نئی دہلی، فروغ انسانی وسائل کے مرکزی وزیر جناب رمیش پوکھریال ’نشنک‘ نے آج نئی دہلی میں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے 5 نئے جواہر نوودے ودیالیہ، ایک نیشنل نوودیہ لیڈرشپ انسٹی ٹیوٹ کا افتتاح کیا اور 9 نئے جواہر نوودے ودیالیہ کا سنگ بنیاد رکھا۔ اس تقریب کے دوران محکمہ برائے اسکولی تعلیم اور خواندگی کی سکریٹری محترمہ رینا رے، نوودے ودیالیہ سمیتی کے کمشنر جناب بشواجیت کمار سنگھ، کیندر ودیالیہ سنگٹھن کے کمشنر جناب سنتوش کمار مال کے علاوہ وزارت اور جواہر نوودیہ ودیالیہ کے دیگر سینئر افسران موجود تھے۔
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے مرکزی وزیر نے دیہی علاقوں میں معیاری تعلیم فراہم کرنے کے مقصد سے نوودیہ ودیالیہ کی تعداد بڑھانے کے لئے نوودیہ ودیالیہ سمیتی کے افسران کو مبارکباد دی۔ انھوں نے امید ظاہر کی کہ نوودیہ ودیالیہ اپنی تعلیم کی روشنی کے ساتھ بہترین کام کرکے ملک کے ہر خطے کو روشنی فراہم کرے گا۔
جناب نشنک نے کہا کہ ان 6 جواہر نوودے ودیالیہ کی تعمیر کا کام پہلے ہی مکمل ہوچکا ہے اور نئے ودیالوں کی تعمیر کا کام، جس کا سنگ بنیاد پہلے ہی رکھا جاچکا ہے، آنے والے دو برسوں میں مکمل ہوجائے گا۔ ان کی تعمیرات کے لئے مجوزہ لاگت 417.06 کروڑ روپے ہے۔
مرکزی وزیر نے مزید کہا کہ جواہر نوودے ودیالیہ دیہی علاقوں سے زیادہ تر تعلق رکھنے والے باصلاحیت بچوں کو معیاری اور جدید تعلیم فراہم کرتا ہے۔ اس اسکول کی تعلیم اہم اجزاء مثلاً سماجی اقدار، ماحولیاتی بیداری، اجتماعی سرگرمی اور جسمانی صحت مندی سے متعلق تعلیم پر مشتمل ہے۔ ان اسکولوں کا معیار اس حقیقت سے پوری طرح واضح ہوجاتا ہے کہ جواہر نوودے ودیالیہ سے فارغ التحصیل بہت سے طلباء اپنی صلاحیت کے بل بوتے کامیابی کے ساتھ تمام اہم اور باوقار شعبوں مثلاً آئی اے ایس، میڈیکل اور انجینئرنگ وغیرہ میں کام کررہے ہیں۔ گزشتہ سال تقریباً 4451 طلباء مشترکہ داخلہ امتحان (جے ای ای) کے مینس میں، 966 طلباء جے ای ای ایڈوانس میں جبکہ 12654 طلباء نے نیٹ (NEET) کے امتحان میں کامیابی کے ساتھ کوالیفائی کیا۔ مزید برآں وزیر موصوف نے بتایا کہ گزشتہ 3 برسوں کے دوران 12 طلباء نے بین الاقوامی یونیورسٹیوں میں داخلہ لیا ہے۔
