نئی دلّی: حکومت ہند ، حکومت راجستھان اور عالمی بینک نے گزشتہ روز 250 ملین امریکی ڈالرکے بقدر کے ڈیولپمنٹ پالیسی لون ( ڈی پی ایل ) کے ایک معاہدے پر دستخط کئے ہیں، جس کے ذریعے حکومت راجستھان کے بجلی کی تقسیم کے شعبے کو ریاست میں تمام پروگراموں کے لئے 24x7 بجلی کی فراہمی میں مدد ملے گی ۔ پروجیکٹ کے معاہدے پر حکومت ہند کی جانب سے وزارت خزانہ کے محکمہ اقتصادی امور کے جوائنٹ سکریٹری جناب سمیر کمار کھرے اور حکومت راجستھان کی جانب سے حکومت راجستھان کے اسپیشل سیکریٹری جناب پی رمیش اور عالمی بینک بھارت کے ایکٹنگ کنٹری ڈائرکٹر جناب ہشام عبدو نے دستخط کئے ۔
راجستھان کے لئے بجلی کی تقسیم کاری کے شعبے کی ترقی و فروغ کے لئے قرض سلسلے کا یہ دوسرا قرض ہے ۔ پہلے قرض کی فراہمی مارچ ، 2017 میں ہوئی تھی۔
راجستھان میں الیکٹری سٹی ڈسٹری بیوشن یوٹی لٹیز ( ڈسکام ) تقریباً 9.5 ملین صارفین کو بجلی مہیا کرتا ہے ۔ مفامت نامے سے ریاستی حکومت اور ڈسکام کے درمیان سالانہ کارکردگی کو بہتر بنانے اور تقسیم کاری کے شعبے میں حکمرانی کو مضبوط بنانے میں مدد ملے گی ۔
حکومت ہند کی جانب سے وزارت خزانہ کے محکمہ اقتصادی امور کے جوائنٹ سکریٹری جناب سمیر کمار کھرے نے اس موقع پر تقریر کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ہند کے ذریعہ تیارکردہ اور حکومت راجستھان کے ذریعہ اختیارہ کردہ یہ پروگرام ، وسیع تر اصلاحات ، ریاست میں ڈسکام کی کارکردی کو بہتر بنانے کے لئے ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس سے ریاست کی مالیاتی پائیداری ، تمام پہل قدمیوں کے لئے 2019 تک مسلسل چوبیس گھنٹے ساتوں د ن بجلی کی فراہمی ، ہر گھر کے لئے یقینی بنائی جا سکے گی ۔
اس عمل سے 2015 کے اواخر میں حکومت ہند کے ذریعہ شروع کئے گئے اُ جوول ڈسکام ایشورنس یوجنا ( یو ڈی اے وائی )، جو کہ راجستھان میں2016 میں شروع کی گئی تھی اور رجستھان اسٹیٹ الیکٹری سٹی ڈسٹری بیوشن مینجمنٹ رسپانسی بلٹی ایکٹ جس کا مقصد ڈسکام حکومت کی اصلاحات اور ان کے کام میں وسیع تر عوامی جواب دہی کو یقینی بنانا ہے ۔
انٹر نیشنل بینک فار ری کنسٹرکشن اینڈ ڈیولپمنٹ ( آئی بی آر ڈی ) کے اس قرض میں تین سال کی مدت کی رعایت شامل ہے اور یہ 21 سال میں واجب الادا ہو گا ۔