17.9 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

مالیاتی کمیشن نے، وزارت خزانہ کے ساتھ میٹنگ کا اہتمام کیا

Urdu News

نئیدہلی: مالیاتی کمیشن نے مجموعی اقتصادی  صورتحال  اور کلیدی اقتصادی نیرنگیوں  کے موضوع  پر گزشتہ روز وزارت خزانہ کے سینئر افسران کے ساتھ  تبادلہ خیالات  کئے ۔ یہ تبادلہ خیالات کمیشن کی جانب سے  افقی  او رعمودی   پہلوؤں  پر ایک ٹھیک ٹھاک نتیجے تک پہنچنے کی کوششوں  کے لحاظ سے ازحد اہم ہیں۔  مالیاتی کمیشن کے چیرمین اور اراکین   جناب اجے نرائن جھا ، ڈاکٹر انوپ سنگھ کے علاوہ  وزارت خزانہ کی نمائندگی  خزانہ سکریٹری جناب سبھاش چندر گرگ  ،  مالیاتی سکریٹری جناب  اجے بھوشن پا نڈے   ، اخراجات کے سکریٹری جناب گریش  چند ر مرمو   اعلیٰ اقتصادی مشیر  ڈاکٹر کرشنا مورتی سبرامنین  ، سی بی ڈی ٹی کے چیئر مین  جناب پی کے  پی سی مودی ،  سی بی آئی سی کےچیئر مین جناب پی کے داس  نے کی ۔وزارت خزانہ  مالیاتی  کمیشن کےدیگر سینئیر افسرا ن بھی  اس موقع پر موجود تھے۔

          کمیشن نے خیال ظاہر کیا کہ  مجموعی عالمی رجحانات کے پس منظر میں  جی ڈی پی  کےاعداد میں فرق واقع ہوا ہے ،جس سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ اوسط مدت میں   اعلیٰ شرح نمو جاری رہی ہے ۔ کمیشن نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ براہ راست ٹیکس کے سلسلے  میں  مالیات  کے وصول ہونے کی توقع  صحت  مندانہ ہے اور بالواسطہ ٹیکسوں کے معاملے میں وقفے وقفے سے فرق واقع ہوتا رہا ہے ۔  اخراجات کے محاسبے،  مرکز سے اسپانسر شدہ اسکیموں کو  معقول ترین بنانے پر تبادلہ خیالات ہوئے تاکہ انہیں   نئے عرصہ حیات  اور مالیاتی کمیشن کی مدت کار سے ہم آہنگ کیا جاسکے ۔

          وزار ت خزانہ کےساتھ گزشتہ چند مہینوں سے یو ڈی اے وائی اور ساتویں تنخواہ کمیشن  خصوصاََ  ریاستوں کے لئے مالیات کی فراہمی   سے متعلق تبادلہ خیالات جاری رہے ہیں ۔

          وزارت خزانہ نے کمیشن کے روبرو   کمیشن کی  مالی کام کاج کی شرطوں کے سلسلے میں  حکومت کے چند ابتدائی نظریات پیش  کئے ۔گزشتہ پانچ  برسوں کےدوران اقتصادی  ترقی کا تجزیہ کیا  گیا اور شرح نمو  ،سرمایہ کاری ،صنعتی پیداوار  ، بینکنگ اور ادائیگیوں   ،افراط زر اور مالیاتی پالیسی   ،  بیرونی شعبے  ہونا ،میڈیم ٹرم آؤٹ لُک   کا تفصیلی تجزیہ بھی کیا گیا ۔ وزارت خزانہ نے کمیشن کے روبرو   2018 اور 2019    اور 20-2019   کے مطالبات کے ساتھ  21-2020 سے لے کر 25-2024   تک کی مدت   یعنی  ایوارڈ پیریڈ کے مطالبات  پیش کئے ۔

          وزارت خزانہ نے   مجموعی گھریلو پیداوار اور جی آر آر  کی فیصد کے پس منظر میں  ایکس  آئی وی ایس  سی  بنام   ایس وی ایس  سی کی  دونوں فیصد   سے متعلق مالی جائزہ  اور حصولیابیوں اور اخراجات کی پیشین گوئیوں سمیت  ایک کلی روداد پیش  کی ۔  وزارت کی جانب سے وسائل کی پیشن  گوئی بھی پیش  کی گئی ۔اس میں حاصل ہونے والے ٹیکسوں  ، ٹیکس کی شرح اضافہ اوررونما ہونے  والی ترقی کا بھی ذکر تھا۔وزارت خزانہ کی جانب سے اخراجات کے سلسلے میں جو  روداد  پیش گئی اس  میں اخراجات کی زمرہ بندی اور مطالبات وضروریات کے گوشوارے  ،  مرکزی حکومت کے اخراجات  ، جن کا تعلق ایوارڈ  پیریڈ سے ہوگا اور یہ ایکس  آئی وی ایف سی  سے منسلک ہوں گے  اور ایکس وی ایف سی    کے ایوارڈ پیریڈ  کے دوران اخراجات کی ضروریات کی تفصیل بھی شامل تھیں۔

          وزار ت اور کمیشن نے مالیاتی انتظام کے سلسلے میں تففصیلی  تبادلہ خیالات کئے ،جن کے تحت  وزارت کی جانب سے  کمیشن کے روبرو   متعدد نکات   غوروفکر کے لئے پیش کئے گئے ۔ جی ایس ٹی سے متعلق معاملات ، لوکل باڈی   گرانٹس  اور آبادی کے اعدادوشمار پر بھی بات چیت ہوئی۔

          کمیشن  اب   حکومت  کی جانب سےتفصیلی عرضداشت    کا منتظر ہے ، جو وزرارت  خزانہ کے توسط سے جلد ہی پیش  کی جائے گی ۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More