جناب رمیش پوکھریال نے کہا کہ ملک میں کل 661 تسلیم شدہ جواہر نوودے ودیالیہ ہیں، جو کہ دیہی علاقوں کے اعلیٰ نمبرات کے حامل طلباء کو معیاری تعلیم فراہم کرنے کے لئے کام کررہے ہیں۔ یہ تمام اسکول مخلوط تعلیم پر مبنی، مکمل طور پر رہائشی ہیں۔ نوودیہ ودیالیہ سمیتی، نوئیڈا (یوپی) 8 علاقائی دفاتر کے ذریعے ان اسکولوں کے انتظام و انصرام کے عمل کو دیکھتا ہے۔ 37 نئے مستقل کیمپس میں تعمیراتی کام تیز رفتاری کے ساتھ جاری ہے اور 12 نئے ودیالیہ کے کیمپس کا تعمیراتی کام مالی سال 2019-2020 میں مکمل ہوجانے کی امید ہے۔
افتتاح کئے گئے جواہر نوودے ودیالیہ اور نیشنل نوودے لیڈرشپ انسٹی ٹیوٹ کی تفصیلات:
نمبر شمار |
نوودے ودیالیہ |
ضلع |
ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقے |
1. |
جواہر نوودے ودیالیہ سیتاپور |
سیتاپور |
اترپردیش |
2. |
جواہر نوودے ودیالیہ ملکان گری |
ملکان گری |
|
3. |
جواہر نوودے ودیالیہ نوساری |
نوساری |
گجرات |
4. |
جواہر نوودے ودیالیہ دانگ |
دانگ |
گجرات |
5. |
جواہر نوودے ودیالیہ کانشی رام نگر |
کاس گنج |
اترپردیش |
6. |
نوودے لیڈرشپ انسٹی ٹیوٹ (این ایل آئی) پوری |
پوری |
اڈیشہ |
9جواہر نوودے ودیالیہ، جن کا سنگ بنیاد رکھا گیا، کی تفصیلات:
- جواہر نوودے ودیالیہ سپاہی جالا، تری پورہ کا قیام 2017 میں عمل میں آیا تھا۔ یہ جواہر نوودے ودیالیہ سپاہی جالا ضلع کی 3.71 لاکھ آبادی کی خدمت کرتا ہے۔ یہ جواہر نوودے ودیالیہ اگرتلہ شہر سے 20 کلومیٹر کی دوری پر واقع ٹکرجالا کے گبارڈی کے مقام پر ایک عارضی کیمپس میں چل رہا ہے۔ اس اسکول کے مستقل کیمپس کی تعمیر کا کام اس مہینے شروع ہوا ہے اور سال 2021 تک اس کے مکمل ہوجانے کی امید ہے۔ پہلے مرحلے کی تعمیرات کی تخمینہ لاگت 43.17 کروڑ روپے ہے۔
- جواہر نوودے ودیالیہ، جنوبی تری پورہ کا قیام 2017 میں عمل میں آیا تھا۔ یہ جواہر نوودے ودیالیہ اگرتلہ شہر سے 93 کلومیٹر کی دوری پر واقع بیلونیا کے مقام پر ایک عارضی کیمپس میں چل رہا ہے۔ یہ جواہر نوودے ودیالیہ ضلع کی 8.75 لاکھ کی آبادی کی خدمت کررہا ہے۔ اس اسکول کے مستقبل کیمپس کی تعمیر اور پہلے مرحلے کا کام سال 2020 تک مکمل ہوجانے کی امید ہے۔ پہلے مرحلے کی تعمیرات کی تخمینہ لاگت 41.76 کروڑ روپے ہے۔
- جنوب مغربی خاصی ہلز میں جواہر نوودے ودیالیہ کی منظوری مالی برس 2017-18 میں دی گئی تھی۔ یہ جواہر نوودے ودیالیہ 1.1 لاکھ کی آبادی کی خدمت کرے گا۔ یہ جواہر نوودے ودیالیہ شیلانگ شہر سے تقریباً 80 کلومیٹر کی دوری پر واقع ہے۔ اس جواہر نوودے ودیالیہ کا 30 ایکڑ اراضی پر پھیلا ہوا مستقبل کیمپس ماؤلانگ ویر میں واقع ہے، جو کہ ضلع ہیڈ کوارٹرس، ماؤکیرواٹ سے 4 کلومیٹر کی دوری پر ہے۔ اس ودیالیہ کے مستقبل کیمپس میں چہاردیواری کا کام شروع ہوچکا ہے۔ پہلے مرحلے کی تعمیرات کی کل لاگت 47.53 کروڑ روپے ہے۔
