمیشن ہمیشہ شراکت دارگوں کے ساتھ مشاورت کے عمل میں یقین رکھتا ہے اور سال در سال آزاد ، صاف ستھرے اور معتبر انتخابات کرانے میں کامیاب رہا ہے ۔
نائب الیکشن کمشنر جناب امیش سنہا نے معزز مہمانوں کا استقبال کیا ور انہیں بھارت کے انتخابی عمل اور ای سی آئی کے بین الاقوامی تعاون کے پروگراموں کے بارے میں واقف کرایا ۔انہوں نے دنیا کے سب سے بڑے انتخابی عمل کے کام میں الیکشن کمیشن کے کام اور اس کے رول ، اس کے ڈھانچے کے بارے میں بتایا ۔ وفد کو پارلیمانی انتخابات 2014 کے بارے میں ایک مختصر فلم بھی دکھائی گئی جس کے بعد وفد کی جانب سے سوال و جواب کا ایک سیشن بھی منعقد ہوا ۔وفد کے لئے ایک ای وی ایم اور وی وی پی اے ٹی ٹرائل کا مظاہرہ بھی کیا گیا ۔