نئی دہلی، نائب صدر جمہوریہ ہند جناب ایم ونکیا نائیڈو نے ملک بھر میں جنگل کے افسران سے اپیل کی ہے کہ وہ ماحولیاتی تبدیلی اور حیاتیاتی تنوع کے نقصان سے پیش آنے والے چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے معلومات اور ہنرمندیوں سے خود کو آراستہ کریں۔انہوں نے کہا کہ جنگل کے افسران کا روایتی رول بتدریج تبدیل ہورہا ہے اور اب ان کی ذمہ داری نہ صرف یہ کہ جنگلات کے پائیدار بندوبست کی ہے، بلکہ ان کی یہ بھی ذمہ داری ہے کہ وہ ان لوگوں کے اندر تعلیمی بیداری لائیں جو جنگلات پر منحصر تھے۔
آج یہاں اُپ راشٹرپتی بھون میں انڈین فاریسٹ سروس کے 2018 بیچ کے آفیسر ٹرینیز سے ملاقات کرتے ہوئے نائب صدر نے کہا کہ ہندوستان کو ماحولیاتی تبدیلی اورحیاتیاتی تنوع کےخسارےسےنمٹنےاوردوسرےملکوں کیلئےایک قابل اتباع نمونہ پیداکرنے کے لئےایک عالمی لیڈربننا چاہئے۔
جناب نائیڈو نے جنگلوں کے تحفظ کیلئے لوگوں کے اندر تعلیمی بیداری پیدا کرنے اور ان کی حوصلہ افزائی کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ بڑھتی آبادی کے مدنظر جنگلات کے دائرے کو وسیع کرنے کی بہت کم گنجائش ہے، لہٰذا اب وقت آگیا ہے کہ ہم جنگلات کا تحفظ کریں۔
جنگل کے افسران کو جنگلات کے محافظ سے تعبیر کرتے ہوئے جناب نائیڈو نے کہا کہ ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ جنگلات سے متعلق قومی پالیسی کا نفاذ کریں اور قدرتی وسائل کے تحفظ اور اس کے پائیدار بندوبست کے ذریعے ملک کے ماحولیاتی استحکام کو یقینی بنائیں۔
ترقی اور ماحولیاتی تحفظ کے درمیان ایک عمدہ توازن پیدا کرنے کے لئے جنگل کے افسران سے اہم رول ادا کرنے کی اپیل کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہندوستان جیسے تیزی سے ترقی کررہے ملک کی جامع اور پائیدار ترقی کے لئے توازن ضروری ہے۔
یہ نشان دہی کرتے ہوئے کی نباتات اور حیوانات کی متعدد اقسام کو اب رہائشی نقصان، انتشار اوراستحصال کی وجہ سے ان کے وجود کو خطرے کا سامنا ہے، نائب صدر نے متنبہ کیا کہ حیاتیاتی تنوع کے نقصان سے ماحولیاتی نظام میں بڑی اور غیر متوقع تبدیلیاں پیدا ہوسکتی ہیں، جو برعکس طورپر زمین پر ساری زندگیوں پر منفی اثر ڈال سکتی ہیں۔
نائب صدر جمہوریہ نے ان سے یہ بھی کہا کہ وہ ہندوستان کے شمال مشرقی خطے کے جنگلات کے تحفظ پر خصوصی زور دیں، جہا ں پر پچھلے 18 سالوں سے درختوں کا مسلسل نقصان ہورہا ہے۔
ڈائریکٹر ، آئی جی این ایف اے، جناب اومکار سنگھ ، جنگلات کے ڈائریکٹر جنرل جناب سدھانتا داس اور دیگر معززین کو دیکھا جاسکتا ہے۔