- جلپائی گوڑی میں جواہر نوودے ودیالیہ کا قیام سال 2014 میں عمل میں آیا تھا۔ یہ ودیالیہ ضلع ہیڈ کوارٹر جلپائی گوڑی سے تقریباً 72 کلومیٹرکی دوری پر واقع ہے۔ پہلے مرحلے کی تعمیرات کی کل لاگت 30.76 کروڑ روپے ہے۔
- جواہر نوودے ودیالیہ کالابرگی- 01 کا قیام 2017 میں عمل میں آیا تھا۔ یہ جواہر نوودے ودیالیہ اس ضلع کی 5.34 لاکھ آبادی کی خدمت کرتا ہے۔ یہ ودیالیہ گلبرگہ شہر سے تقریباً 25 کلومیٹر کی دوری پر واقع ہے۔ یہ ودیالیہ فی الحال ایک عارضی مقام پر چل رہا ہے۔ یہ عارضی مقام ایس پی آفس، ڈی اے آر کالابرگی کے سامنے واقع ہے۔ اس ودیالیہ کا مستقل کیمپس فرط آباد کے نزدیک ٹاڈٹیگنور گاؤں میں واقع ہے، جو کہ ضلع ہیڈ کوارٹرس، کالابرگی سے 22 کلومیٹر کی دوری پر ہے۔ پہلے مرحلے کی تعمیرات کی تخمینہ لاگت 28.08 کروڑ روپے ہے۔
- کولر کے مقام پر جواہر نوودے ودیالیہ کا قیام 2017 میں عمل میں آیا تھا۔ یہ جواہر نوودے ودیالیہ بنگلور شہر سے تقریباً 70 کلومیٹر کی دوری پر واقع ہے۔ پہلے مرحلے کی تعمیرات کی تخمینہ لاگت 29.68 کروڑ روپئے ہے۔ 30 ایکڑ اراضی پر پھیلا ہوا اس ودیالیہ کا مستقل کیمپس کولر کے ضلع ہیڈ کوارٹرس سے 14 کلومیٹر کی دوری پر واقع ہے۔
- کھونٹی میں جواہر نوودے ودیالیہ کا قیام 2017 میں کیا گیا تھا۔ یہ جواہر نوودے ودیالیہ رانچی سے تقریباً 30 کلومیٹر کی دوری پر واقع ہے۔ اس ودیالیہ کا مستقل کیمپس زیر تعمیر ہے اور سال 2020 تک اس کی تکمیل کی امید ہے۔
- چھتیس گڑھ کے گریابند میں جواہر نوودے ودیالیہ کا قیام 2017-18 کے دوران کیا گیا تھا۔ گریابند ایک قبائلی علاقہ ہے، جو کہ رائے پور شہر سے تقریباً 90 کلومیٹر کی دوری پر واقع ہے۔ یہ ودیالیہ فی الحال گورنمنٹ مڈل گرلس اسکول، راجم کے مقام پر ایک عارضی مقام پر چل رہا ہے، جو کہ گریابند ضلع ہیڈ کوارٹر سے 45 کلومیٹر کی دوری پر واقع ہے۔ اس ودیالیہ کا مستقل کیمپس گاؤں پاندوکا، تحصیل چورا، بلاک فنگیشور میں واقع ہے۔ پہلے مرحلے کی تعمیرات کی تخمینہ لاگت 34.43 کروڑ روپے ہے۔
- بدایوں میں جواہر نوودے ودیالیہ کا قیام 2017 میں عمل میں آیا تھا۔ یہ جواہر نوودے ودیالیہ ایک عارضی عمارت میں چل رہا ہے، جو کہ بریلی شہر سے تقریباً 70 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ یہ شہر مشہور اور مقبول نغمہ نگار شکیل بدایونی کی وجہ سے کافی جانا جاتا ہے۔ امید ہے کہ دو سال کے اندر اس ودیالیہ کا مستقل کیمپس کام کرنا شروع کردے گا۔ پہلے مرحلے کی تعمیرات کی تخمینہ لاگت 30.93 کروڑ روپے ہے۔