نئی دہلی، داخلی اُمور کے وزیر مملکت جناب جی کشن ریڈی نے آج یہاں نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کے زیر اہتمام منعقدہ فنگر پرنٹ بیوروز کے ڈائرکٹر حضرات کی بیسویں کل ہند کانفرنس کا افتتاح کیا۔ اس کانفرنس میں دیگر شخصیات کے علاوہ نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کے ڈائرکٹر جناب رام پھل پوار ، جوائنٹ سکریٹری (خواتین سلامتی) ، وزارت داخلہ محترمہ پنیا سلیلا سری واستو اور مرکزی پولیس اداروں / ریاستی حکومتوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے سینئر پولیس افسران بھی شامل تھے۔ ملک بھر سے تقریباً 80 فنگر پرنٹ ماہرین /مندوبین نے افتتاحی تقریب میں شرکت کی۔
حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے وزیر مملکت جناب ریڈی نے جرائم کی تفتیش میں انگلیوں کے نشانات کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے قومی خودکار فنگر پرنٹ شناخت نظام (این اے ایف آئی ایس) کا نظام پیش کرنے کیلئے نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کی کوششوں کی ستائش کی۔ یہ نیٹ ورک کل ہند پیمانے پر منحصر ہے اور اس کے تحت متعلقہ چیزیں ریکارڈ پر لائی جاتی ہیں اور مختلف جرائم میں ملوث مجرموں کی انگلیوں کے نشانات کو باہم شیئر کیا جاتا ہے۔ انہوں نے اس امر پر اطمینان کا اظہار کیا کہ قومی کرائم ریکارڈ بیورو کے تحت مرکزی فنگر پرنٹ بیورو مجرموں کے انگلیوں کے نشانات کے ریکارڈ کو قائم رکھنے کے بہترین طریقہ کار پر عمل پیرا ہے۔
قومی کرائم ریکارڈ بیورو کے ڈائرکٹر جناب رام پھل پوار نے کہا کہ این اے ایف آئی ایس پولیس کو جرائم کو تیزی سے حل کرنے میں مدد دیگا۔ انہوں نے زور دیکر کہا کہ ریاستی فنگر پرنٹ بیوروز میں معقول تعداد میں عملے کی ضرورت پوری کی جانی چاہئے۔ انہوں نے اس دو روزہ کانفرنس کے دوران انگلیوں کے نشانات اٹھانے کی سہولت کو زیادہ مفید اور تفتیش کیلئے آسان رسائی کی حامل بنانے پر بھی غور وفکر کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
جوائنٹ سکریٹری (خواتین سلامتی) محترمہ پنیا سلیلا سری واستو نے تعلیمی اداروں اور بین الاقوامی ایجنسیوں کے تعاون واشتراک کے توسط سے فنگر پرنٹ برادری کی صلاحیت سازی بڑھانے پر زور دیا۔