20.7 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

حکومت نے 8 آبدوز شکن کم پانی میں چلنے والے جنگی جہاز تیار کرنے کے لئے جی آر ایس ای کو 6300 کروڑ روپئے مالیت کا ٹھیکہ دیا

Urdu News

نئی دہلی، وزارت دفاع نے ہندوستانی بحریہ کے لئے 8 آبدوز شکن کم پانی میں چلنے والے جنگی جہاز   ( اے ایس  ڈبلیو ایس ڈبلیو سی ) تیار کرنے کے لئے  گارڈن ریچ شپ بلڈرس اینڈ انجینئرس لمیٹیڈ  ( جی آر ایس پی )  کو  ٹھیکہ دیا ہے ۔   یہ ٹھیکہ  6311.32 کروڑ روپئے مالیت کا ہے اور اس پر  وزارت دفاع کی جانب سے  جوائنٹ سکریٹری اور  ایکویزیشن مینجر  ( میری ٹائم سسٹمز )  جناب  روی کانت نے اور  جی آر ایس ای کی جانب سے  ڈائرکٹر  ( فائنانس )  جناب ایس ایس ڈوگرا نے   آج نئی دلّی میں دستخط کئے ۔

          یہ بات توجہ طلب ہے کہ  ہندوستانی بحریہ نے اپریل ، 2014 ء میں  ڈی پی ایس یو  شپ یارڈس   اور  انڈین  پرائیویٹ شپ یارڈس  کو آر ایف پی  جاری کی تھی ۔  اس میں 8 اے ایس ڈبلیو  ایس ڈبلیو سی کے ڈیزائن   ، تیار کرنے اور سپلائی کرنے  کے سلسلے میں  جی آر ایس ای  کو  کامیابی حاصل ہوئی ۔   پہلا جنگی جہاز  معاہدے  پر دستخط کئے جانے کی تاریخ سے  42 ماہ کے اندر  تیار کرکے  دینا ہو گا اور  باقی جہاز  2 جہاز سالانہ  کے حساب سے  فراہم کرانے ہوں گے ۔  اس پروجیکٹ کو پایۂ تکمیل  تک پہنچانے  کی مدت آج سے 84 ماہ ہے ۔  جی آر ایس ای   ، اس وقت  کئی بڑے پروجیکٹوں پر  کام کر رہی ہے ، جن میں   پی 17 اے پروجیکٹ کے تحت  ہندوستانی بحریہ کے لئے  تین                راڈار  کی زد میں نہ آنے والے جنگی جہاز    اے ایس ڈبلیو  کورویٹ  ، ہندوستانہ بحریہ کے لئے ایل سی یو    ، ہندوستانی بحریہ کے لئے 4  سروے کرنے والے جہاز  ( بڑے ) انڈین کوسٹ گارڈ کے لئے ایف پی وی وغیرہ   تیار کرنا شامل ہیں ۔

          جی آر ایس ای  1960 ء میں ڈی پی ایس یو کے طور پر  اپنے قیام  سے لے کر آج تک  جنگی جہاز تیار کرنے والا  ایک ممتاز ادارہ ہے اور  وہ اب تک  ملک  کے لئے سب سے زیادہ   جنگی جہاز فراہم کرا چکا ہے ۔ جی آر ایس ای کے ذریعے اب تک تیار کئے گئے 100 جنگی جہازوں میں   جدید   جنگی جہازوں سے لے کر  آبدوز شکن  جنگی جہاز   ، فلیٹ ٹینکرس ، تیزی سے حملہ کرنے والے جہاز  وغیرہ شامل ہیں ۔ اختراع اور ڈیزائن کے معاملے میں اس شپ یارڈ  نے کئی معاملوں میں  پہل کی ہے ۔ موجودہ پروجیکٹ سے جی آر ایس ای  کا مقام مزید  مستحکم ہو گا ۔

          ان آبدوز شکن کم پانی میں چلنے والے جنگی جہازوں کا ڈیزائن  750 ٹن کے 25 ناٹس کی رفتار والے  جہازوں  کی جگہ لینے  کے لئے تیار کیا گیا ہے ۔ اس کے علاوہ ، یہ جنگی جہاز ساحلِ سمندر میں بھی  پانی کی سطح پر اور اُس کے نیچے مار کرنے کی صلاحیت سے لیس ہوں گے ۔ انہیں ساحلی علاقوں میں رات دن  تلاشی اور  بچاؤ کے کام میں بھی لگایا جا سکتا ہے ۔  ان کا ایک استعمال یہ بھی ہو سکتا ہے کہ  انہیں ملک میں بغیر اجازت داخل ہونے والے تیاروں  کے خلاف کارروائی کرنے اور سمندر میں بارودی  سرنگیں بچھانے کے لئے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے ۔

          یہ جہاز  انٹر نیشنل میری ٹائم آرگنائزیشن ( آئی ایم او ) اور سیفٹی آف لائف  ایٹ سی  ( ایس او ایل اے ایس )  کے مطابق  سمندر میں  آلودگی کی روک تھام کے   معیارات کے مطابق ہو گا ۔ جی آر ایس ای میں اِن جہازوں کا ڈیزائن اور تیار کئے جانے کا کام  حکومتِ ہند کی پہل   ‘ میک اِن  انڈیا ’ کا ایک  اور اہم سنگِ میل ہے ۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More