نئی دہلی، وزیراعظم نریندر مودی نے آج نئی دہلی میں قومی وار میموریل ، قوم کے نام وقف کرنے کے لئے ہمیشہ روشن رہنے والی مشعل کو روشن کیا۔
اس سے پہلے سابق فوجیوں کی ایک وسیع ریلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ یہ لاکھوں فوجیوں کی بہادری اور خود کو وقف کردینے کا نتیجہ ہے کہ بھارتی فوج کو آج دنیا کی سب سے مضبوط افواج میں سے ایک ماناجاتا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ دشمنوں کے خلاف اور قدرتی آفات سے نمٹنے کے لئے ہمارے جاں باز فوجی، پیش پیش رہتے ہیں۔
وزیراعظم نے پلوامہ دہشت گردانہ حملے میں شہید ہونے والے سی آر پی ایف جوانوں کی شہادت کو یاد کیا۔ انہوں نے ملک کی حفاظت کرتے ہوئے اپنی جانوں کی قربانی دینے والے سبھی شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج دنیا بھر میں ، نئے بھارت کی قدر میں اضافہ ہوا ہے۔ یہ سب اس کی مسلح فوجوں میں بڑے اقدامات کی وجہ سے ممکن ہوا ہے۔ انہوں نے قومی وار میموریل اور قومی سمر میموریل کو قوم کے نام وقف کرنے پر خوشی کااظہار کیا۔
وزیراعظم نے وضاحت کی کہ مرکزی حکومت نے فوجیوں اور سابقہ فوجیوں کو ‘‘ ون رینک ،ون پنشن’’ فراہم کرانے کا اپنا عزم پورا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ او آر او پی کے نتیجے میں پنشن میں چالیس فیصد تک کا اضافہ کیا گیا اور 2014 کے مقابلے، فوجیوں کی اجرت میں 55 فیصد تک کااضافہ کیا گیا ہے۔
وزیراعظم نے وضاحت کی سپر اسپیشلٹی اسپتال کی مانگ ہوتی رہی ہے۔ اس ضمن میں انہوں نے اعلان کیا کہ تین سپر اسپیشلٹی اسپتال بنائے جائیں گے۔
مسلح فوجوں کے لئے حکومت کے دیگر اقدامات کی مثال دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ فوج کا دن، بحریہ کا دن اور فضائیہ کے دن کے موقعوں پر فوجیوں کی اختراعات کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے۔ انہوں نے 15 اگست2017 کو شروع کئے جانے والے بہادری کے انعامات سے متعلق پورٹل کابھی ذکر کیا۔ انہوں نے کہاکہ خواتین کو اب جنگجو پائلٹ بننے کے موقع مل رہے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ دفاعی خریداری کی پورے ایکونظام میں تبدیلی کی شروعات کردی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکار کانظریہ شفاف اور برابر کا موقع فراہم کرنا رہا ہے۔ انہوں نے میک ان انڈیا کو فروغ دیئے جانے کے موضوع پر زور دیا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ بھارتی فوج نے اقوام متحدہ کے70 بڑے امن مشقوں میں سے 50 مشقوں میں شرکت کی ہے۔ تقریباً 2 لاکھ فوجی ان کارروائیوں کا حصہ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی بحریہ کے ذریعہ 2016 میں منعقد بین الاقوامی جہازی بیڑا جائزے میں50 ملکوں کےبحریہ نے حصہ لیا۔ انہوں نے کہاکہ ہماری مسلح فوجیں، ہرسال، دوست ملکوں کے فوجوں کے ساتھ اوسط طریقے سے 10 بڑی مشترکہ مشقیں کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بحر ہند میں قزاقی میں خاطر خواہ کمی، کافی حد تک بھارتی فوج کے اختیارات اور ہماری بین الاقوامی شراکت داروں کے سبب آئی ہے۔ وزیراعظم نے 1.86 لاکھ بلٹ پروف جیکٹ کی پرانی مانگ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت نے ساڑھے چار برس میں 2.30 لاکھ بلٹ پروف جیکٹوں کی خریداری کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت بھارتی فوج کو جدید طیاروں ، ہیلی کاپٹروں، آبدوزوں، جہازوں اور ہتھیاروں کے ذخیرے سے لیس کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کافی وقت سے زیر التوا فیصلے، قومی مفاد میں لئے جارہے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ قومی وار میموریل کے اضافی قومی پولیس میموریل بھی قائم کیا گیا ہے۔ مرکزی حکومت نے سردار پٹیل، بابا صاحب امبیڈ کر اور نیتا جی سبھاش چندر بوس سمیت، عظیم قومی رہنماؤں کو تسلیم کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ مرکزی حکومت، قومی مفاد کو، سب سے اوپر رکھتے ہوئے فیصلے کرناجاری رکھے گی۔