نئی دہلی، قبائلی امور اور ٹرائفیڈ کی وزارت، قبائلی صناعی، تہذیب وثقافت، خوردونوش اور کامرس کے جذبے کی ترویج اور فروغ کی غرض سے ایک قبائلی میلہ‘‘آدی مہوتسو’’ کا اہتمام کررہی ہے۔ آج یہاں نامہ نگاروں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے قبائلی امور کے وزیر جناب جول اورام نے کہا کہ یہ مہوتسو نئی دہلی کے دلّی ہاٹ ، آئی این اے میں 16 سے 30 نومبر2018ء تک منعقد ہوگا۔ یہ 16 سے 19 نومبر تک نئی دہلی کے سینٹرل پارک میں اور 21 سے 30 نومبر تک نہرو پارک میں منعقد ہوگا۔مہوتسو میں قبائلی فن اور صناعی کی اشیاء، قبائلی ادویہ اور طریقہ علاج، قبائلی اشیائے خوردونوش کی نمائش اور فروخت کے علاوہ قبائلی لوک رقص اور نغموں نیز فنون کی نمائش ہوگی، جسے قبائلی دستکار، باورچی، قبائلی لوک رقاص اور موسیقی کار پیش کریں گے۔ ان کا تعلق ملک کی 23ریاستوں سے ہوگا، جو اپنی مالا مال روایتی تہذیب و ثقافت کی جھلکیاں پیش کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ اس میلے کا مرکزی خیال‘‘قبائلی تہذیب و ثقافت، دستکاری، اشیائے خوردونوش اور تجارت کا جشن ’’منانا ہے۔ میلے میں قبائلی دستکار، فن ، پینٹنگز، کپڑے، زیورات کی کم وبیش 100اسٹالوں کے ذریعے نمائش اور فروخت ہوگی۔اس میلے میں مختلف ریاستوں سے تعلق رکھنے والے 200 سے زائد قبائلی دستکار اور فنکار اپنی شرکت کے ذریعے منی ہندوستان کو پیش کریں گے۔
جناب اورام نے مزید کہا کہ چونکہ اس تقریب کا نام ‘‘آدی مہوتسو’’تجویز کیا گیا اس لئے وہ ‘‘آدی’’عنصر ہے جو کہ ان کے لئے اہم ہے۔آدیواسیوں کی طرز زندگی قدیمی سچائی ،آفاقی قدروں اور قدرتی سادگی سے رہنمائی حاصل کرتی ہے۔ قبائلیوں کی عظمت اس بات میں مضمر ہے کہ انہوں نے قدیمی ہنرمندی اور فطری سادگی کو اب تک برقرار رکھا ہے۔ان کی تخلیقات وقت کی گہرائیوں سے ہوتی ہے۔ان کی یہ خاصیت ، ان کے فنون او ردستکاری کو لاثانی بنانے کی اپیل رکھتی ہے۔ قدیم ترین قبائلی دستکاری فوراً ہی ہمارے دلوں کو چھو لیتی ہے۔یہ بات خصوصی طورپر قبائلی موسیقی اور رقص کے معاملے میں درست ہے۔
انہوں نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ 23 ریاستوں سے 600 سے زائد دستکار، 20سے زائد ریاستوں سے 80 قبائلی باورچی اور رقاصوں کے 14 ٹروپس ، جس میں 200 سے زائد فنکار شامل ہیں، اس مہوتسو میں شرکت کریں گے۔
مہوتسو کی خاص جھلکیوں میں مہوا شراب بنانے کا لائیو ڈیمو، ٹی اے اے رس اور مہوا املی چٹنی کی کینڈی وغیرہ کا لائیو ڈیمو، لاہ کی چوڑیاں بنانے کا لائیو ڈیمو، پینٹنگز کے چار مختلف گھرانوں یعنی ورلی، پیتھوڑا ، گوند اور سورا پینٹنگ کی نمائش ، قبائلی ملبوسات کے فیشن شو، فیشن سے متعلق اشیاء یعنی سامان آرائش وغیرہ شامل ہوں گی۔23 نومبر 2018ء کو مختلف ریاستوں سے تعلق رکھنے والی قبائلی اشیائے خوردونوش کی فروخت ہوگی۔
مہوتسو میں نمائش کے لئے رکھی جانے والی قبائلی مصنوعات میں چھتیس گڑھ، جھارکھنڈ، مہاراشٹر، اُڈیشہ، مغربی بنگال سے تعلق رکھنے والی بھنڈارا، مہیشوری باغ، سمبل پوری، تسار، کاٹن کنٹھا، ریشم اور سوتی کپڑوں سے بنی ساڑیوں کا وراثتی کلیکشن شامل ہوگا۔ مردوں کے کلیکشن میں مدھیہ پردیش، راجستھان اور جھارکھنڈ کا سوتی ، اُونی اور ریشمی جیکٹ، کُرتا۔ چھتیس گڑھ، اُڈیشہ، مدھیہ پردیش اور آندھر پردیش کے بیل میٹلز، گجرات، مہاراشٹر، اُڈیشہ، مدھیہ پردیش کی پینٹنگز، ہماچل پردیش، اترانچل اور جموں و کشمیر کے اُون، مختلف ریاستوں کے شہد، مصالحہ جات، ڈرائی فروٹس ، ہماچل پردیش، اُڈیشہ، شمال مشرق، مدھیہ پردیش، تلنگانہ کے قبائلی زیورات، منی پور راجستھان کے ظروف، راجستھان، شمال مشرق، مدھیہ پردیش اور اتر پریش سے گھروں کی سجاوٹ والی اشیاء، گجرات، تلنگانہ، جھارکھنڈ کے بیگ کا کلیکشن اور مغربی بنگال، جھارکھنڈ اور کیرالہ کے گھاس کی چٹائی اور ناریل کے ریشوں کے کلیکشن شامل ہوں گے۔