نئی دلّی: الیکٹرونکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی اور قانون و انصاف کے وزیر جناب روی شنکر پرساد نے آج یہاں ’’ سوئچھتا ہی سیوا تحریک ‘‘ کے حصے کے طور پر الیکٹرونکس نکیتن میں الیکٹرونکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کی وزارت میں صفائی ستھرائی کی مہم کی شروعات کی ۔ وزیر موصوف نے اس بات پر زور دیا کہ اکتوبر ، 2014 میں شروع کئے گئے سوئچھ بھارت مشن نے آج ایک عظیم تحریک کی شکل اختیار کرلی ہے ۔ جناب پرشاد نے وزارت کے اہلکاروں سے صفائی ستھرائی کے لئے رضاکا رانہ طور پر ڈیجیٹل انڈیا کی کامیابی کو بھارت کی جسمانی صفائی ستھرائی میں بدلنے کے لئے ہر ہفتے دو گھنٹے کا عطیہ دینے پرزور دیا ۔انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وزیر اوروزارت مذکورہ کے اہل کاروں کے ذریعہ وزارت کے احاطے میں ایک شجر کاری مہم کا آغاز کیا گیا ۔
اس موقع پرآئی ٹی کے وزیرنے اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ آج سی ایس سی ( کامن سروسیز سینٹر ) اور این آئی سی جیسے ادارے حکمرانی کے لئے مجموعی مثال بن گئے ہیں ۔ وزیر موصوف نے اس بات پر زور دیا کہ آج ملک بھر میں تقریباً 3.05 لاکھ کامن سروس سینٹر 2.6 لاکھ گرام پنچایتوں کی خدمت کر رہی ہیں ۔ جناب پرشاد نے این آئی سی کی شہری دیہی ڈیجیٹل تفریق مٹانے اور ڈیجیٹل انڈیا کو گاؤوں تک پہنچانے کے لئے ستائش کی ۔
کامن سروسز سینٹرس ( ایس ایس ایس ) اسکیم حکومت ہند کی وزارت الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کی پہل قدمی ’’ ڈیجیٹل انڈیا ‘‘ کا ایک حصہ ہے ۔ سی ایس سی ادارے گاؤں کی سطح پر آئی سی ٹی سے آراستہ سے خدمات بہم پہنچانے والے پوائنٹ ہیں جہاں سے سرکاری ، مالیاتیسماجی اور نجی خدمات کو ، زراعت ، صحت ، تعلیم ، تفریح ، ایف ایم سی جی، مصنوعات ، بینکنگ ، انشورنس ، پنشن ، یوٹی لٹی ادائیگیاں وغیرہ شامل کے شعبوں کے لئے خدمات فراہم کی جاتی ہیں ۔ سی ایس سی ولیج لیول انٹرپرینیور( وی ایل ای ) کے زیر انتظام ہیں اور ان ہی کے ذریعہ چلائے جاتے ہیں ۔