نئی دہلی: راجیہ سبھا میں برسراقتدار اور اپوزیشن دونوں ہی طرح کے پارٹیوں نے آج نائب صدر جمہوریہ اور چیئرمین جناب ایم وینکیا نائیڈو کو کل سے شروع ہونے والے ایوان کے نتیجہ خیز سرمائی اجلاس کےلئے اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔ راجیہ سبھا کے چیئرمین جناب ایم وینکیا نائیڈو کے ذریعے آج طلب کی گئی مختلف پارٹیوں کے لیڈروں کی میٹنگ میں ایوان کے لیڈر جناب ارون جیٹلی اور راجیہ سبھا میں اپوزیشن کے لیڈر جناب غلا م نبی آزاد نے ایک بامعنیٰ اور تنیجہ خیز اجلاس کے تئیں اپنی خواہشمندی کا اظہار کیا۔ دونوں نے حکومت کے ذریعے قانون سازی سے متعلق تجاویز اور اپوزیشن کے ذریعے ایوان میں اٹھائے گئے امور پر بحث کیلئے منصفانہ طور پر وقت دیئے جانے کی اپیل کی۔
اپنے افتتاحی تاثرات میں جناب وینکیا نائیڈو نے ایوان کے سبھی فریقوں کے لیڈروں سے درخواست کی کہ وہ ایک نتیجہ خیز سرمائی اجلاس کو یقینی بنائیں ۔ یہ اجلاس آئندہ سال ہونے والے عام انتخابات سے قبل آخری مکمل اجلاس ہوگا۔ جناب نائیڈو نے ان سے گزارش کی کہ وہ اجلاس کو بحسن بخوبی چلانے کیلئے انہیں مدد ، تعاون اور مشورہ دیں۔ انہوں نےکہا کہ حکومت اور اپوزیشن دونوں کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنے اپنے ایجنڈے کو آگے بڑھائیں۔ لیکن انہیں یہ کام ایوان کی موثر کارروائی کو یقینی بناتے ہوئے کرنا چاہئے۔
جناب نائیڈو نے حال ہی میں پانچ ریاستوں میں ختم ہوئے اسمبلی انتخابات میں بڑی تعداد میں رائے دہندگان کے ذریعے ووٹ ڈالےجانے کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ یہ پارلیمانی جمہوریت میں لووگوں کے اعتماد کا ایک اور اعشاریہ ہے کہ اس سے یہ یاد دہانی ہوتی ہے کہ قانون ساز اداروں کو لوگوں کے توقعات پر کھرا اترنے کی ضرور ت ہے ۔ جناب نائیڈو نے الیکشن کمیشن آف انڈیا ، متعلقہ ریاستی حکومتوں اور عوام کو اسمبلی انتخابات کے کامیاب انعقاد کے لئے مبارکباد دی۔
جناب نائیڈو نے لیڈروں کو بتایا کہ گذشتہ اجلاس کے دوران ای-نوٹس (اراکین کے ذریعے آن لائن نوٹس جمع کئے جانے کے عمل ) کی کامیابی کے بعد اب یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ وقفۂ صفر کے لئے اراکین کے ذریعے دیئے گئے نوٹس اب ایوان کی ہر نشست کے لئے ساڑھے 9 بجے صبح تک ہی قبول کئے جائیں گے۔ پہلے یہ وقت 10 بجے صبح تک تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے انہیں دستیاب وقت میں اس طرح کی نوٹس کو مناسب طریقے پر ترجیح دینے کیلئے مزید وقت ملے گا۔
وزیر خزانہ اور ایوان کے لیڈر جناب ارون جیٹلی نے کہا کہ جہاں تک حکومت کا تعلق ہے تو ہماری خواہش ہے کہ اگر حکومت اور اپوزیشن دونوں کو منصفانہ طریقے پر وقت دیا جائے تو کسی بھی معاملے پر بحث کے لئے تیار ہیں۔
اپوزیشن کے لیڈر جناب غلام نبی آزاد نے کہا کہ ہم بھی چاہتے ہیں کہ ایوان کی کارروائی چلے اور منظور کئے جائیں اور ایوان کا اجلاس با معنیٰ اور نتیجہ خیز ہو۔لوگوں تک پہنچنے کا واحد راستہ کہ ہم ان سے متعلق امور کو اٹھائیں۔سرمائی اجلاس گذشتہ اجلاس سے ٹھیک چار ماہ کے بعد ہونے جا رہا ہے۔ اپوزیشن کی خواہش ہے کہ سبھی اہم امور پر بحث ہو۔