نئی دہلی، ماحولیات ، جنگلات اور آب وہوا میں تبدیلی کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے آب وہوا میں تبدیلی سے متعلق پیرس معاہدے کے لئے بھارت کے عہد کا اعادہ کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ قبائلیوں اور جنگل میں رہنے والے دیگر افراد اور پورے سماج کا تعاون ریڈّ+ اسٹریٹجی کے نفاذ کے لئے بہت اہم ہے۔ آج یہاں قومی ریڈّ+ اسٹریٹجی انڈیا کے اجراء کے موقع پر تقریر کرتے ہوئے ڈاکٹر ہرش وردھن نے نئی اختراعات اور نظریات کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا۔ وزیر موصوف نے کہا کہ ملک میں زندگی گزارنے کے صحت مند ماحول کے لئے ہمارے جنگلات کی فلاح وبہبود لازمی ہے۔ وزیر موصوف نے مزید زور دیا کہ ریڈّ+ سرگرمیاں مقامی برادریوں کی پائیدار روزی میں مدد کریں گی اور نباتاتی تنوع کو محفوظ بنانے میں بھی معاون ہوں گی۔
ماہرین کی کمیٹی کے ارکان کے کام کی ستائش کرتے ہوئے ڈاکٹر ہرش وردھن نے قومی ریڈّ+ اسٹریٹجی کو نافذ کرنے کے لئے ماہرین اور تمام دیگر کو تعاون دینے کے لئے مدعو کیا۔ انہوں نے اس دستاویز کی تیاری میں کی گئی کوششوں کی بھی ستائش کی۔ وزیر موصوف نے کہا کہ بھارت کی نیشنل ریڈّ+ اسٹریٹجی پیرس معاہدے کے لئے بھارت کے عہد کو پورا کرنے کا ایک وسیلہ ہے۔
اس موقع پر تقریر کرتے ہوئے ڈی جی ایف اور خصوصی سکریٹری نے اس بات کو اجاگر کیا کہ ریڈّ+ اسٹریٹجی ملک کو این ڈی سی کے تئیں اپنے عہد کو پورا کرنے میں مدد کرے گی اور جنگلات پر منحصر کرنے والے لوگوں کی روزی میں بھی تعاون کرے گی۔ جنگلات سے متعلق تحقیق اور تعلیم کی بھارتی کونسل (آئی سی ایف آر ای) کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر گائی رولہ نے اس بات کا اشارہ دیا کہ ریڈّ+ کی قومی گورننگ کونسل، جس کی صدارت ماحولیات کے مرکزی وزیر نے کہ اور فارسٹ سروے آف انڈیا کے ڈی جی اور آئی سی ایف آر ای کے ڈی جی کی سربراہی والی دو تکنیکی کمیٹیاں ملک میں ریڈّ+ اسٹریٹجی کو نافذ کرنے میں مدد کے لئے قائم کی جارہی ہیں۔ ڈاکٹر گائی رولہ نے جنگلات کے تحفظ کی کوششوں میں اضافہ کرنے اور جنگلات کے ماحولیاتی نظام کی پیداواری کو بڑھانے کی ضرورت کو بھی اجاگر کیا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ریاستی سطح پر ریڈّ+ ایکشن کو پی سی سی ایف اور ایچ او ایف ایف کی سربراہی والی کمیٹیوں کے ذریعے مربوط کیا جائے گا۔
آسان لفظوں میں ریڈّ+ کے معنی ہیں ’’جنگلات کی کٹائی اور جنگلات میں کمی سے اخراج میں کمی‘‘ جس کے لئے جنگلات کے تحفظ ، کاربن اسٹاک، جنگلات کا پائیدار بندوبست اور ترقی پذیر ملکوں میں جنگلاتی کاربن کے اسٹاک میں اضافہ شامل ہیں۔ ریڈّ+ کا مقصد جنگلات کے تحفظ کے ذریعے آب وہوا میں تبدیلی کو کم سے کم کرنا ہے۔ اس کی اسٹریٹجی میں جنگلات کے کٹاؤ اور جنگل میں کمی آنے کے مسئلے کو حل کرنا اور جنگلاتی کاربن اسٹاک میں اضافے کے لئے نقشہ راہ تیار کرنا اور ریڈّ+ ایکشن کے ذریعے جنگلات کا پائیدار بندوبست کرنا ہے۔ قومی ریڈ ّ+ اسٹریٹجی کو جلد ہی یواین ایف سی سی سی کو بھیجا جائے گا۔
آب وہوا میں تبدیلی پر پیرس معاہدہ، آب وہوا میں تبدیلی کو کم سے کم کرنے میں جنگلات کے رول کو تسلیم کرتا ہے اور فریق ملکوں پر زور دیتا ہے کہ وہ ریڈّ+ کے نفاذ اور تعاون کے لئے کارروائی کریں۔ بھارت نے پیرس معاہدے کے تحت اپنے قومی تعاون کے عہد میں کہا ہے کہ وہ 2030 تک اضافی جنگلات اور درختوں کے ذریعے 2.5 سے تین ارب ٹن کاربن ڈائی ایکسائڈ کو کم کرے گا۔ یواین ایف سی سی سی کو دی گئی اپنی پہلی دو سالہ رپورٹ میں بھارت نے انکشاف کیا ہے کہ بھارت کے جنگلات بھارت کی کل جی ایچ جی اخراج کے تقریبا 12 فیصد کو ختم کرتا ہے۔اس طرح بھارت نے جنگلات کا شعبہ آب وہوا میں تبدیلی کو کم سے کم کرنے میں مؤثر تعاون کررہا ہے۔
ریڈّ+ کے بارے میں یواین ایف سی سی سی پر عمل درآمد کرتے ہوئے بھارت نے اپنی قومی ریڈّ+ اسٹریٹجی تیار کی ہے۔ یہ اسٹریٹجی موجودہ قومی حالات پر بنائی گئی ہے جنہیں بھارت کے آب وہوا میں تبدیلی سے متعلق قومی ایکشن پلان، گرین انڈیا مشن اور بھارت کے قومی عہد کردہ تعاون برائے یو این ایف سی سی سی شامل ہیں۔
فارسٹ کے ڈائریکٹر جنرل اور خصوصی سکریٹری ڈاکٹر سدھانتا داس ، ماحولیات ،جنگلات اور آب وہوا میں تبدیلی کی وزارت کے ایڈیشنل سکریٹری اے کے مہتا اور وزارت کے دیگر سینئر عہدیدار اس موقع پر موجود تھے۔