نئی دہلی، صارفین کے امور ، خوراک اور تقسیم عامہ کے مرکزی وزیر جناب رام ولاس پاسوان نے لوک سبھا اور راجیہ سبھا کے کئی ارکان پارلیمنٹ ، صارفین کے امور کے محکمے کے موجودہ اور سابق سکریٹریوں اور وزارت کے سینئر عہدے داروں کے علاوہ میڈیا کے افراد کے ساتھ نئے صارفین تحفظ قانون 2019 کے تحت ضابطے مرتب کرنے پر وسیع معاملات پر تبادلہ خیال کیا۔ تبادلہ خیال میں نئے صارفین کے تحفظ قانون 2019 کے اہم پہلوؤں ، جیسے صارفین کے تحفظ کی مرکزی اتھارٹی (سی سی پی اے) ، ضلع ، ریاست اور قومی کمیشن ، ثالثی کے ضابطے ، ای-کامرس کے ضابطے ، گمراہ کن اشتہارات جیسے مختلف پہلوؤں کا احاطہ کیا گیا۔
میٹنگ کے بعد نامہ نگاروں سے خطاب کرتے ہوئے جناب پاسوان نے بتایا کہ پارلیمنٹ میں بل پر بحث کے دوران جن ارکان پارلیمنٹ نے مشورے دئے تھے ، انہیں کھلے مباحثے میں بلایا گیا تھا تاکہ زیادہ سے زیادہ مشوروں کو ضابطوں میں شامل کیا جاسکے۔ جناب پاسوان نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ پارٹی وابستگی سے بالاتر ہوکر ارکان پارلیمنٹ نے اس مباحثے میں شرکت کی اور اہم امور پر تبادلہ خیال کیا جن سے ملک بھر کے صارفین پر اثر پڑسکتاہے۔
صارفین کے امور ، خوراک اورتقسیم عامہ کے مرکزی وزیر جناب رام ولاس پاسوان نے تمام ارکان پارلیمنٹ ، سکریٹریوں ، عہدے داروں اور میڈیا کے افراد کو مدعو کیا کہ وہ ضابطے تیار کرنے کے بارے میں اپنے اپنے مشورے 15 ستمبر 2019 تک صارفین کے امور کے سکریٹری جناب اویناش کمار سریواستو کو تحریری طور پر دے دیں۔ جناب پاسوان نے کہا کہ وزارت کی یہ پوری کوشش ہوگی کہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ تمام مشوروں پر قانونی فریم ورک کے اندر رہتے ہوئے مناسب طور پر غور کیا جائے اور صارفین کے تحفظ قانون 2019 کے تحت جامع ضابطے مرتب کیا جاسکیں۔
جناب پاسوان نے اس بات پر زور دیا کہ ایسے میں جب کہ کسی بھی قانون کے ضابطوں کو تشکیل دینے میں ایک سے دو سال تک کا وقت لگتا ہے لیکن صارفین کے تحفظ کے قانون 2019 کے تحت ضابطوں کو اگلے تین ماہ کے اندر مرتب کرلیا جائے گا اور 31 دسمبر 2019 سے پہلے ہی انہیں نوٹی فائی کردیا جائے گا۔ صحت کے سیکٹر کو بل کے دائرہ اختیار سے باہر رکھنے کے بارے میں بات کرتے ہوئے جناب پاسوان نے کہا کہ صحت کے سیکٹر کے لئے وہی ضابطے جاری رہیں گے جو فی الحال رائج ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صحت کی وزارت کے نظریات پر بھی غور کیا گیا ہے اور اگر صارفین کے حقوق کی کسی طرح پامالی ہوتی ہے تو اس صورت میں وہ کنزیومر فورم سے رجوع کرنے کے لئے آزاد ہیں۔
ضابطے مرتب کرنے کے عمل میں مشوروں کو شامل کرنے کے لئے پارٹی وابستگی سے بالا تر ہوکر ارکان پارلیمنٹ کی میٹنگ بلانے کے لئے کئی ارکان پارلیمنٹ نے صارفین کے امور کے مرکزی وزیر رام ولاس پاسوان کی ستائش کی۔ انہوں نے کہا کہ عام طور پر بل کی منظوری کے بعد ارکان پارلیمنٹ کا کام ختم ہوجاتا ہے لیکن اس نئی کوشش نے ارکان پارلیمنٹ کو ان کے مشورے اور معلومات فراہم کرنے کے لئے پھر سے اہمیت دی ہے۔ آج پیش کئے گئے کئی مشوروں کو ریکارڈ کیا گیا اور اب انہیں ضابطوں میں شا مل کرنے کے لئے ان پر پوری طرح غور کیا جائے گا۔