نئی دلّی، وزارت خزانہ کے تحت کام کرنے والے ڈائریکٹوریٹ آف ریوینیو انٹلیجنس (ڈی آر آئی) کے ذریعے سونے کی اسمگلنگ کے ایک منظم گروہ کے خلاف شروع کی گئی ایک بڑی کارروائی میں 6 اور 7 دسمبر 2018 کو تقریباً 21 کروڑ روپئے کی مالیت کا اسمگلنگ کیا ہوا 66 کلوگرام سونا ضبط کیا گیا۔ لکھنؤ، کولکاتہ اور سلی گوڑی کے دو مقامات سے یہ سونا ضبط کیا گیا ۔ ڈی آر آئی کی اس کارروائی میں چار افراد کو گرفتار بھی کیا گیا، جبکہ اسمگلنگ میں استعمال ہونے والے چار کاروں کو بھی ضبط کیا گیا ہے۔
ڈی آر آئی کو ایک خصوصی جانکاری ملی تھی کہ سونے کی اسمگلنگ کرنے والا ایک گروہ مغربی بنگال میں ہند – بھوٹان سرحد کے ذریعے بھوٹان سے ہندوستان میں غیرملکی سونے کی بڑی مقدار کی اسمگلنگ میں کافی سرگرم ہے۔ یہ گروہ ہندوستان کے مختلف حصوں میں اسمگلنگ کئے ہوئے سونے کو بھیجتا ہے۔
6دسمبر 2018 کو ایک کار کو ڈی آر آئی افسران نے لکھنؤ کے نزدیک کافی تیزی سے پیچھا کرکے روکا،جس میں دو افراد سوار تھے ۔ پیچھا کی گئی ئکار کی تلاشی کے دوران ایک کلوگرام وزن کے 33 سونے کی اینٹوں کو ضبط کیا گیا۔ اس میں 10.56 کروڑ روپئے کی مالیت کے 33 کلوگرام غیرملکی سونا تھا۔ اس سونے کے لئے ڈرائیور کی سیٹ کے نزدیک ایک خصوصی صندوق بنایا گیا تھا۔ پیچھا کی گئی کار میں سوار دو افراد میں سے ایک اس گروہ کا اصل سرغنہ تھا۔
7دسمبر 2018 کی علی الصباح ڈی آر آئی افسران کے ذریعے کی گئی اسی طرح کی ایک کارروائی میں کولکاتہ کے نزدیک ایک کار کا پیچھا کیا گیا، جس میں دو افراد سوار تھے۔ تلاشی کے دوران ان کی تحویل سے غیرملکی سونے کی 33 اینٹیں برآمد ہوئیں، جس کا وزن 33 کلوگرام اور مالیت 10.46 کروڑ روپئے تھی۔ ڈی آر آئی افسران نے اس سونے کو فوراً ضبط کرلیا۔ اسمگلنگ کئے ہوئے سونے کوکار کے ڈیش بورڈ کے پیچھے خصوصی طور پر ڈیزائن کئے گئے صندوق میں چھپاکر رکھا گیا تھا۔ اسی طرح کار کے گیئر باکس کے نزدیک خصوصی طور پر بنائے گئے ایک صندوق میں اس کو رکھا گیا تھا۔
سلی گوڑی میں کی گئی ایک دیگر کارروائی میں 3.5 لاکھ روپئے کی نقدی رقم برآمد کی گئی، جس کے بارے میں شبہ ہے کہ اسمگلنگ کی یہ رقم ہے۔ علاوہ ازیں مزید دو کاروں کو بھی کسٹم ایکٹ کی دفعات کے تحت ضبط کیا گیا۔ تمام کاروں میں سونے کی اسمگلنگ کے لئے خصوصی طور پر صندوق بنائے گئے تھے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ماضی میں بھی ان کاروں کا استعمال سونے کی اسمگلنگ کے لئے ہوا ہے۔
رواں مالی سال 2018-19 کے دوران سونے کی اسمگلنگ کے متعدد واقعات درج کئے گئے ہیں ؍ سامنے آئے ہیں۔ اپریل تا نومبر 2018 کی مدت کے دوران ہندوستان کے کسٹمز حکام تقریباً 2.63 ٹن سونے کو پہلے ہی ضبط کرچکے ہیں۔ مالی سال 2017-18 (اپریل تا مارچ) کے دوران کسٹمز حکام نے 3.22 ٹن سونے کو ضبط کیا تھا، جو کہ مالی سال 2016-17 کے مقابلے 103 فیصد زیادہ ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ بنگلہ دیش، میانمار، نیپال، بھوٹان اور چین سے ہندوستان کے زمینی سرحدوں کا استعمال کرکے سونا اسمگلنگ کیا جاتا ہے۔