نئی دہلی، وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی زیر صدارت میں اقتصادی امور کی کابینہ کمیٹی نے ماہی پروری اور آبی کاشت (ایکوکلچر)سے متعلق خصوصی بنیادی ڈھانچہ ترقی فنڈ(ایف آئی ڈی ایف) کی تشکیل کے لیے اپنی منظوری دے دی ہے۔
مذکورہ بالا فنڈ کل7522 کروڑ روپے کو ہوگا، جس میں نوڈل لوننگ اینٹی ٹیز ؍اداروں(این ایل ایز) یعنی نوڈل قرض فراہم کرنے والے اداروں کی جانب سے 5266.40 کروڑ روپے کی رقم 1316.6 کروڑ روپے مستفدین کا تعاون اور حکومت ہند کی 939.48 کروڑ روپے بجیٹری امداد شامل ہے۔ قومی بینک برائے زراعت اور دیہی ترقی (نابارڈ)، نیشنل کوآپریٹیوز ڈیولپمنٹ کارپوریشن(این سی ڈی سی) اور تمام شیڈیولڈ بینک (یہاں اس کا مطلب ہے ان کو بینک کا درجہ ملنے کے بعد)نوڈل لوننگ ادارے ہوں گے۔
فوائد:
- اس فنڈ کے قائم یونے سے ماہی پروری بنیادی ڈھانچہ سہولیات سمندروں اور اندرون ملک دونوں ماہی پروری شعبوں میں قائم کرنے میں مدد ملے گی۔
- نیلے انقلاب(بلیو ریوولیوشن) کے تحت 2020ء تک 15 ملین ٹن کے اس کے ہدف کے مطابق ماہی مصنوعات؍فش پروڈکشن میں اضافہ کو حاصل کرنے میں مدد ملے گی اور اس کے بعد تقریباً 8 تا9 فیصد کی پائیدار ترقی 23-2022ء تک حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔
- 9.40 لاکھ سے زیادہ ماہی گیروں؍مچھلی پروری میں لگے لوگوں کو روزگار کے مواقع ملیں گے، جس میں ماہی گیری سے منسلک دیگر صنعتوں کی سرگرمیاں بھی شامل ہیں۔
- ماہی پروری بنیادی ڈھانچہ سہولیات قائم کرنے اور ان کے انتظامات میں نجی سرمایہ کاری کو متوجہ کرنے میں مدد ملے گی۔
- نئی ٹیکنالوجی کو اپنانا۔
ایف آئی ڈی ایف ریاستی حکومتوں؍یوٹیز اور ریاستی اداروں، کوآپریٹیوز، انفرادی اور صنعت کاری وغیرہ کو ماہی پروری ترقی سے متعلق شناخت شدہ سرمایہ کاری سرگرمیوں کے لئے مراعاتی (چھوٹ پر) سرمایہ فراہم کرے گا۔ ایف آئی ڈی ایف کے تحت قرض کی فراہمی پانچ سال کے عرصے یعنی 19-2018 سے 23-2022ء پر مشتمل ہوگی، جبکہ اس کی ادائیگی کے لیے 12 سال کا عرصہ مقرر کیا گیا ہے۔ اس عرصے میں، پرنسپل رقم پر 2 سال کے اندر ادائیگی کی پابندی نہیں ہے۔